
ملت اسلامیہ کو 50 ارکان اسمبلی کی نہیں، 1 آئی اے ایس افسر کی ضرورت
بھٹکل، 1 نومبر: سول سروس کا میدان مسلمانوں کو اپنے حالات سدھارنے کا ایک بہترین موقع فراہم کر سکتا ہے ۔ مسلم نوجوان اپنی تعلیم مکمل کر کے سول سروسیز کےمیدان میں قدم رکھیں توان حالات میں قابل ذکر تبدیلی واقع ہو سکتی ہے ۔ بھٹکل کے آزاد نگر فرینڈس اسوسی ایشن ( انفا) کے زیر اہتمام سول سروسس اورینٹیشن پروگرام میں مقررین نے ان خیالات کا اظہار کیا ۔ مقررین نے کہا کہ مسلم نوجوانوں کو احساس کمتری سے اوپر اٹھانا وقت کی اہم ضرورت ہے ۔ اجلاس کے صدارتی خطاب میں شہر کے ممتازعالم دین مولانا الیاس ندوی نےاعلان کیا کہ کہ بھٹکل اور آ س پاس کے طلبہ سول سروسیز میں آتے ہیں تو ان کی تعلیم کے تمام اخراجات وہ اپنے اداروں سے پورا کرنے کو تیار ہیں۔ مقررین نےکہا کہ کہ ملت کو پچاس ایم ایل ایز کی نہیں بلکہ ایک آئی ائے ایس افسر کی ضرورت ہے ۔ کیوں کہ کسی طرح کی پالیسی بنانے والوں میں انہی افسران کا کردار اہم ہوتا ہے ۔ آزاد نگر فرینڈس اسوسی ایشن کی دعوت پر کالج کے طلبہ بڑی تعداد میں حاضرتھے ۔ اجلاس میں طلبہ کے ساتھ عمائدین شہر کی بھی اچھی خاصی تعداد موجود تھی ۔
شدید احساس کمتری سے مسلم نوجوانوں کو اوپر اٹھانے اور سول سروسیز میں اپنی قسمت آزمانے کے مواقع دینے کے لئے بھٹکل کے آزاد نگر فرینڈس ایسوسی ایشن اور کے اے سی ایس اے کے اشتراک سے مولانا ابوالحسن علی ندوی اسلامک اکیڈمی بھٹکل کے منیری ہال میں سول سروسیز کے عنوان پر ایک اورینٹیشن پروگرام منعقد ہوا، جس میں گریجویشن کی تعلیم حاصل کر رہے نوجوانوں کو بڑی تعداد میں جمع کیا گیا تھا ۔ پروگرام کنوینر نے کہا کہ ملک کے موجودہ ماحول میں مسلمانوں کو اپنی بقا اور تحفظ کے لئے سول سروسیز کے میدان میں آنے کی ضرورت ہے ۔
انہوں نے کہا کہ مسلمانوں میں پائی جانے والی تعلیمی اور معاشی پسسماندگی اس ملک میں مسلمانوں کی ترقی کی راہ میں رکاوٹ بنی ہوئی ہے ۔ مسلم نوجوان اپنی تعلیم مکمل کر کے ٹیکنکل اور تجارت کی راہ اختیار کرتے ہیں، جس سے مسلمانوں کے حالات میں بہتری نہیں ہورہی ہے ۔ پروگرام میں کرناٹکا ہائی کورٹ کےوکیل اور اے پی سی آر کے ریاستی ذمہ دار سعاد الدین نے بھی شرکت کی ۔ انہوں نے کہا کہ سول سروس میں مسلم نوجوانوں کی کمی باعث تشویش ہے اور اس میدان میں ان کے نہ آنے کی سب سے بڑی وجہ اس کی اہمیت سے نا واقفیت ہے۔