Generic selectors
Exact matches only
Search in title
Search in content
Post Type Selectors
Generic selectors
Exact matches only
Search in title
Search in content
Post Type Selectors

’’ہندوستان میں انڈیا لاگ فائونڈیشن پر پابندی عائد کی جائے‘‘

by | Aug 3, 2016

ترکی کے قونصل جنرل اردل صابری ارگن(تصویر:معیشت ڈاٹ اِن)

ترکی کے قونصل جنرل اردل صابری ارگن(تصویر:معیشت ڈاٹ اِن)

ترکی کے قونصل جنرل اردل صابری ارگن کی حکومت ہند سے اپیل
نمائندہ خصوصی معیشت ڈاٹ اِن
ممبئی: (معیشت نیوز )ترکی میں ناکام فوجی بغاوت کے بعد رجب طیب اردگان کی حکومت ہر وہ ممکنہ قدم اٹھا رہی ہے جس سے شرپسندوں پر قابو پایا جاسکے۔چونکہ امریکہ میں خود ساختہ جلاوطنی کی زندگی گذار رہے فتح اللہ گولین کو مذکورہ ناکام فوجی بغاوت کا ذمہ دار گردانا جارہا ہے لہذا پوری دنیا میں وہ لوگ جو گولین تحریک سے وابستہ ہیںترکی حکومت کی زد پر ہیں۔ہندوستان میں فتح اللہ گولین کی تحریک انڈیا لاگ فائونڈیشن کے نام سے اپنا کام کر رہی ہے لہذا ترکی حکومت اس پر پابندی کی خواستگار ہے۔
ممبئی میں ترکی کے قونصل جنرل اردل صابری ارگن اپنے قومی صدر کی خواہشات کا اعادہ کرتے ہوئے معیشت ڈاٹ اِن سے کہتے ہیں’’فتح اللہ گولین خودساختہ جلاوطنی کی زندگی گذار کر ترکی کو کمزور کر رہے ہیں ،مذکورہ ناکام بغاوت میں جس طرح وہ مغربی آقائوںکے آلہ کار بنے ہیں یہ اس بات کو ثابت کرتا ہے کہ وہ نہ صرف ترکی کے دشمن ہیں بلکہ مسلمانوں کے بیچ بھی افراق و تفریق کا باعث بن رہے ہیں۔اگر انہیں سیاست کا اتنا ہی شوق ہے تو وہ صوفی ازم کا مذہبی لبادہ اتار کر میدان سیاست میں آئیں اور جمہوری انداز سے عوام کے سامنے جاکر ووٹ کی اپیل کریں‘‘قونصل جنرل نے کہا کہ ’’ہماری اطلاعات کے مطابق ہندوستان میں گولین تحریک انڈیا لاگ فائونڈیشن کے بینرتلے مختلف شہروں میں اپنا کام انجام دے رہی ہے جسے ہماری حکومت پسند نہیں کرتی لہذا ہم یہ چاہتے ہیں کہ حکومت ہند انڈیا لاگ فائونڈیشن پر پابندی عائد کرے اور اس کی سرگرمیوں پر نظر رکھے۔‘‘
اردل صابری ارگن نے کہا کہ ’’ممبئی ،دہلی،حیدر آباد وغیرہ شہروںمیں انڈیا لاگ فائونڈیشن اپنا ہاسٹل چلا رہا ہےاور اپنی سرگرمیاں جاری رکھے ہوئے ہے۔حالانکہ موجودہ بغاوت کی روشنی میں ہم یہ محسوس کرتے ہیں کہ گولین کی تحریک جہاں کہیں بھی ہو اس پر پابندی عائد کی جانی چاہئے کیونکہ یہ کن لوگوں کے اشارے پر کام کرتے ہیں اب یہ کوئی راز کی بات نہیں رہی۔‘‘قونصل جنرل نے اس بات کی بھی وضاحت کی کہ ’’ترکی انڈیا چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری بھی فتح اللہ گولین کے لوگوں کا بنایا ہوا ہے جس سے وہاں کی حکومت کا تعلق نہیں ہے ۔اکثر لوگ غلط فہمی کا شکار ہوجاتے ہیں کہ ترکی حکومت سے انہیں سند حاصل ہے حالانکہ ترکی حکومت ترکی انڈیا چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری سخت ناپسند کرتی ہے لہذا جو لوگ اس چیمبر آف کامرس کے ذریعہ کوئی معاملہ کرنا چاہتے ہوں تو انہیں محتاط ہوجانا چاہئے۔‘‘انہوں نے کہا کہ ’’فتح اللہ گولین چونکہ ترکی میں ناپسندیدہ شخصیت کی فہرست میں شامل ہوچکے ہیں لہذا ان سے وابستہ ہر وہ ادارے مشکوک ہیں جس کی وہ سرپرستی کر رہے ہوں یا مالی امداد فراہم کر رہے ہوں۔‘‘

Recent Posts

نیپال مسلم یونیورسٹی کا قیام: وقت کی اہم اجتماعی ضرورت

نیپال مسلم یونیورسٹی کا قیام: وقت کی اہم اجتماعی ضرورت

ڈاکٹر سلیم انصاری ،جھاپا، نیپال نیپال میں مسلم یونیورسٹی کے قیام کی بات برسوں سے ہمارے علمی، ملی، تنظیمی اور سیاسی حلقوں میں زیرِ بحث ہے۔ اگرچہ اس خواب کو حقیقت بنانے کی متعدد کوششیں کی گئیں، مگر مختلف وجوہات کی بنا پر یہ منصوبہ مکمل نہ ہو سکا۔ خوش آئند بات یہ ہے کہ...

غزہ کے بچے: اسرائیلی جارحیت کے سائے میں انسانی المیہ

غزہ کے بچے: اسرائیلی جارحیت کے سائے میں انسانی المیہ

ڈاکٹر سید خورشید، باندرہ، ممبئیغزہ کی پٹی میں جاری تنازع نے اس خطے کی سب سے کمزور آبادی بچوںپر ناقابل تصور تباہی مچائی ہے۔ فلسطین کی آزادی کے لئے سرگرم عمل حماس کوزیر کرنے کے بیانیہ کے ساتھ اسرائیلی فوجی کارروائی نے ایک انسانی تباہی کو جنم دیا ہے، جسے عالمی تنظیموں،...

ہندوستان میں گارمنٹس صنعت میں ترقی کے مواقع

ہندوستان میں گارمنٹس صنعت میں ترقی کے مواقع

ممبئی (معیشت نیوز ڈیسک )ہندوستان میں گارمنٹس (کپڑوں کی) صنعت معیشت کا ایک اہم ستون ہے، جو روزگار کے مواقع پیدا کرنے، برآمدات کو فروغ دینے اور عالمی مارکیٹ میں ہندوستان کی شناخت قائم کرنے میں کلیدی کردار ادا کرتی ہے۔ یہ صنعت نہ صرف معاشی ترقی میں حصہ ڈالتی ہے بلکہ...

ہندوستانی مسلمانوں کا تعلیمی منظرنامہ

ہندوستانی مسلمانوں کا تعلیمی منظرنامہ

ممبئی (معیشت نیوز ڈیسک)ہندوستانی مسلمانوں کا تعلیمی منظرنامہ ایک پیچیدہ اور کثیر جہتی موضوع ہے جو تاریخی، سماجی، اقتصادی اور سیاسی عوامل سے متاثر ہے۔ ہندوستان میں مسلم آبادی تقریباً 20 کروڑ ہے، جو کل آبادی کا تقریباً 14-15 فیصد ہے۔ یہ کمیونٹی دنیا کی سب سے بڑی...