اپلفٹ انڈیا، آئی سی ایم آئی ایف کے اشتراک سے ہیلتھ میوچول ایڈ کا آغاز

نمائندہ خصوصی معیشت ڈاٹ اِن
ممبئی: (معیشت نیوز)انٹرنیشنل کوآپریٹو اینڈ میوچول انشورنس فیڈریشن (ICMIF) کا ملک میں پہلا انٹروینشن پروجیکٹ 5-5-5 میوچول مائیکرو انشورنش اسٹریٹجی، اپلفٹ انڈیا ایسو سی ایشن کے اشتراک سے آج ممبئی کے اسلام جمخانہ ہال میں شروع ہوا۔ اس پروجیکٹ کے تحت اپلفٹ موجودہ کمیونٹی ملکیت والے میوچول ایڈ پروگرام کو توسیع دے گا تاکہ کم آمدنی والی ایسی دیہی و شہری آبادی تک حفظان صحت کی سستی خدمات فراہم کی جاسکے جہاں اب تک ان خدمات کی رسائی نہیں ہوسکی ہے۔
اپلفٹ انڈیا ایسو سی ایشن کے ایکزیکیوٹو ڈائریکٹر کمار شیلبھ نے پروجیکٹ کے متوقع اثر پر یہ کہتے ہوئے روشنی ڈالی کہ: “اس مداخلت کی وجہ سے آئندہ پانچ سالوں میں 200,000 سے زائد حفظان صحت پالیسیاں جاری کی جائیں گی جس سے کم آمدنی والے نصف ملین لوگوں کا صحت احاطہ عمل میں آئے گا، اور یہ پروجیکٹ پانچ سے دس سالوں کے درمیان مزید 1.4 ملین افراد تک پہنچے گا۔”

شیلبھ پروجیکٹ کی زیر ہدف آبادی کی وضاحت کرتے ہوئے کہتے ہیں “یہ ایسے خاندان ہیں جن کی یومیہ آمدنی 6-2 امریکی ڈالر کے برابر ہوتی ہے، جو بنیادی طور پر انفارمل سیکٹر میں زیر ملازمت ہیں اور انہیں سماجی تحفظ کے منصوبوں تک یا تو بالکل رسائی نہیں ہے یا بہت کم ہے۔” جہاں انڈیا کے 80 فیصد سے زیادہ آبادی کسی بھی ہیلتھ فائنانسنگ منصوبے کے تحت نہیں آتی، اسپتال میں کسی ایک شخص کے بھرتی ہونے پر فیملی کا چوتھائی حصہ خط افلاس سے نیچے پہنچ جاتا ہے۔ اس لئے سستے اور قابل برداشت ہیلتھ سالیوشن کی ضرورت محسوس کی جارہی ہے‘‘۔
واضح رہے کہ اپلفٹ میوچئلز، اپلفٹ انڈیا ایسو سی ایشن کا ایک فلیگ شپ پروگرام ہے اور تحفظ صحت کی ضرورتوں کے تحت عورتوں کے ایک خود کفیل گروپ کے ذریعہ اس کی تشکیل 2003 میںکی گئی تھی۔ اپلفٹ نے کلیتاً ایک کمیونٹی ملکیت پر مبنی ہیلتھ رسک ماڈل کو ترقی دی ہے جو ارکان کی ضرورتوں کو قابل برداشت قیمت پر پورا کرتا ہے۔
پروگرام میں پرزنٹیشن کے ذریعہ اپلفٹ کا تعارف کراتے ہوئے نندینی کمار شیلبھ کہتی ہیں’’اپلفٹ کا ایکوسسٹم نقطہ نظر ممبران کو احتیاطی اور ترقی پذیر نگہداشت صحت خدمات فراہم کراتا ہے، اور اس نے مہاراشٹر اور راجستھان میں 200,000 سے زیادہ دیہی و شہری غریبوں کو ہیلتھ میوچول ایڈ سالیوشنز مہیا کرائے ہیں۔ آئی سی ایم آئی ایف اپلفٹ میوچئلز کے ساتھ مل کر کام کرے گا، تاکہ ان کے موجودہ صحت نیٹ ورک کو مزید وسیع کیا جاسکے، نئی کمیونٹیوں میں رسائی حاصل کی جاسکے اور صحت آفتوں کے سامنے انہیں لچک دار بنایا جاسکے‘‘۔
دلچسپ بات یہ ہے کہ آئی سی ایم آئی ایف کے ذریعہ 2015 میں شروع کردہ 5-5-5 میوچئل مائیکرو انشورنس سٹریٹجی کا ہدف یہ ہے کہ آئندہ پانچ سالوں کے درمیان ابھرتے بازاروں میں سے پانچ ملکوں میں میوچول مائیکرو انشورنس کو ترقی دی جائے، کم آمدنی والے 5 ملین گھروں (یعنی 25 ملین زندگیوں) کو پہنچا جائے، کمزور کمیونٹیوں میں زیادہ لچک پیدا کی جائے۔ اس پروجیکٹ میں شرکت کے لئے منتخب کردہ پانچ ممالک (کولمبیا، کینیا، انڈیا، فلپائن اور سری لنکا) میں سے انڈیا وہ پہلا ملک ہوگا جہاں یہ مداخلتی پروجیکٹ شروع ہوگا۔
