Generic selectors
Exact matches only
Search in title
Search in content
Post Type Selectors
Generic selectors
Exact matches only
Search in title
Search in content
Post Type Selectors

ایران نے بالآخر تیل کے پہلے متنازعہ معاہدے پر دستخط کر دیا

by | Oct 6, 2016


تہران، 6 اکتوبر (ایجنسی): ایران میں قومی تیل کمپنی نے پہلے متنازعہ معاہدے پر دستخط کر دیے ہیں۔ مذکورہ معاہدہ تیل کے چشموں کو جدید اور دوبارہ قابل استعمال بنانے کے لیے نئے (IPC) معاہدوں کے سلسلے میں ایرانی کمپنی بریشیا کے ساتھ طے پایا ہے۔ یہ ان معاہدوں کی ایک کڑی ہے جو ایرانی وزارت تیل اور مغربی کمپنیوں کے درمیان طے پائے ہیں اور ان میں ایرانی آئین کی مخالف شقیں شامل ہیں۔ ایرانی پارلیمنٹ کے احتجاج کرنے والے اراکین کے نزدیک یہ معاہدے ایران اور اس کی تیل کی پالیسیوں کے مفاد کے خلاف ہیں۔
تنقید کرنے والے ارکان پالیمنٹ کا کہنا ہے کہ ان معاہدوں کے تحت تیل کے چشموں کو پھر سے قابل استعمال بنانے ، ان کو جدید بنانے اور ان کی پیداوار کو بڑھانے کے لیے کام کرنے والی غیرملکی کمپنیاں ان چشموں کے تیل کی فروخت میں سے اپنا حصہ حاصل کریں گی۔
معاہدے کے تحت “بریشيا” کمپنی کی وساطت سے 2 ارب 20 کروڑ ڈالر سے “ياران” ، “مارون” اور “كوبال” کے علاقوں میں تیل کی ذخیرہ اندوزی کے چار ٹینکوں کو جدید بنایا جائے گا۔
بیس سال کے عرصے پر محیط اس معاہدے کے تحت مذکورہ چشموں کی مجموعی پیداوار میں 75 ہزار بیرل کا اضافہ ہوگا۔
غیرملکی کمپنیوں کے ساتھ دستخط کیے جانے والے معاہدوں نے ایران کے اندر وسیع جدل برپا کر دیا ہے.. جہاں تقریبا 50 غیرملکی کمپنیاں 20 سے 25 برس کے طویل عرصوں کے معاہدے طے کریں گی اور تیل نکالے جانے اور اس کے بعد بھی تیل کی پیداوار میں سے مقررہ حصہ حاصل کریں گی۔
نئے نمونے کے معاہدوں جن کوIPC کا نام دیا گیا ہے، ان کے مطابق غیرملکی کمپنیاں چشموں کی کھدائی ، تیل نکالے جانے اور پیداوار مکمل ہونے کے بعد بھی تیل کی پیداوار میں شریک رہیں گی۔ حزب اختلاف کے ارکان پارلیمنٹ کے نزدیک یہ امر ایران کی تیل کی پالیسی کو مغرب کے زیرانتظام بنا دے گا جو کہ تیل کے قومیائے جانے سے قبل کے مرحلے کی جانب واپسی کے مترادف ہے۔
ادھر حسن روحانی کی حکومت کا کہنا ہے کہ تیل کی منڈیوں کی موجودہ صورت حال اور قیمتوں میں مندی کے بیچ تیل کے شعبے میں بیرونی سرمایہ کاری کو لانے کا کوئی اور طریقہ نہیں ہے۔
ایران کے مرشد اعلی علی خامنہ ای نے گزشتہ ماہ اپنے بیان میں کہا تھا کہ ” تیل کے نئے معاہدوں پر قومی مفادات کے سلسلے میں ضروری اصلاحات پر عمل درامد کے بغیر دستخط نہیں کیے جائیں گے”۔
ایران اپنی تیل کی پیداوار کو بڑھانے کے لیے کوشاں ہے۔ یہ جنوری میں مغربی پابندیوں کے اٹھائے جانے کے بعد عالمی منڈی میں اپنا حصہ واپس لینے کی ایک کوشش ہے۔ ایران اپنی پیداوار کو پابندیوں سے پہلے کی سطح تک لے جانا چاہتا ہے جو یومیہ 38 لاکھ سے 40 لاکھ بیرل تک پہنچ گئی تھی۔

Recent Posts

ہندوستان کی آٹو موبائل انڈسٹری: مستقبل کے امکانات

ہندوستان کی آٹو موبائل انڈسٹری: مستقبل کے امکانات

ممبئی (معیشت نیوز ڈیسک ) ہندوستان کی آٹو موبائل انڈسٹری دنیا کی سب سے تیزی سے ترقی کرنے والی صنعتوں میں سے ایک ہے اور آنے والے برسوں میں اس کے مستقبل کے امکانات بہت روشن ہیں۔ 2025 سے آگے، یہ صنعت تکنیکی ترقی، پالیسی اصلاحات، ماحولیاتی تقاضوں اور صارفین کے بدلتے...

ہندوستان میں گارمنٹس صنعت میں ترقی کے مواقع

ہندوستان میں گارمنٹس صنعت میں ترقی کے مواقع

ممبئی (معیشت نیوز ڈیسک )ہندوستان میں گارمنٹس (کپڑوں کی) صنعت معیشت کا ایک اہم ستون ہے، جو روزگار کے مواقع پیدا کرنے، برآمدات کو فروغ دینے اور عالمی مارکیٹ میں ہندوستان کی شناخت قائم کرنے میں کلیدی کردار ادا کرتی ہے۔ یہ صنعت نہ صرف معاشی ترقی میں حصہ ڈالتی ہے بلکہ...

ہندوستانی مسلمانوں کا تعلیمی منظرنامہ

ہندوستانی مسلمانوں کا تعلیمی منظرنامہ

ممبئی (معیشت نیوز ڈیسک)ہندوستانی مسلمانوں کا تعلیمی منظرنامہ ایک پیچیدہ اور کثیر جہتی موضوع ہے جو تاریخی، سماجی، اقتصادی اور سیاسی عوامل سے متاثر ہے۔ ہندوستان میں مسلم آبادی تقریباً 20 کروڑ ہے، جو کل آبادی کا تقریباً 14-15 فیصد ہے۔ یہ کمیونٹی دنیا کی سب سے بڑی...

ہندوستانی معیشت کا موجودہ منظر نامہ: ایک تفصیلی جائزہ

ہندوستانی معیشت کا موجودہ منظر نامہ: ایک تفصیلی جائزہ

ممبئی (معیشت نیوز ڈیسک) ہندوستان کی معیشت، جو کہ ایک ترقی پذیر مخلوط معیشت ہے، عالمی سطح پر اپنی تیزی سے ترقی کی صلاحیت اور متنوع معاشی ڈھانچے کی وجہ سے نمایاں ہے۔دعویٰ یہ کیا جارہا ہے کہ یہ دنیا کی چوتھی سب سے بڑی معیشت ہے اگر ہم برائے نام جی ڈی پی (Nominal GDP) کی...