Generic selectors
Exact matches only
Search in title
Search in content
Post Type Selectors
Generic selectors
Exact matches only
Search in title
Search in content
Post Type Selectors

ملت اسلامیہ کو 50 ارکان اسمبلی کی نہیں، 1 آئی اے ایس افسر کی ضرورت

by | Nov 1, 2016


بھٹکل، 1 نومبر: سول سروس کا میدان مسلمانوں کو اپنے حالات سدھارنے کا ایک بہترین موقع فراہم کر سکتا ہے ۔ مسلم نوجوان اپنی تعلیم مکمل کر کے سول سروسیز کےمیدان میں قدم رکھیں توان حالات میں قابل ذکر تبدیلی واقع ہو سکتی ہے ۔ بھٹکل کے آزاد نگر فرینڈس اسوسی ایشن ( انفا) کے زیر اہتمام سول سروسس اورینٹیشن پروگرام میں مقررین نے ان خیالات کا اظہار کیا ۔ مقررین نے کہا کہ مسلم نوجوانوں کو احساس کمتری سے اوپر اٹھانا وقت کی اہم ضرورت ہے ۔ اجلاس کے صدارتی خطاب میں شہر کے ممتازعالم دین مولانا الیاس ندوی نےاعلان کیا کہ کہ بھٹکل اور آ س پاس کے طلبہ سول سروسیز میں آتے ہیں تو ان کی تعلیم کے تمام اخراجات وہ اپنے اداروں سے پورا کرنے کو تیار ہیں۔ مقررین نےکہا کہ کہ ملت کو پچاس ایم ایل ایز کی نہیں بلکہ ایک آئی ائے ایس افسر کی ضرورت ہے ۔ کیوں کہ کسی طرح کی پالیسی بنانے والوں میں انہی افسران کا کردار اہم ہوتا ہے ۔ آزاد نگر فرینڈس اسوسی ایشن کی دعوت پر کالج کے طلبہ بڑی تعداد میں حاضرتھے ۔ اجلاس میں طلبہ کے ساتھ عمائدین شہر کی بھی اچھی خاصی تعداد موجود تھی ۔
شدید احساس کمتری سے مسلم نوجوانوں کو اوپر اٹھانے اور سول سروسیز میں اپنی قسمت آزمانے کے مواقع دینے کے لئے بھٹکل کے آزاد نگر فرینڈس ایسوسی ایشن اور کے اے سی ایس اے کے اشتراک سے مولانا ابوالحسن علی ندوی اسلامک اکیڈمی بھٹکل کے منیری ہال میں سول سروسیز کے عنوان پر ایک اورینٹیشن پروگرام منعقد ہوا، جس میں گریجویشن کی تعلیم حاصل کر رہے نوجوانوں کو بڑی تعداد میں جمع کیا گیا تھا ۔ پروگرام کنوینر نے کہا کہ ملک کے موجودہ ماحول میں مسلمانوں کو اپنی بقا اور تحفظ کے لئے سول سروسیز کے میدان میں آنے کی ضرورت ہے ۔
انہوں نے کہا کہ مسلمانوں میں پائی جانے والی تعلیمی اور معاشی پسسماندگی اس ملک میں مسلمانوں کی ترقی کی راہ میں رکاوٹ بنی ہوئی ہے ۔ مسلم نوجوان اپنی تعلیم مکمل کر کے ٹیکنکل اور تجارت کی راہ اختیار کرتے ہیں، جس سے مسلمانوں کے حالات میں بہتری نہیں ہورہی ہے ۔ پروگرام میں کرناٹکا ہائی کورٹ کےوکیل اور اے پی سی آر کے ریاستی ذمہ دار سعاد الدین نے بھی شرکت کی ۔ انہوں نے کہا کہ سول سروس میں مسلم نوجوانوں کی کمی باعث تشویش ہے اور اس میدان میں ان کے نہ آنے کی سب سے بڑی وجہ اس کی اہمیت سے نا واقفیت ہے۔

Recent Posts

نیپال مسلم یونیورسٹی کا قیام: وقت کی اہم اجتماعی ضرورت

نیپال مسلم یونیورسٹی کا قیام: وقت کی اہم اجتماعی ضرورت

ڈاکٹر سلیم انصاری ،جھاپا، نیپال نیپال میں مسلم یونیورسٹی کے قیام کی بات برسوں سے ہمارے علمی، ملی، تنظیمی اور سیاسی حلقوں میں زیرِ بحث ہے۔ اگرچہ اس خواب کو حقیقت بنانے کی متعدد کوششیں کی گئیں، مگر مختلف وجوہات کی بنا پر یہ منصوبہ مکمل نہ ہو سکا۔ خوش آئند بات یہ ہے کہ...

غزہ کے بچے: اسرائیلی جارحیت کے سائے میں انسانی المیہ

غزہ کے بچے: اسرائیلی جارحیت کے سائے میں انسانی المیہ

ڈاکٹر سید خورشید، باندرہ، ممبئیغزہ کی پٹی میں جاری تنازع نے اس خطے کی سب سے کمزور آبادی بچوںپر ناقابل تصور تباہی مچائی ہے۔ فلسطین کی آزادی کے لئے سرگرم عمل حماس کوزیر کرنے کے بیانیہ کے ساتھ اسرائیلی فوجی کارروائی نے ایک انسانی تباہی کو جنم دیا ہے، جسے عالمی تنظیموں،...

ہندوستان میں گارمنٹس صنعت میں ترقی کے مواقع

ہندوستان میں گارمنٹس صنعت میں ترقی کے مواقع

ممبئی (معیشت نیوز ڈیسک )ہندوستان میں گارمنٹس (کپڑوں کی) صنعت معیشت کا ایک اہم ستون ہے، جو روزگار کے مواقع پیدا کرنے، برآمدات کو فروغ دینے اور عالمی مارکیٹ میں ہندوستان کی شناخت قائم کرنے میں کلیدی کردار ادا کرتی ہے۔ یہ صنعت نہ صرف معاشی ترقی میں حصہ ڈالتی ہے بلکہ...

ہندوستانی مسلمانوں کا تعلیمی منظرنامہ

ہندوستانی مسلمانوں کا تعلیمی منظرنامہ

ممبئی (معیشت نیوز ڈیسک)ہندوستانی مسلمانوں کا تعلیمی منظرنامہ ایک پیچیدہ اور کثیر جہتی موضوع ہے جو تاریخی، سماجی، اقتصادی اور سیاسی عوامل سے متاثر ہے۔ ہندوستان میں مسلم آبادی تقریباً 20 کروڑ ہے، جو کل آبادی کا تقریباً 14-15 فیصد ہے۔ یہ کمیونٹی دنیا کی سب سے بڑی...