واضح رہے کہ انڈیا کے پروجیکٹ کو دنیا بھر کے مستحکم بازاروں میں موجود آئی سی ایم آئی ایف کی ممبر تنظیموں کا براہ راست تعاون حاصل ہوگا۔ دی کوآپریٹرز (کناڈا) کے ایکزیکیوٹو وی پی، پی اینڈ سی آپریشنز، راب ویسلنگ نے اعلان کیاہے کہ “دی کوآپریٹرز کو آئی سی ایم آئی ایف 5-5-5 میوچول مائیکرو انشورنس اسٹریٹجی کے لئے تعاون کرتے ہوئے خوشی ہے، ہم تکنیکی تعاون اور انڈیا میں شروع ہوئے مداخلت پروجیکٹ کے لئے ابتدائی گرانٹ کی شکل میں تعاون کرنا چاہیں گے اور ہمارا ارادہ ہے کہ اپلفٹ میوچولز کے ساتھ ایک طویل مدتی اور رسمی شراکت قائم کی جائے۔
آئی سی ایم آئی ایف فاؤنڈیشن کے سی ای او اور مینیجنگ ڈائرکٹر شبیر پٹیل کم آمدنی والے بازاروں میں انشورنس مہیا کرانے کے میوچول ماڈل کے فوائد بیان کرتے ہوئے پروگرام میں حاضر لوگوں سے کہتےہیں، “کوآپریٹو اور میوچول انشورنس پالیسی ہولڈروں کے زیر ملکیت ہوتے ہیں اور صرف انہی کے مفاد میں چلائے جاتے ہیں، نیز اس ماڈل نے صدیوں سے ان آبادیوں کی خدمت میں گراہک مرکوز رویے کی کامیابی دکھائی ہے جنہیں پہلے یہ خدمات فراہم نہ کی گئی ہوں۔”
آفات اور ماحولیاتی تبدیلی کے نتیجے میں غریب کمیونٹیوں کے سامنے ابھرنے والے خطرات کے خلاف بیمہ سیکٹر کے عالمی رد عمل میں 5-5-5 اسٹریٹجی کے کردار پر روشنی ڈالتے ہوئے آئی سی ایم آئی ایف کے سی ای او شان ٹربک کہتے ہیں، “5-5-5 میوچول مائیکرو انشورنس سٹریٹجی اقوام متحدہ کے ہدف 7 انشوریزیلینس کلائمیٹ رسک انشورنس ہدف میں براہ راست معاون ہوگی جس کے تحت ترقی پذیر ممالک میں کمزور ترین، کم آمدنی والے 100 ملین افراد کو بیمہ تک رسائی دلانے میں مدد ملے گی۔ انشو ریزیلینس پہل میں شراکت دار ممالک، سول سوسائٹی، اور مقامی و بین الاقوامی پرائیوٹ بیمہ صنعتیں شامل ہوں گی جو سب مل کر غریب افراد کی آفتوں کے تئیں لچک میں بہتری لانے پر کام کریں گی۔ 5-5-5 سٹریٹجی کی شروعات کرکے آئی سی ایم آئی ایف اور اس کے ممبران پائیدار ترقی کے تئیں اپنے عزم کا اظہار کررہے ہیں اور آفتوں کے سامنے لچک دار بنے رہنے میں کمزور ممالک و افراد کا تعاون کررہے ہیں۔ بیمہ ان کمیونٹیوں کو دھچکوں کے سامنے محفوظ رہنے میں مدد کر سکتا ہے جو بصورت دیگر افلاس سے نکلنے کے ان کے راستے کو کمزور کرسکتے ہیں۔”
آئی سی ایم آئی ایف ڈیولپمنٹ کمیٹی کے چیئرمین ڈاکٹر جیم ارسٹوٹل بی ایلپ جو 5-5-5 سٹریٹجی کی پیش رفت میں کلیدی کردار کے حامل رہے ہیں، کا کہنا ہےکہ “یہ ان انتہائی پُر حوصلہ منصوبوں میں سے ایک ہے جنہیں آئی سی ایم آئی ایف نے لانچ کیا ہے، اور اس کا مثبت اثر کم آمدنی والے لاکھوں گھروں کی زندگیوں پر پڑے گا۔”
واضح رہے کہ اسلام جمخانہ میں منعقدہ پروگرام میں پورے مہاراشٹر سے ان ڈاکٹروں نے شرکت کی جو سماجی طور پر مختلف امور انجام دے رہے ہیں۔