قم – (معیشت نیوز) ایرانی وزیر ثقافت اور اسلامی گائیڈنس نے کہا ہے کہ اس سال حج کیلئے سازگار ماحول موجود نہیں ہے اور وقت بھی ہاتھ سے نکل چکا ہے، ہم نے کسی کوشش سے دریغ نہیں کی مگر سعودی عرب تخریب کاری سے باز نہیں آیا.ان خيالات كا اظہار علي جنتي نے جمعرات كے روز ايراني مذہبي شہر قم كے دورے كے موقع پر سینئر ديني پيشوا آيت اللہ سيد عبدالكريم موسوي اردبيلي كيساتھ ايك ملاقات ميں گفتگو كرتے ہوئے كہي.اس موقع پر انہوں نے اعلي مذہبي رہنما كو حج امور كے حوالے سے تازہ ترين اطلاعات سے آگاہ كرديا.ایرانی نیوز ایجنسی ارنا کے مطابق انہوں نے كہا كہ گزشتہ چار مہينوں سے ہم سعوديوں كيساتھ حج كے معاملے كو حل كرنا چاہتے تھے جب ايك ايراني وفد سعودي عرب بھيجنے كا فيصلہ ہوا تو سعودي عرب نے ويزے جارے كرنے ميں ايك سے دو ماہ كا عرصہ لگا ديا.علي جنتي نے كہا كہ ايراني ادارے حج و زيارت كے سربراہ كي قيادت ميں وفد سعودي عرب گيا جہاں ان كيساتھ اچھا سلوك نہيں كيا گيا سياسي پاسپورٹ ركھنے كے باوجود سعوديوں نے وفد كے سامان كي تلاشي بھي لي.انہوں نے مزيد كہا كہ ايراني وفد كے سربراہ نے سعودي وزير حج كيساتھ چار ملاقاتيں كيں مگر سعوديوں كا رويہ نامناسب تھا اور وہ ويزے، حاجيوں كي منتقلي، اور ايراني شہريوں كي سيكورٹي پر ہماري تجاويز كي مخالفت كرتے رہے.علي جنتي نے اس بات پر زور ديا كہ حج امور پر ايران نے كسي بھي كوشش سے دريغ نہيں كيا مگر سعودي حكام اس حوالے سے روڑے اٹكاتے رہے.

نیپال مسلم یونیورسٹی کا قیام: وقت کی اہم اجتماعی ضرورت
ڈاکٹر سلیم انصاری ،جھاپا، نیپال نیپال میں مسلم یونیورسٹی کے قیام کی بات برسوں سے ہمارے علمی، ملی، تنظیمی اور سیاسی حلقوں میں زیرِ بحث ہے۔ اگرچہ اس خواب کو حقیقت بنانے کی متعدد کوششیں کی گئیں، مگر مختلف وجوہات کی بنا پر یہ منصوبہ مکمل نہ ہو سکا۔ خوش آئند بات یہ ہے کہ...