
500 اور 1000 کا نوٹ اچانک بند ہونے سے شیئر بازار دھڑام
نئی دہلی، 9 نومبر (ایجنسی): کالے دھن سے متعلق مودی حکومت کے نئے فیصلے کے سبب آج شیئر بازار میں زبردست ہلچل دیکھی گئی۔ آج امریکہ میں انتخاب کا اثر بھی اس پر پڑا ہے۔ شیئر بازار میں 1000 سے زیادہ پوائنٹ کی گراوٹ درج کی گئی ہے۔ نفٹی بھی تقریباً 450 پوائنٹ گرا ہے۔ گزشتہ کچھ سالوں میں شیئر بازار میں یہ سب سے بڑی گراوٹ ہے۔ قابل ذکر ہے کہ گزشتہ شب وزیر اعظم نریندر مودی نے نصف شب کے بعد 500 اور 1000 کے نوٹ بند ہو جانے کا اعلان کیا تھا۔ انھیں بینک یا ڈاک خانے سے بدل کر 100-100 روپے کے نوٹ لینے ہوں گے۔ آج اے ٹی ایم بھی بند ہیں اور اس کے علاوہ بینک بھی دو دن بند رہیں گے۔ اس کا اثر شیئر بازار پر صاف نظر آ رہا ہے۔
خبروں کے مطابق سب سے زیادہ گراوٹ میں رئیل اسٹیٹ کمپنیوں کے شیئر رہے۔ سنسیکس کی کمپنیوں میں اڈانی پوٹرس، اآئی سی اآئی سی اآئی بینک، ہیرو موٹوکارپ، اآئی ٹی سی، ٹی سی ایس، ایچ ڈی ایف سی، بجاج آٹو، ایم ایڈ ایم، ماروتی اور ٹاٹا اسٹیل کے شیئر نقصان میں کاروبار کر رہے ہیں۔ ان کے علاوہ گیل، سپلا، او این جی سی، وپرو، ایس بی اآئی، ایشین پینٹس، ایل اینڈ ٹی، سن فارما، ریلائنس انڈسٹریز، ایکسس بینک، ڈاکٹر ریڈیز اور انفوسس کے شیئروں میں بھی زبردست گراوٹ دیکھنے کو مل رہی ہے۔