
حفظان صحت سے بے توجہی کے معیشت پر منفی اثرات مرتب ہونگے: حامد انصاری
نئی دہلی، 13 اکتوبر نائب صدر جمہوریہ جناب ایم حامد انصاری نے کہا ہے کہ حفظان صحت سے بے توجہی کا ہندوستان کی معیشت ، جہاں آبادی میں اضافہ ہورہا ہے، پر منفی اثرات مرتب ہونگے ۔ انہوں نے یہ بات ایک غیر سرکاری تنظیم ’کین سپورٹ‘ کی بیسویں سالانہ تقریبات میں کہی ۔ مذکورہ تنظیم کینسر کے مریضوں کی دیکھ بھال کرتی ہے ۔
نائب صدر جمہوریہ نے کہا کہ ہر روز کینسر سے 1300 سے زائد افراد کی موت ہوجاتی ہے اور یہ ملک میں اموات کی ایک بڑی وجہ ہے ۔ مایوس کن بات یہ ہے کہ اس کینسر کو روکا جاسکتا ہے اور اس کی تشخیص ہوسکتی ہے ۔ اگر اس مرض کا آغاز میں علاج ہوجائے تو اموات کی شرح میں کمی واقع ہوسکتی ہے ۔
نائب صدر جمہوریہ نے کہا کہ حفظان صحت تک رسائی میں بہتری کے باوجود سماجی و معاشی، جغرافیائی اور صنفی ناہمواری جاری ہے اور یہ جیب کے باہر اخراجات کے باعث مزید پیچیدہ ہورہی ہے ۔ حفظان صحت کے بڑھتے تین تہائی معاشی بوجھ کو مکین خودبرداشت کر رہے ہیں ۔ حفظان صحت سے متعلق مختص ہونے والی رقم ناکافی ہے اور اس خلا کو پُر کرنے کے لیے جو رقم فراہم کی جاتی ہے وہ مطلوبہ رقم سے بہت کم ہے ۔
نائب صدر جمہوریہ نے کہا کہ ناکافی رقم مختص کئے جانے کے باعث کینسر کی تشخیص اور علاج کے سلسلے میں طلب اور سپلائی کے خلا میں اضافہ ہوگیا ہے ۔ انہوں نے مزید کہا کہ کینسر مریضوں کی دیکھ بھال پر توجہ دینے میں متاثرہ افراد کی نہ صرف طبی ضرورت کا ہی خیال رکھا جاتا ہے بلکہ ان کی جذباتی اور روحانی تکلیف کا بھی خیال رکھا جاتا ہے ۔ اور ان کی دیکھ بھال کرنے والے کی مدد کی جاتی ہے ۔ لہذا درد میں راحت پہنچانے کی خدمات بہت اہمیت کی حامل ہیں اور ’کین سپورٹ‘ اس سلسلے میں پیش پیش ہے ۔