تھاور چند گہلوت نے دیویانگ جنوں کے لئے روزگار میلے کا افتتاح کیا

میلے کا افتتاح کرتے ہوئے
نئی دہلی: سماجی انصاف اور تفویض اختیارات کی وزارت کے ذریعے منعقد کئے جارہے دو روزہ ‘‘دیویانگ جنوں کے لئے روزگار میلہ’’ کا افتتاح سماجی انصاف اور تفویض اختیارا ت کے وزیر جناب تھاور چند گہلوت نے آج یہاں کیا۔ اس میلے کا انعقاد 7 سے 8 ستمبر 2016 تک ووکیشنل ری ہیبیلیٹیشن سینٹر فار ہینڈی کیپڈ ( وی آر سی ایچ) یعنی معذور افراد کے لئے پیشہ وارانہ بازآبادکاری مرکز، پلاٹ نمبر 11-9 ، کڑکڑ ڈوما، وکاس مارگ، نئی دہلی -110092 میں کیا جارہا ہے۔
اس موقع پر اظہار خیال کرتے ہوئے جناب تھاور چند گہلوت نے کہا کہ گذشتہ دو برسوں کے دوران حکومت ہند نے دیو یانگ جنوں اور سماج کے کمزور طبقات کی فلاح و بہبود کے لئے بہت سے اقدامات کئے ہیں۔ 2014-15 سے دیویانگ جنوں کے لئے کئی طرح کی اسکالر شپ کا آغاز کیا گیا ہے۔ دیویانگ جنوں کے درمیان ٹولس کٹس تقسیم کرنے کے لئے دو ہزار سے زیادہ خصوصی کیمپوں کا انعقاد کیا گیاہے۔ انھوں نے دیویانگ جنوں کو مستقبل میں ان کے کیرئیر میں اچھی کامیابی کے لئے نیک خواہشات کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ اس طرح کے میلے دیویانگ جنوں کا حوصلہ بڑھاتے ہیں اور اپنی صلاحیتوں کے اظہار کے لئے انہیں پلیٹ فارم مہیا کراتے ہیں۔
دیویانگ جنو ں کے لئے منعقدہ اس خصوصی روزگار میلے میں تقریباً 30 نجی شعبے کی کمپنیاں اور صنعتیں حصہ لے رہی ہیں۔ اپنی ضرورت کو پیش نظر رکھتے ہوئے یہ کمپنیاں اور صنعتیں روزگار دستیاب کرانے کے لئے دیویانگ جنوں کی صلاحیتوں کی جانچ پڑتال کررہی ہیں۔ اس کے علاوہ حکومت ہند کی جانب سے دیویانگ جنوں کے لئے دستیاب اس طرح کے متعددروزگار کے مواقع، اسکیموں، ٹریننگ اور اسکالر شپ کے بارے میں دیویانگ جنوں کو اطلاعات فراہم کرائی جائیں گی۔ این ایچ ایف ڈی سی ، وی آر سی ایچ، این ایس آئی ایس ،اسکل کونسل فار ڈس ایبلڈ (معذور افراد کے لئے ہنر مندی کونسل)، ڈی ایس ایٖف ڈی سی ، پی این بی، آئی ڈ ی بی آئی اور ایس بی او ایچ وغیرہ جیسی متعدد مشہور تنظیموں و اداروں نے دیویانگ جنوں کو اپنے پروگراموں اور اسکیموں سے واقف کرانے کے لئے میلے میں اپنے اسٹال لگائے ہیں۔ خواہش مند دیویانگ جن روزگار میلے میں اپنے باتصویر شناختی کارڈ، معذوری کے سرٹیفکٹ، تعلیمی اور تجرباتی اسناد (اوریجنل اور فوٹو کاپی) کے ساتھ میلے میں آسکتے ہیں۔ روزگار میلے کے دوران ان کے درمیان ٹولس کٹس تقسیم کئے جائیں گے اور انہیں یومیہ روزگار، اپنے خود کے روزگار اور ہنرمندی فروغ کے بارے میں اطلاعات دستیاب کرائی جائیں گی۔