Generic selectors
Exact matches only
Search in title
Search in content
Post Type Selectors
Generic selectors
Exact matches only
Search in title
Search in content
Post Type Selectors

اسلامی شریعت اللہ کی بنائی ہوئی ہے ترمیم ناقابل برداشت:مولانا محمدطاہر مدنی

by | Oct 12, 2016

اجلاس عام کو محترم مولانا طاہر مدنی صاحب ناظم جامعۃ الفلاح خطاب کرتے ہوئے

 مولانا طاہر مدنی صاحب ناظم جامعۃ الفلاح 

ناظم جامعۃ الفلاح نے آل انڈیا مسلم پرسنل لاء بورڈ کی پرزور وکالت کی،حکومتی رویہ پر عدم اطمینان کا اظہار
بلریاگنج(اعظم گڈھ):اسلامی شریعت اللہ کی بنائی ہو ئی ہے اس میں ترمیم کا اختیار کسی کو حاصل نہیں۔ قرآن کا صاف اعلان ہے :اتبعوا ما أنزل الیکم من ربكم. .. (الأعراف )اصلاح کے نام پر شریعت میں تبدیلی نہیں کی جا سکتی۔ان خیالات کا اظہارمولانا محمد طاہر مدنی نے اپنے پریس اعلامیہ میں کیا۔انہوں نے مرکزی حکومت کو آڑے ہاتھوں لیتے ہوئے کہا کہ’’ مرکزی سرکار نے سپریم کورٹ میں جو موقف اپنایاہے، وہ ناقابل قبول اور قابل مذمت ہے۔طلاق ثلاثہ کا مسئلہ بہت واضح ہے۔ایک ساتھ تین طلاق دینا ناپسندیدہ ہے، لیکن اگر کسی نے ایسا کیا تو طلاق ہوجائے گی‘‘۔ انہوں نے کہا کہ ’’ اختلاف بس یہ ہے کہ ایک ہوگی یا تین لیکن ایسے جذباتی اور نادان شوہروں سے چھٹکارہ مل جائے، یہ عورت کیلئے باعث رحمت ہے‘‘۔ انہوں نے کہا کہ ’’ البتہ جو لوگ ایسا غیرمناسب طریقہ اختیار کرتے ہیں، ان پر بھاری جرمانہ ضرور لگنا چاہئے تاکہ دوسرے ایسی جرآت نہ کریں. سماج میں بیداری بھی لانے کی ضرورت ہے کہ ایک ساتھ تین طلاق کی حماقت نہ کی جائے‘‘۔
ناظم جامعۃ الفلاح نے کہا کہ ’’تعدد زوجات کی اجازت نص قرآنی سے ثابت ہے :فانکحوا ما طاب لکم من النساء مثنی و ثلاث و رباع. .(النساء )لہذاکسی کے بس میں یہ نہیںہے کہ حکم قرآنی کو منسوخ کر سکے. البتہ یہ اجازت عدل کی شرط کے ساتھ مشروط ہے. اسلام یہ چاہتا ہے کہ آشنائی کے بجائے باقاعدہ نکاح کریں اور تمام حقوق ادا کریں‘‘.
انہوں نے کہا کہ ’’نکاح تحلیل کی ضرورت اس وقت پڑتی ہے جب تین طلاق ہوجائے اور دوبارہ وہ عورت سابق شوہر سے نکاح کرنا چاہے. اگر وہ ایسا نہیں چاہتی تو نکاح تحلیل کی حاجت ہی نہیں پڑے گی. یہ پابندی اس لئے ہے کہ طلاق کو بچوں کا کھیل نہ سمجھا جائے کہ جب چاہا دے دیا اور پھر آسانی سے نکاح کر لیا. جب شوہر کے علم میں یہ بات رہے گی کہ تیسری طلاق کے بعد میں اس سے نکاح بھی نہیں کر سکتا تو ایسا قدم اٹھانے سے پہلے وہ سو بار سوچے گا‘‘۔
ناظم جامعۃ الفلاح نے حکومتی رویہ پر تعجب کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ ’’حیرت کی بات یہ ہے کہ جو احکام عورت کے تحفظ کیلئے ہیں، ان کو غلط انداز سے سمجھانے کی کوشش کی جا رہی ہے‘‘.انہوں نے کہا کہ ’’یہ ایک حقیقت ہے کہ ’’معاشرے کی اصلاح بھی کی جانی چاہئےتا کہ احکام شریعت پر صحیح جذبے کے ساتھ عمل ہو.ساتھ ہی خواتین پر یہ بات بھی واضح کردی جائے کہ اسلام کا مطلب احکام الہی کی پابندی ہے، اگر یہ پابندی منظور نہیں تو باہر جانے کا راستہ کھلا ہواہے‘‘۔انہوں نے تمام مسلمانوں سے اپیل کرتے ہوئے کہا کہ’’ الله کے واسطے اللہ کے دین کی رسوائی کا سامان مت بنئے اور دوسروں کےہاتھ کھلونا بننے سے پر ہیز کیجئے‘‘۔

