Generic selectors
Exact matches only
Search in title
Search in content
Post Type Selectors
Generic selectors
Exact matches only
Search in title
Search in content
Post Type Selectors

صرف 57 لوگوں نے بینکوں سے 85 ہزار کروڑ قرض لے رکھا ہے

by | Oct 25, 2016

آخر یہ لوگ کون ہیں جنھوں نے قرض لیا اور اسے لوٹا نہیں رہے ہیں: چیف جسٹس


نئی دہلی، 25 اکتوبر (ایجنسی): بینکوں کا قرض لے کر نہیں لوٹانے والے صرف 57 افراد پر ہی 85 ہزار کروڑ روپے کا قرض ہے۔ سپریم کورٹ نے 500 کروڑ روپے سے زیادہ قرض لینے والے اور اسے نہیں لوٹانے والوں کے بارے میں ریزرو بینک کی رپورٹ دیکھنے کے بعد یہ بات کہی۔ ساتھ ہی سینٹرل بینک سے پوچھا کہ آخر کیوں نہ ایسے لوگوں کے نام منظر عام پر لائے جائیں۔ چیف جسٹس ٹی ایس ٹھاکر کی صدارت والی بنچ نے کہا ”آخر یہ لوگ کون ہیں، جنھوں نے قرض لیا اور اسے لوٹا نہیں رہے ہیں؟ آخر قرض لے کر اسے نہیں لوٹانے والے اشخاص کے نام لوگوں کو کیوں نہیں پتہ چلنا چاہیے؟“ بنچ کے دیگر جج جسٹس ڈی وائی چندرچوڑ اور جسٹس ایل ناگیشور راﺅ ہیں۔ عدالت نے کہا کہ اگر حد 500 کروڑ روپے سے کم کر دی جائے تو پھنسے قرض کی یہ رقم ایک لاکھ کروڑ روپے سے اوپر نکل جائے گی۔
ریزرو بینک کی جانب سے وکیل نے اس تجویز کی مخالفت کی اور کہا کہ قرض نہیں لوٹا پانے والے سبھی قرضدار جان بوجھ کر ایسا نہیں کر رہے ہیں۔ سنٹرل بینک کے مطابق وہ بینکوں کے مفاد میں کام کر رہا ہے اور قانون کے مطاق قرض نہیں لوٹانے والے لوگوں کے نام برسرعام نہیں کیے جا سکتے۔ اس پر بنچ نے کہا کہ ”ریزرو بینک کو ملک کے مفاد میں کام کرنا چاہیے نہ کہ صرف بینکوں کے مفاد میں۔“ بنچ نے کہا کہ وہ قرض نہیں لوٹانے والوں کے ناموں کے انکشاف سے متعلق پہلوﺅں پر 28 اکتوبر کو سماعت کرے گی۔ اس سے قبل عدالت نے نہیں لوٹائے جا رہے قرض کی بڑھتی رقم پر فکرمندی کا اظہار کرتے ہوئے کہا تھا کہ لوگ ہزاروں کروڑ روپے لے رہے ہیں اور اپنی کمپنیوں کو دیوالیہ دکھا کر بھاگ جا رہے ہیں لیک وہیں 20,000 روپے یا 15,000 روپے قرض لینے والے غریب کسان پریشان ہوتے ہیں۔

Recent Posts

ہندوستانی معیشت کا موجودہ منظر نامہ: ایک تفصیلی جائزہ

ہندوستانی معیشت کا موجودہ منظر نامہ: ایک تفصیلی جائزہ

ممبئی (معیشت نیوز ڈیسک) ہندوستان کی معیشت، جو کہ ایک ترقی پذیر مخلوط معیشت ہے، عالمی سطح پر اپنی تیزی سے ترقی کی صلاحیت اور متنوع معاشی ڈھانچے کی وجہ سے نمایاں ہے۔دعویٰ یہ کیا جارہا ہے کہ یہ دنیا کی چوتھی سب سے بڑی معیشت ہے اگر ہم برائے نام جی ڈی پی (Nominal GDP) کی...

​معیشت فاؤنڈیشن کی جانب سے علماء و ائمہ کرام کے لئے آنٹرپرینیورشپ ورکشاپ کا انعقاد

​معیشت فاؤنڈیشن کی جانب سے علماء و ائمہ کرام کے لئے آنٹرپرینیورشپ ورکشاپ کا انعقاد

مغربی بنگال کے شہر مالدہ میں منعقدہ ٹریننگ پروگرام میں کئی ضلعوں کے نمائندوں کی شرکت​ مالدہ: معاشی و تجارتی رہنمائی کے لئے قائم ادارہ "معیشت " نے اپنے فاؤنڈیشن کی جانب سے تربیہ کیمبرج انٹرنیشنل اسکول کے اشتراک سے یک روزہ آنٹرپرینیورشپ اورینٹیشن ورکشاپ کا شہرمالدہ...

شیئرمیں جعلی تیزی پیدا کرنے والوں کے خلاف سیبی کا کریک ڈاؤن

شیئرمیں جعلی تیزی پیدا کرنے والوں کے خلاف سیبی کا کریک ڈاؤن

ممبئی : شیئر بازار میں ایک اصطلاح استعمال کی جاتی ہے جسے ’پمپ اینڈ ڈمپ‘ کہتےہیں۔ اس کا مطلب ہوتا ہے کہ کسی شیئر میں پمپ کے ذریعے ہوا بھرکر اسے خوب بڑھا کیا جائے اور جب یہ بڑا ہوجائے تو ساری ہوا نکال کر اسے ڈمپ یعنی پھینک دیا جائے ۔ اس کا مطلب یہ ہوتا ہے کہ چھوٹے...

فروری میں ۱؍لاکھ ۴۹؍ہزار کروڑ کا جی ایس ٹی کلیکشن ، سالانہ بنیاد پر ۱۲؍فیصد اضافہ ہوا لیکن جنوری کے مقابلے میں کم

فروری میں ۱؍لاکھ ۴۹؍ہزار کروڑ کا جی ایس ٹی کلیکشن ، سالانہ بنیاد پر ۱۲؍فیصد اضافہ ہوا لیکن جنوری کے مقابلے میں کم

حکومت نے فروری ۲۰۲۳ء میں گڈز اینڈ سروسز ٹیکس (جی ایس ٹی) سے ایک لاکھ ۴۹؍ہزار کروڑ روپے اکٹھے کیے ہیں۔یہ رقم سالانہ بنیاد پر تقریباً ۱۲؍فیصدزیادہ ہے ۔ فروری ۲۰۲۲ء میں جی ایس ٹی کی وصولی ایک لاکھ ۳۳؍ہزار کروڑ روپے تھی  جبکہ جنوری ۲۰۲۳ء میں یہ ایک لاکھ ۵۵؍ہزار کروڑ روپے...