آر بی آئی سے شرح سود میں تخفیف کی امید بیجا: ایسوچیم


نئی دہلی، 19 دسمبر (ایجنسی): ریزرو بینک آف انڈیا (آر بی آئی) کے ذریعہ صنعتی دنیا کی امیدوں کے برعکس شرح سود میں تخفیف کرنے کا امکان نہیں ہے۔ آر بی آئی کے اس قدم سے روپے پر دباﺅ جاری رہے گا اور دیگر عالمی اسباب اس پر اثر انداز ہوں گے۔ صنعتی ڈویژن ایسوچیم کے ذریعہ جاری کردہ ایک بیان میں کہا گیا ہے کہ ”آر بی آئی کے ذریعہ پالیسی پر مبنی شرح سود میں تخفیف نہیں کرنے کے امکانات سے ڈالر کے مقابلے روپے پر منفی اثر جاری رہ سکتا ہے۔“
ایسوچیم نے وسیع اقتصادی منظرنامہ پر تحقیق کا حوالہ دیتے ہوئے یہ مذکورہ بالا بیان جاری کیا۔ بیان کے مطابق ”یہ حقیقت ہے کہ نوٹ بندی اور تھوک و خوردہ مہنگائی شرح کے ذیلی سطح تک جانے کی وجہ سے بینکنگ نظام میں کافی نقدی ہے لیکن اسے عام حالت کی شکل میں نہیں دیکھا جا سکتا۔“ بیان میں کہا گیا ہے کہ ”پابندی عائد 500 اور 1000 روپے کے نوٹ پوری طرح سے بدل جانے اور بینکنگ نظام میں نئی کرنسی کے مکمل جاری ہونے کے بعد منظرنامہ بدلے گا۔ اس کے علاوہ چینی اور گیہوں جیسے کچھ کموڈیٹیز کی قیمتیں بڑھی ہیں۔“
ایسوچیم کا کہنا ہے کہ سب سے بڑے خطرات میں سے ایک امریکی ڈالر میں مضبوطی اور ترقی یافتہ ممالک سے بین الاقوامی کرنسی کا واپس امریکی معیشت میں جانا ہے۔ اس سے دیگر کرنسی پر دباﺅ بڑھ رہا ہے۔ بیان کے مطابق ”ڈالر میں مضبوطی کا ملک کے پورے ادائیگی نظام پر براہ راست اور فوری اثر پڑا ہے جس سے وسط مدت میں مہنگائی میں اضافہ ہوگا۔“

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *