Generic selectors
Exact matches only
Search in title
Search in content
Post Type Selectors
Generic selectors
Exact matches only
Search in title
Search in content
Post Type Selectors

ٹوسرکلس ڈاٹ نیٹ کا دس سالہ کامیاب سفر،۲۲مئی کو پروگرام کا انعقاد

by | May 12, 2016

  ۲۲ مئی کو منعقد ہونے والے پروگرام کا اشتہار

۲۲ مئی کو منعقد ہونے والے پروگرام کا اشتہار

دانش ریاض برائے معیشت ڈاٹ اِن
ممبئی(معیشت نیوز) مسلمانوں کے بالمقابل کسی اور کے لیے میڈیا ہائوس کا قیام شاید سرمایہ کی بنیاد پر ممکن ہو لیکن اگر مسلمانوں کے درمیان کام کرنا ہو تو جب تک جذبہ صادق نہ ہو آپ کامیابی حاصل نہیں کرسکتے کیونکہ یہاں نہ تو کوئی سرمایہ لگانا چاہتا ہے اور نہ ہی میڈیا پر سرمایہ خرچ کرنا چاہتا ہے ۔آپ کا خلوص ہی ڈھارس بندھاتا ہے اور کامیابی کے منازل طے کرتے ہوئے آپ آگے بڑھتے چلے جاتےہیں۔امریکہ میں مقیم ہند وستان کی مشہور ریاست بہار کے شہر مظفر پور سے تعلق رکھنے والےسائنسداں کاشف الہدیٰ بھی انہیں لوگوں میں ہیں جنہوں نے میڈیا میں مسلمانوں کی نمائندگی کے لیے تقریباً دس برس قبل ٹوسرکلس ڈاٹ نیٹ قائم کی تھی جس نے کامیابی کے ساتھ دس سالہ سفر طے کر لیا ہے۔
ٹو سرکلس ڈاٹ نیٹ نے کمیونیٹی میڈیا کی تاریخ میں دور رس اثرات مرتب کئے ہیں ۔ ایک ایسے وقت میں جبکہ انٹر نیٹ صحافت نے قارئین کو متاثر کرنا شروع کیا تھا TCNنے اپنی موجودگی درج کراکر نہ صرف اس خلا کو پُر کیا تھا بلکہ پوری مضبوطی کے ساتھ اپنی آواز کو عالمی طور پر پہنچانے کی کوشش کی تھی۔دلچسپ بات تو یہ ہے کہ اس وقت جولوگ انگریزی زبان میں کمیونیٹی صحافت کر رہے تھے انہوں نے بھی TCNکی خدمات کا اعتراف کیا اور اپنی روش میں تبدیلی پیدا کرلی۔
ٹو سرکلس ڈاٹ نیٹ کے بانی مدیر کاشف الہدی بوسٹن (امریکہ)سے گفتگو کرتے ہوئے معیشت ڈاٹ اِن سے کہتے ہیں’’جس وقت میں نے کام کا آغاز کیا اس وقت صرف ایک جزوقتی صحافی کی خدمات حاصل تھیں جبکہ میں امریکہ سے فون کالس کرکے وہاں کے واقعات پر خبریں اور تجزیےلکھتا تھا۔یہ تجربہ میرے لیے بالکل نیااور تھکا دینے والا تھا‘‘۔
وہ مزید کہتے ہیں’’دراصل کسی ایسے میڈیا ہائوس کا قیام جس کی اپنی پالیسی،پروگرام،میکانزم ،انفراسٹرکچرہو، بہت زیادہ سرمایہ اور بڑی افرادی قوت کا متقاضی ہوتا ہے ۔ کبھی ایسا نہیں ہوتا کہ محض ڈومین رجسٹرڈکرالیا اور نیوز ویب سائٹ شروع کردی۔اس لحاظ سے ٹی سی این نے اپنی شناخت قائم کی ہے۔‘‘
کاشف جو امریکہ کے فارماسیٹیکل کمپنی میں ملازم بھی ہیں معیشت ڈاٹ اِن سےکہتے ہیں’’TCNنے ان دس برسوں میں زبردست اثرات مرتب کئے ہیں ۔ایسی خبریں جنہیں نظر انداز کردیا جاتا تھا ہم نے انہیں انٹرنیشنل میڈیا تک پہنچایا اور مین اسٹریم میڈیا ہم سے استفادہ کی کوشش کرنے لگا۔بٹلہ ہائوس جعلی انکائونٹرہو یا پابند سلاسل بے گناہوں کی روداد،نارتھ ایسٹ میں بنگلہ دیشی کے نام پر مسلمانوں کے خلاف چلائی جا رہی مہم ہو یا پھر دیگر ایسے واقعات جس میں مسلمانوں کو مورد الزام ٹھہرایا جارہا ہو، ٹی سی این نے اس کی حقیقت سے قارئین کو روشناس کرایا ہے اور حق کی آواز بننے کی کوشش کی ہے۔‘‘
کاشف اپنی گفتگو جاری رکھتے ہوئے کہتے ہیں’’اس وقت ہماری کوشش یہ ہے کہ ان طبقات کی آواز کو بھی زبان عطا کی جائے جنہیں مقہور و مجبور بنا کر رکھ دیا گیا ہے۔ لہذا دلتوں ،آدی واسیوں کے ساتھ پسماندہ طبقات پر ہونے والے مظالم کو بھی اب ہم ہندی میں جگہ دے رہے ہیں اور ہندی زبان میں ہماری خدمات سے مذکورہ کمیونیٹی استفادہ کر رہی ہے۔‘‘
البتہ کاشف یہ کہنا نہیں بھولتے کہ’’ ہمیں ہمیشہ ایسے اصحاب خیر کی ضرورت ہے جو اس کام کی اہمیت جانتے ہوں،بغیر سرمایہ کے اس قافلے کو دور تک لے جانا یقیناً ایک مشکل معاملہ ہے۔‘‘