Recent Posts

نیپال مسلم یونیورسٹی کا قیام: وقت کی اہم اجتماعی ضرورت

نیپال مسلم یونیورسٹی کا قیام: وقت کی اہم اجتماعی ضرورت

ڈاکٹر سلیم انصاری ،جھاپا، نیپال نیپال میں مسلم یونیورسٹی کے قیام کی بات برسوں سے ہمارے علمی، ملی، تنظیمی اور سیاسی حلقوں میں زیرِ بحث ہے۔ اگرچہ اس خواب کو حقیقت بنانے کی متعدد کوششیں کی گئیں، مگر مختلف وجوہات کی بنا پر یہ منصوبہ مکمل نہ ہو سکا۔ خوش آئند بات یہ ہے کہ...

غزہ کے بچے: اسرائیلی جارحیت کے سائے میں انسانی المیہ

غزہ کے بچے: اسرائیلی جارحیت کے سائے میں انسانی المیہ

ڈاکٹر سید خورشید، باندرہ، ممبئیغزہ کی پٹی میں جاری تنازع نے اس خطے کی سب سے کمزور آبادی بچوںپر ناقابل تصور تباہی مچائی ہے۔ فلسطین کی آزادی کے لئے سرگرم عمل حماس کوزیر کرنے کے بیانیہ کے ساتھ اسرائیلی فوجی کارروائی نے ایک انسانی تباہی کو جنم دیا ہے، جسے عالمی تنظیموں،...

ہندوستان میں گارمنٹس صنعت میں ترقی کے مواقع

ہندوستان میں گارمنٹس صنعت میں ترقی کے مواقع

ممبئی (معیشت نیوز ڈیسک )ہندوستان میں گارمنٹس (کپڑوں کی) صنعت معیشت کا ایک اہم ستون ہے، جو روزگار کے مواقع پیدا کرنے، برآمدات کو فروغ دینے اور عالمی مارکیٹ میں ہندوستان کی شناخت قائم کرنے میں کلیدی کردار ادا کرتی ہے۔ یہ صنعت نہ صرف معاشی ترقی میں حصہ ڈالتی ہے بلکہ...

ہندوستانی مسلمانوں کا تعلیمی منظرنامہ

ہندوستانی مسلمانوں کا تعلیمی منظرنامہ

ممبئی (معیشت نیوز ڈیسک)ہندوستانی مسلمانوں کا تعلیمی منظرنامہ ایک پیچیدہ اور کثیر جہتی موضوع ہے جو تاریخی، سماجی، اقتصادی اور سیاسی عوامل سے متاثر ہے۔ ہندوستان میں مسلم آبادی تقریباً 20 کروڑ ہے، جو کل آبادی کا تقریباً 14-15 فیصد ہے۔ یہ کمیونٹی دنیا کی سب سے بڑی...