لندن 4 اکتوبر (ایجنسی): دنيا ميں اس وقت موجود قريب دو کروڑ دس لاکھ مہاجرین میں چھپن فيصد مہاجر دس ممالک ميں پناہ گزیں ہیں جن کی مدد ميں غريب ممالک پیش پیش اور امير ملک بہت پيچھے ہیں ۔
ايمنسٹی انٹرنيشنل کی ايک تازہ رپورٹ ميں جو آج یہاں جاری کی گئی ہے، پناہ گزينوں کی اس غير منصفانہ تقسيم پر امير ملکوں پر کڑی نکتہ چینی کی گئی ہے۔
انسانی حقوق کی پامالیوں پر نظر رکھنے والی اس عالمی تنظيم نے غير منصفانہ تقسيم کے اس مسئلے کے حل کے ليے ايک تجويز پيش کی ہے جس کے مطابق ہر سال پناہ گزينوں کی مجموعی تعداد کے دس فيصد حصے کو مختلف ممالک ميں بسايا جا سکتا ہے۔

نیپال مسلم یونیورسٹی کا قیام: وقت کی اہم اجتماعی ضرورت
ڈاکٹر سلیم انصاری ،جھاپا، نیپال نیپال میں مسلم یونیورسٹی کے قیام کی بات برسوں سے ہمارے علمی، ملی، تنظیمی اور سیاسی حلقوں میں زیرِ بحث ہے۔ اگرچہ اس خواب کو حقیقت بنانے کی متعدد کوششیں کی گئیں، مگر مختلف وجوہات کی بنا پر یہ منصوبہ مکمل نہ ہو سکا۔ خوش آئند بات یہ ہے کہ...