ٹو سرکلس ڈاٹ نیٹ کے بانی مدیر کاشف الہدیٰ

ٹو سرکلس ڈاٹ نیٹ کے بانی مدیر کاشف الہدیٰ

یہ ایک حقیقت ہے کہ جس بے سروسامانی میں کاشف الہدیٰ نے اپنے سفر کا آغاز کیا تھا وہ صرف جذبہ صادق کے ساتھ ہی آگے بڑھ سکتا تھا۔ یہاں یہ تذکرہ خالی از دلچسپی نہ ہوگا کہ کاشف الہدیٰ نے دس سالہ خدمات پر جو موبائل ویڈیو سوشل میڈیا پر پوسٹ کیا ہے وہ دس سیکنڈ ہے جس میں ایک کاغذ پر ۲۰۰۶؁ ۔ ۲۰۱۶ ؁تحریر ہے اور بس ۔دراصل ٹی سی این کی سادگی نے بھی لوگوں کو متاثر کیا ہے کہ یہ پرزنٹیشن سے زیادہ اپنے کنٹینٹ پر توجہ دیتے ہیں۔
وہ لوگ جو امریکہ میں مقیم ہیں وہ ۲۲ مئی کو اس کے دس سالہ جشن میں شریک ہوسکتے ہیں۔

Recent Posts

نیپال مسلم یونیورسٹی کا قیام: وقت کی اہم اجتماعی ضرورت

نیپال مسلم یونیورسٹی کا قیام: وقت کی اہم اجتماعی ضرورت

ڈاکٹر سلیم انصاری ،جھاپا، نیپال نیپال میں مسلم یونیورسٹی کے قیام کی بات برسوں سے ہمارے علمی، ملی، تنظیمی اور سیاسی حلقوں میں زیرِ بحث ہے۔ اگرچہ اس خواب کو حقیقت بنانے کی متعدد کوششیں کی گئیں، مگر مختلف وجوہات کی بنا پر یہ منصوبہ مکمل نہ ہو سکا۔ خوش آئند بات یہ ہے کہ...

غزہ کے بچے: اسرائیلی جارحیت کے سائے میں انسانی المیہ

غزہ کے بچے: اسرائیلی جارحیت کے سائے میں انسانی المیہ

ڈاکٹر سید خورشید، باندرہ، ممبئیغزہ کی پٹی میں جاری تنازع نے اس خطے کی سب سے کمزور آبادی بچوںپر ناقابل تصور تباہی مچائی ہے۔ فلسطین کی آزادی کے لئے سرگرم عمل حماس کوزیر کرنے کے بیانیہ کے ساتھ اسرائیلی فوجی کارروائی نے ایک انسانی تباہی کو جنم دیا ہے، جسے عالمی تنظیموں،...

ہندوستان میں گارمنٹس صنعت میں ترقی کے مواقع

ہندوستان میں گارمنٹس صنعت میں ترقی کے مواقع

ممبئی (معیشت نیوز ڈیسک )ہندوستان میں گارمنٹس (کپڑوں کی) صنعت معیشت کا ایک اہم ستون ہے، جو روزگار کے مواقع پیدا کرنے، برآمدات کو فروغ دینے اور عالمی مارکیٹ میں ہندوستان کی شناخت قائم کرنے میں کلیدی کردار ادا کرتی ہے۔ یہ صنعت نہ صرف معاشی ترقی میں حصہ ڈالتی ہے بلکہ...

ہندوستانی مسلمانوں کا تعلیمی منظرنامہ

ہندوستانی مسلمانوں کا تعلیمی منظرنامہ

ممبئی (معیشت نیوز ڈیسک)ہندوستانی مسلمانوں کا تعلیمی منظرنامہ ایک پیچیدہ اور کثیر جہتی موضوع ہے جو تاریخی، سماجی، اقتصادی اور سیاسی عوامل سے متاثر ہے۔ ہندوستان میں مسلم آبادی تقریباً 20 کروڑ ہے، جو کل آبادی کا تقریباً 14-15 فیصد ہے۔ یہ کمیونٹی دنیا کی سب سے بڑی...