
ملک میں بڑھتی عدم رواداری پرصدر جمہوریہ فکر مند

پرنب مکھرجی نے قوم سے خطاب میں کہا کہ ملک کی ترقی کے لیے تمام لوگوں کا ساتھ ضروری ہے
نئی دہلی: ( معیشت نیوز و ایجنسی) دلتوں اور اقلیتوں پر حملوں کے پس منظر میں صدر جمہوریہ پرنب مکرجی نے کہا کہ ایسے واقعات سے سختی سے نمٹا جانا چاہئے ۔ انہوں نے پسماندہ طبقات کے خلاف تشدد کے واقعات کو ‘ جو قومی اخلاق و اقدار کے مغائر ہیں ‘ گمراہی قرار دیا ۔ عدم رواداری کی طاقتوں پر شدید تنقید کرتے ہوئے صدر جمہوریہ پرنب مکرجی نے تقسیم پسندانہ سیاسی ایجنڈہ پر بلا سوچے سمجھے عمل آوری کے خلاف احتیاط کا مشورہ دیا ۔ انہوں نے سماج میں تفریق پیدا کرنے والی مباحث سے اجتناب پر زور دیا اور کہا کہ ان کے نتیجہ میں دستور سے بغاوت ہوتی ہے ۔ صدر جمہوریہ نے یہ بھی واضح کیا کہ جمہوریت صرف وقفہ وقفہ سے کسی حکومت کو منتخب کرنے کے عمل کا نام نہیں ہے ۔ صدر جمہوریہ نے 70 ویں یوم آزادی ہند کے موقع پر قوم سے اپنے خطاب میں حکام اور سرکاری اختیارات کے حامل اداروں سے کہا کہ وہ اپنے فرائض کی انجام دہی میں ’ مریادا ‘ کا خیال رکھیں۔ پرنب مکھرجی کا صدارتی عہدہ سنبھالنے کے بعد یہ قوم سے پانچواں خطاب تھا ۔
صدر جمہوریہ نے کہا کہ ان چار سالوں میں انہوں نے کچھ پریشانی کے ساتھ دیکھا کہ تقسیم پسندانہ اور عدم رواداری کی طاقتیں اپنا سر ابھارنے کی کوشش کر رہی ہیں۔ پسماندہ طبقات پر حملے ہو رہے ہیں جو ہمارے قومی اقدار کے مغائر ہے اور یہ گمراہی ہے جس سے سختی سے نمٹنے کی ضرورت ہے ۔ صدر جمہوریہ نے کہا کہ ہمارے سماج کی اجتماعی فراست سے انہیں یہ یقین ہے کہ ایسی طاقتوں کو یکا و تنہا ہی رکھا جائیگا اور ہندوستان کی بے مثال ترقی کی کہانی کسی رکاوٹ کے بغیر جاری رہے گی ۔
انہوں نے کہا کہ آزادی کے عظیم درخت کی نشو و نما ضروری ہے اور یہ کام جمہوریت کے اداروں سے ہوسکتا ہے ۔ تقسیم پسندانہ سیاسی ایجنڈہ پر کسی بھی گروپ یا فرد کی جانب سے بلا سوچے سمجھے عمل آوری ادارہ جاتی نقصان اور دستوری بغاوت کی طرح ہے ۔ سماج کو بکھیرنے والے مباحث سے عوامی ناراضگی میں اضافہ ہوتا ہے ۔ مسٹر پرنب مکرجی نے کہا کہ دستور میں ملک کے ہر شعبہ کے فرائض اور ذمہ داریوں کو بہت واضح انداز میں پیش کردیا گیا ہے ۔ انہوں نے کہا کہ قدیم ہندوستانی روایت اور ہندوستانی اقدار میں ’ مریادا ‘ کا خیال رکھا جاتا ہے جہاں تک حکام کا اور سرکاری اختیارات کے اداروں کا سوال ہے ۔ اس مریادا کی پابندی کرتے ہوئے دستور کے اس جذبہ کی پابندی کرنے اور اس کو اجاگر کرنے کی ضرورت ہے ۔ صدر جمہوریہ نے کہا کہ جب تمام ہندوستانی ترقی کرینگے ہندوستان اسی وقت ترقی کرے گا ۔ جو لوگ ترقی کے ثمرات سے محروم کردئے گئے ہیں انہیں اس کا حصہ بنانے کی ضرورت ہے ۔ ملک کو درپیش چیلنزج کا ذکر کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ اس تاریخی ملک کی سرزمین کو دشمن عناصر اپنے ناپاک ارادوں سے نقصان نہیں پہونچاسکتے ۔ خارجی اور داخلی طاقتیں سرزمین ہند پر بدنگاہی رکھتے ہیں لیکن ہر مرتبہ ہمارا ملک پہلے سے زیادہ طاقتور ہوکر ابھرتا آرہا ہے ۔ انہوں نے سائنس کے شعبہ میں ترقی دینے پر زور دیا ۔