نئی دہلی : کابینہ میں ردوبدل کو لے کر ہو رہی بات چیت کے درمیان وزیر اعظم نریندر مودی نے مختلف وزارتوں کے کام کاج کا جائزہ لیا، جس میں بجٹ مختص کرنے کے اخراجات اور گزشتہ دو سالوں میں منصوبوں کو نافذ کرنے سے متعلق امور شامل ہیں ۔ وزیر اعظم نے اپنے ساتھیوں سے یہ یقینی بنانے کو کہا کہ اسکیموں کا فائدہ لوگوں تک پہنچنا چاہئے۔
وزیر اعظم مودی نے اپنے کابینی ساتھیوں کی میٹنگ میں کہا کہ حکومت کے پاس فنڈ کی کمی نہیں ہے۔ تمام وزارت بجٹ میں مختص فنڈ کے مناسب اخراجات کی طرف توجہ دیں۔ اب تک بجٹ کا 25 فیصد خرچ ہو جانا چاہئے تھا، جو کئی وزارتوں نے نہیں کیا ہے۔ اب اگلے تین ماہ میں تمام وزارت اپنے بجٹ میں مختص رقم کا کم از کم 50 فیصد خرچ کرنے کی طرف دھیان دیں۔
کابینہ کے وزراء کے ساتھ چار گھنٹے سے زیادہ طویل چلی میٹنگ کے دوران وزیر اعظم نے تمام مرکزی وزارتوں کی کارکردگی کا جائزہ لیا تاکہ یہ پتہ لگ سکے کہ کیا بجٹ الاٹمنٹ کو صحیح طریقے سے خرچ کیا جا رہا ہے۔ انہوں نے ہر وزارت کی جانب سے نافذ کی گئی اسکیموں کی تعداد کے بارے میں بھی جاننا چاہا۔ میٹنگ میں موجود لوگوں کے مطابق مودی نے وزرا سے کہا کہ اسکیموں کو اس طرح تیار کیا جائے کہ اس کا فائدہ عام لوگوں تک پہنچ سکے۔ کئی وزرا نے یہ تجویز پیش کی کہ بجٹ کا کس طرح سے بہترین استعمال کیا جا سکتا ہے۔ سینئر نوکرشاہوں نے 100 سے زیادہ پاور پوائنٹ پریزنٹیشن بھی دئے۔

نیپال مسلم یونیورسٹی کا قیام: وقت کی اہم اجتماعی ضرورت
ڈاکٹر سلیم انصاری ،جھاپا، نیپال نیپال میں مسلم یونیورسٹی کے قیام کی بات برسوں سے ہمارے علمی، ملی، تنظیمی اور سیاسی حلقوں میں زیرِ بحث ہے۔ اگرچہ اس خواب کو حقیقت بنانے کی متعدد کوششیں کی گئیں، مگر مختلف وجوہات کی بنا پر یہ منصوبہ مکمل نہ ہو سکا۔ خوش آئند بات یہ ہے کہ...