
بائیکاٹ کے باوجود ہندوستان میں چائنیز سامانوں کی ریکارڈ فروخت!
بیجنگ، 14 اکتوبر (ایجنسی): جیش محمد کے سربراہ مسعود اظہر پر پابندی عائد نہ کرنے سے متعلق چین کے فیصلے کے بعد ہندوستان میں چائنیز سامانوں کے بائیکاٹ کی مہم جاری ہے، لیکن اس کے باوجود تہواروں کے موسم میں ہندوستان میں چائنیز سامانوں کی ریکارڈ فروخت ہوئی ہے۔ یہ اطلاع یہاں کے سرکاری اخبار ’گلوبل ٹائمز‘ نے دی۔ اس اخبار میں شائع مضمون میں دعویٰ کیا گیا ہے کہ ہندوستان میں دیوالی سب سے بڑا خریداری موسم ہے اور ہندوﺅں کا سب سے اہم تہوار بھی ہے لیکن گزشتہ کچھ دنوں سے ہندوستانی سوشل میڈیا پر چائنیز سامان کے بائیکاٹ کے لیے مہم چلائی جا رہی ہے اور کچھ سیاسی لیڈران بھی معاملے کو بڑھا چڑھا کر پیش کر رہے ہیں۔
مضمون کہا گیا ہے کہ حالانکہ ہندوستان میں چائنیز سامانوں کے بائیکاٹ کی مہم چلانے اور ہندوستانی میڈیا کے ذریعہ ان سامانوں کے لیے ’برا دن‘ آنے کی خبریں نشر کیے جانے کے باوجود ہندوستانی حکومت نے کبھی بھی چینی پروڈکشن کی تنقید نہیں کی ہے اور وہ پورے ملک میں بہت مقبول ہیں۔ تحریر کے مطابق بائیکاٹ کی یہ مہم کامیاب نہیں ہوئی ہے۔ ملک کے تین اہم ای-کامرس خردہ فروخت پلیٹ فارم پر چینی پروڈکٹ کی اکتوبر کے پہلے ہفتہ میں ریکارڈ فروخت ہوئی ہے۔ چین کی ہینڈ سیٹ کمپنی شیومی نے تو فلپ کارٹ، امیزن انڈیا، اسنیپ ڈیل اور ٹاٹا کلک جیسے پلیٹ فارم پر صرف تین دن میں پانچ لاکھ فون کی فروخت کی ہے۔