Generic selectors
Exact matches only
Search in title
Search in content
Post Type Selectors
Generic selectors
Exact matches only
Search in title
Search in content
Post Type Selectors

روزنامہ ’’ہم آپ‘‘ کےپری لانچ پروگرام میں معززین شہر کی شرکت

by | Sep 10, 2016

روزنامہ ’’ہم آپ ‘‘ کی پری لانچنگ تقریب میں اسٹیج پر(دائیں سے بائیں) جناب خلیل زاہد،مولانا ظہیر عباس،منور پیر بھائی،ایڈوکیٹ سید جلال الدین،شمشیر پٹھان اور دانش ریاض کو دیکھا جا سکتا ہے۔(تصویر: معیشت)

روزنامہ ’’ہم آپ ‘‘ کی پری لانچنگ تقریب میں اسٹیج پر(دائیں سے بائیں) جناب خلیل زاہد،مولانا ظہیر عباس،منور پیر بھائی،ایڈوکیٹ سید جلال الدین،شمشیر پٹھان اور دانش ریاض کو دیکھا جا سکتا ہے۔(تصویر: معیشت)

نمائندہ خصوصی معیشت ڈاٹ اِن
ممبئی: (معیشت نیوز) ’’روز نامہ ’ہم آپ‘ ہرلحاظ سے ایک منفرد اخبار کے روپ میں ہم آپ کے سامنےہوگا۔ ’ہم آپ‘ کی پہلی اور سب سے بڑی خصوصیت یہ ہوگی کہ یہ کسی بھی دوسرے اخبار کے مقابلہ میں صحیح معنوں میںاور مکمل طور پرہم آپ کا ترجمان ہوگاا اور ہم آپ کا ہی اخبار ہوگا۔ ’ہم آپ‘ کسی بھی مخصوص سیاسی،فلسفہ، مذہبی نظریہ اور مسلکی روش کی پرچھائیںسے آزادہوگا جبکہ ہر وہ سیاسی جماعت جو جمہوریت اور سیکولرزم کے اصولوں کی پیروکار ہو ،’ہم آپ‘ کی سیاسی جماعت ہوگی۔ ہر وہ مذہبی نظریہ جو انسانیت اور اخوت کا علم بردار ہو، ’ہم آپ‘ کا مذہبی نظریہ ہوگا۔ساتھ ہی ہر وہ مسلک جو باہمی رواداری اور ایک دوسرے کو برداشت کرنے کی ہدایت دے، ’ہم آپ‘ کا مسلک ہوگا‘‘۔ان خیالات کا اظہار روزنامہ ’’ہم آپ‘‘ کے ایڈیٹر حسن کمال نے ممبئی سینٹرل کے ہوٹل ساحل میں حاضرین کو خطاب کرتے ہوئے کیا۔

روزنامہ ’’ہم آپ ‘‘ کی پری لانچنگ تقریب سے جناب حسن کمال خطاب کرتے ہوئے جبکہ منور پیر بھائی،ایڈوکیٹ سید جلال الدین،شمشیر پٹھان اور نظام الدین راعین کو بھی دیکھا جا سکتا ہے۔(تصویر: معیشت)

روزنامہ ’’ہم آپ ‘‘ کی پری لانچنگ تقریب سے جناب حسن کمال خطاب کرتے ہوئے جبکہ منور پیر بھائی،ایڈوکیٹ سید جلال الدین،شمشیر پٹھان اور نظام الدین راعین کو بھی دیکھا جا سکتا ہے۔(تصویر: معیشت)

