پورے نوٹ بدلنے میں 50 دن نہیں، کم از کم 4 مہینے لگیں گے

نئی دہلی، 15 نومبر (ایجنسی): مرکزی حکومت نے نوٹ بندی منصوبہ سے متعلق لوگوں کو 50 دن کا درد برداشت کرنے کی صلاح دی ہے۔ حالانکہ جس رفتار سے فی الحال نئے نوٹ تقسیم کیے جا رہے ہیں اسے دیکھا جائے تو 50 دن میں یہ عمل پورا ہونا ممکن نہیں ہے۔ ایک اندازے کے مطابق نوٹ بدلنے کا کام جس رفتار سے کیا جا رہا ہے ایسے میں اسے پورا ہونے میں کم از کم 116 دن یعنی تقریباً چار مہینے لگ جائیں گے۔ وزیر مالیات کے ذریعہ جاری کیے گئے اعداد و شمار کے مطابق اکتوبر کے آخر تک کل 17,50,000 کروڑ کے نوٹ بازار میں قابل قبول تھے، جس کا 84 فیصد یا 14,50,000 کروڑ روپیہ 500 اور 1000 کے نوٹوں کی شکل میں تھا، جو اب بے کار ہو گئے۔ وزیر مالیات کے ذریعہ جاری اعداد و شمار کے مطابق پہلے چار دنوں میں یعنی 10 نومبر سے 13 نومبر تک کل 50,000 کروڑ روپے کے نوٹ عوام کو جاری کیے گئے۔ یہ نوٹ انھوں نے یا تو اے ٹی ایم سے نکالے یا اپنے اکاﺅنٹ سے نکالے یا پھر بینک اور پوسٹ آفس جا کر اپنے پرانے نوٹ کو بدل کر حاصل کیا۔ اس طرح بینکنگ نظام میں کل 18 کروڑ لین دین کیے گئے ہیں۔ اس کے باوجود لوگ اے ٹی ایم اور بینک کے لائن میں کھڑے ہوئے ہیں اور کیش ختم ہو جا رہا ہے۔ یہ آر بی آئی کی اس یقین دہانی کے مطابق نہیں ہے جس میں اس نے مناسب مقدار میں نقدی ہونے کی بات کہی تھی۔ یہ حال تب ہے جب آر بی آئی کے پرنٹنگ پریس نے کچھ دن قبل سے ہی نئے نوٹ چھاپنے شروع کر دیے تھے۔ اس کے ساتھ ہی اگر ہم یہ تصور کر لیں کہ روزانہ 2,000 روپے کے نوٹ کی شکل میں 12,500 کروڑ روپے کی رقم تقسیم کی جا رہی ہے تو بھی مالی نظام میں غیر قانونی قرار دی گئی رقم کے واپس پہنچنے میں 116 دن لگیں گے۔

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *