حرمین کے مسافروں کے لیےپلان حج و عمرہ ڈاٹ کام کی خدمات کا آغاز
نئی دہلی(معیشت نیوز) تمام مسلمان زندگی میں کم از کم ایک بار حج و عمرہ کی ادائیگی کی خواہش رکھتا ہے اور اللہ رب العزت کے فضل و کرم سے بہت سارے لوگوں کی دعائیں پوری ہوتی ہیں اور وہ سفر حج یا عمرہ کا ارادہ بھی کر لیتا ہے لیکن مشکل یہ آن پڑتی ہے کہ اس بھری پری دنیا میں لاکھوں ایسے سفری ایجنٹ موجود ہیں جو بہتر سہولیات کا دعویٰ کرکے موٹی رقم تو وصول کر لیتے ہیں لیکن مہمانان حرمین کو وہ خدمات بہم نہیں پہنچا پاتے جس کا کہ عازمین توقع رکھتا ہےلہذا پلان حج و عمرہ ڈاٹ کام (PlanHajUmrah.com)داراصل اسی کمی کو پُر کرنے کی ایک کوشش ہے تاکہ عازمین حرمین کو بہتر خدمات پہنچائی جا سکیں۔
پلان حج عمرہ ڈاٹ کام کے منیجنگ ڈائرکٹر فہد اکرام کہتے ہیں’’بہتر سہولت کے ساتھ متعینہ بجٹ میں حرمین کی زیارت اور ارکان اسلام کی تکمیل ہر مسلمان کی خواہش ہوتی ہے لیکن وہ اس الجھن میں مبتلا ہوتا ہے کہ آخر ہم کس ٹور آپریٹر کی خدمات حاصل کریں کہ بجٹ بھی پورا ہوجائے اور حج و عمرہ کی سعادت بھی حاصل کر لی جائے۔اس الجھن کو ہی پلان حج و عمرہ ڈاٹ کام نے سلجھانے کی کوشش کی ہے‘‘۔فہد اکرام کہتے ہیں’’ہماری یہ کمپنی میک مائی ٹرپ یا اس جیسے اداروں کی طرح خدمات پہنچانے والی کمپنی اور عازمین کے مابین رابطے کا کام کرے گی۔ جس میں سہولت یہ ہوگی کہ عازمین کا بجٹ ہمیں معلوم ہوگا اور متعلقہ کمپنی کی سہولیات سے ہم واقف ہوں گے لہذا ہم دونوں کے مابین رابطہ کرا دیں گے ۔اس طرح ٹراویلنگ خدمات انجام دینے والی کمپنی اپنے بجٹ کے عازمین تک پہنچ جائے گی جبکہ بجٹ کے اندر بہتر سہولت کی امید لیے ایک عازم ہمارے پلیٹ فارم کے سہارے بآسانی مطلوبہ کمپنی کی خدمات حاصل کر لے گا۔‘‘
فہد معیشت میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئےکہتے ہیں کہ ابھی ہم نے سافٹ لانچنگ کی ہے اور مارکیٹ کا جائزہ لے رہے ہیں عنقریب ہم کسی تقریب کا بھی اہتمام کریں گے جہاں بڑے پیمانے پر اپنی خدمات سے لوگوں کو آگاہ کریں گے۔لیکن وہ یہ کہنا بھی نہیں بھولتے کہ ’’ابھی ہم نے معمولی پیمانے پر اپنا تعارف پیش کیا ہے لیکن الحمد لللہ لوگوں کا تانتا بندھا ہوا ہے اور انکوائریز کا سلسلہ چل رہا ہے۔ہر آدمی ہماری خدمات سے آگا ہونا چاہتا ہے۔لہذا جب ابتداء ہی شاندار ہو رہی ہو تو مجھے امید ہے کہ ہم بہتر خدمات انجام دیں گے۔‘‘
واضح رہے کہ گذشتہ سال کے اخیر میں ہی پلان حج و عمرہ ڈاٹ کام نے اپنی خدمات کا آغاز کیا ہے ۔ملک کے بیشتر اداروں سے ان کا ٹائی اپ چل رہا ہے اور کسی حد تک اس میں کامیابی بھی ملی ہے۔شاید جب برے پیمانے پر اس کی لانچنگ ہو تو نتائج میں مزید بہتری دیکھنے کو ملے گی۔