
نوٹ بندی تاناشاہی فیصلہ، اس سے عوام کا بھروسہ کمزور ہوگا: امرتیہ سین
نئی دہلی، 1 دسمبر (ایجنسی): نوبل انعام یافتہ امرتیہ سین نے مودی حکومت کے نوٹ بندی کے قدم کو تاناشاہی والی کارروائی قرار دیا ہے جو کہ بھروسے پر ٹکی معیشت کی جڑیں کھوکھلی کر دے گی۔ امرتیہ سین نے این ڈی ٹی وی سے بات چیت کے دوران کہا کہ ”یہ (نوٹ بندی) نوٹوں کو نظر انداز کیا جانا ہے، بینک اکاﺅنٹس کو نظر انداز کیا جانا ہے، یہ بھروسے والی ساری معیشت کو نظر انداز کیا جانا ہے۔ اس لحاظ سے یہ تاناشاہی بھرا فیصلہ ہے۔“ اس کے ساتھ ہی انھوں نے کہا کہ نوٹ بندی کے معاملے پر ان کی یہ فوری رائے معاشی پہلو سے متعلق ہے۔
’بھارت رتن‘ امرتیہ سین نے کہا کہ ”بھروسے کی معیشت کے لیے یہ وبا کے مترادف ہے۔ گزشتہ 20 سال میں معیشت بہت تیزی کے ساتھ ترقی کر رہی تھی۔ لیکن یہ پوری طرح سے ایک دوسرے کی زبان کے بھروسے پر مبنی تھی۔ اس تاناشاہی بھری کارروائی کے ذریعہ اور یہ کہتے ہوئے کہ ہم نے وعدہ تو کیا تھا لیکن اسے پورا نہیں کریں گے۔ آپ نے اس کی جڑوں پر چوٹ کی ہے۔“
انھوں نے کہا کہ اگر کوئی حکومت تحریری شکل میں کوئی وعدہ کرتی ہے اور اسے پورا نہیں کرتی تو یہ تاناشاہی بھرا قدم ہے۔ قابل ذکر ہے کہ حکومت نے 8 نومبر کو نوٹ بندی کا اعلان کیا جس کے تحت 500 و 1000 روپے کے نوٹوں کو چلن سے باہر کر دیا گیا۔