واضح رہے کہ ممبئی سے روزنامہ ’’ہم آپ ‘‘ کے اجرا کی تیاریاں چل رہی ہیں ۔ نیشنلسٹ کانگریس پارٹی اقلیتی مورچہ کے قومی صدر ایڈوکیٹ سید جلال الدین اس اخبار کے روح رواں ہیں۔ماہ اکتوبر میں جب کہ نائب صدر جمہوریہ ہند اپنا وقت متعین کر دیں گے اجراء کی حتمی تاریخ کا اعلان کردیا جائے گا۔
حسن کمال نے کہا کہ ’’کہا جاتا ہے کہ آج کی دنیا میں انفارمیشن یا باخبری ہی کامیابی کی کنجی ہے۔ یہ اخبار انفارمیشن اور باخبری کی اس کنجی کو ہم آپ کے حوالے کرنا اپنا فرض منصبی مانتا ہے ۔’ہم آپ ‘کا یہ یقین کامل ہے کہ قاری کو ہروہ خبرجاننے کا حق ہے جس کا تعلق اس کی زندگی سے ہو یا جو اس کی معلومات میں اضافہ کرے، اسے حالات اور حقائق کا سامنا کرنے کے لئے پوری طرح باخبر بنائے۔’ہم آپ‘ کا مشن ہے کہ قاری تک ہر خبر پہنچائی جائے۔ ’ہم آپ‘ کو یہ بھی یقین ہے کہ فرقہ پرستی اور عدم برداشت کے رجحانات اس ملک ، اس کی صدیوں پرانی روایتوں اور اس کی موجودہ جمہوریت کے لئے ایک سم قاتل ہے ۔ اس لئے ہر طرح ، ہر قسم اور ہر طرح کی فرقہ واریت سے لڑنا اور اسے شکست دینا ’ہم آپ‘ کا اولین اصول ہے۔ ’ہم آپ‘ کو ممبئی کے تجربہ کار، بالغ نظر اور بیدار شعور اردو صحافیوں کی ایک مستعداور بیدار مغز ٹیم کا تعاون حاصل ہے‘‘۔
ایڈوکیٹ سید جلال الدین نے کہا کہ ’’اردو میڈیا کے بارے میں غلط یا صحیح طور پر یہ تاثر قائم ہو گیا ہے کہ اردو میڈیا بہت زیادہ خواتین دوست نہیں ہے۔ خواتین کے ان تمام حقوق کی طرف بھی اس کا رویہ کافی سرد مہر ہوتا ہے ، جو ہندوستان کے آئین اور اگر وہ مسلمان ہیں تو اسلام و قرآن کریم نے انہیں دئے ہیں ۔ ’ہم آپ‘ کے نزدیک یہ تاثر دور کیا جانا از بس ضروری ہے۔ ’ہم آپ‘ کے لئے خواتین کی اپنی تعلیمی ترقی اور معاشی خود کفالت کی جدو جہد میں ان کا ساتھ دینا اور ان کے لئے آواز اٹھانا ایک مذہبی فریضے سے کم نہیں ۔ علاوہ ازیں خواتین کی دلچسپی کے لئے دلچسپ اور پر اسرار کہانیوں کے سلسلے ’ہم آپ‘ کی منفرد خصوصیات ہوںگے۔ ہمیں یقین ہے کہ ’ہم آپ‘ کا زبردست عوامی استقبال کیا جائے گا‘‘۔
واضح رہے کہ مذکورہ پروگرام میں اردو جرنلسٹ ایسو سی ایشن کے صدر خلیل زاہد،منور پیر بھائی ،کانگریس کے ایم ایل اے امین پٹیل،ایڈوکیٹ سید مبین،نظام الدین راعین،شمشیر خان پٹھان وغیرہ نےبھی خطاب کیا۔

Recent Posts

نیپال مسلم یونیورسٹی کا قیام: وقت کی اہم اجتماعی ضرورت

نیپال مسلم یونیورسٹی کا قیام: وقت کی اہم اجتماعی ضرورت

ڈاکٹر سلیم انصاری ،جھاپا، نیپال نیپال میں مسلم یونیورسٹی کے قیام کی بات برسوں سے ہمارے علمی، ملی، تنظیمی اور سیاسی حلقوں میں زیرِ بحث ہے۔ اگرچہ اس خواب کو حقیقت بنانے کی متعدد کوششیں کی گئیں، مگر مختلف وجوہات کی بنا پر یہ منصوبہ مکمل نہ ہو سکا۔ خوش آئند بات یہ ہے کہ...

غزہ کے بچے: اسرائیلی جارحیت کے سائے میں انسانی المیہ

غزہ کے بچے: اسرائیلی جارحیت کے سائے میں انسانی المیہ

ڈاکٹر سید خورشید، باندرہ، ممبئیغزہ کی پٹی میں جاری تنازع نے اس خطے کی سب سے کمزور آبادی بچوںپر ناقابل تصور تباہی مچائی ہے۔ فلسطین کی آزادی کے لئے سرگرم عمل حماس کوزیر کرنے کے بیانیہ کے ساتھ اسرائیلی فوجی کارروائی نے ایک انسانی تباہی کو جنم دیا ہے، جسے عالمی تنظیموں،...

ہندوستان میں گارمنٹس صنعت میں ترقی کے مواقع

ہندوستان میں گارمنٹس صنعت میں ترقی کے مواقع

ممبئی (معیشت نیوز ڈیسک )ہندوستان میں گارمنٹس (کپڑوں کی) صنعت معیشت کا ایک اہم ستون ہے، جو روزگار کے مواقع پیدا کرنے، برآمدات کو فروغ دینے اور عالمی مارکیٹ میں ہندوستان کی شناخت قائم کرنے میں کلیدی کردار ادا کرتی ہے۔ یہ صنعت نہ صرف معاشی ترقی میں حصہ ڈالتی ہے بلکہ...

ہندوستانی مسلمانوں کا تعلیمی منظرنامہ

ہندوستانی مسلمانوں کا تعلیمی منظرنامہ

ممبئی (معیشت نیوز ڈیسک)ہندوستانی مسلمانوں کا تعلیمی منظرنامہ ایک پیچیدہ اور کثیر جہتی موضوع ہے جو تاریخی، سماجی، اقتصادی اور سیاسی عوامل سے متاثر ہے۔ ہندوستان میں مسلم آبادی تقریباً 20 کروڑ ہے، جو کل آبادی کا تقریباً 14-15 فیصد ہے۔ یہ کمیونٹی دنیا کی سب سے بڑی...