
سماجی اقتصادی مسائل کا پائیدار حل مشترکہ کوششوں سے ممکن : صدر جمہوریہ
نئی دہلی، 30 دسمبر (ایجنسی): صدر جمہوریہ ہند جناب پرنب مکھرجی نے آج بنگلورو میں شری شنکرا نیشنل سینٹر فار کینسر پریونشن اینڈ ریسرچ اور آدمیا چیتن سیوا اُتسو ، 2017 ء کا افتتاح کیا ۔ اس موقع پر تقریر کرتے ہوئے صدر جمہوریہ نے کہا کہ سماجی اقتصادی مسائل ، جیسے تعلیم صحت اور بھوک کا طویل مدتی پائیدار حل حکومتوں ، رضا کار تنظیموں اور عوام کی مشترکہ کوششوں سے حاصل کیا جا سکتا ہے ۔ انہوں نے کہا کہ اس طرح ڈھانچے ایک دوسرے کی کوششوں کو تقویت پہنچائیں گے اور اس بات کو یقینی بنائیں گے کہ ترقی فوائد سماج میں ہر شخص تک پہنچیں ۔ صدر جمہوریہ نے اس سلسلے میں ایک تعاون پرمبنی جذبہ فروغ دینے پر زور دیا ۔
1995 ء میں اوپن ہیگن میں منعقدہ اقوام متحدہ سماجی چوٹی کانفرنس کو یاد کرتے ہوئے ، جس میں انہوں نے اُس وقت منصوبہ بندی کمیشن کے نائب چیئرمین کی حیثیت سے شرکت کی تھی ، صدر جمہوریہ نے کہا کہ چوٹی کانفرنس میں ، جن 10 چیزوں کو عہد کیا تھا ، اُن میں ایک بھوک کو ختم کرنا، خاص طور پربچوں میں بھوک کا خاتمہ شامل ہے ۔ انہوں نے کہا کہ یہ پوری دنیا کے عوام کی ذمہ داری ہے کہ وہ سماجی نا برابری کو دور کرنے کے لئے کام کریں ۔ انہوں نے مزید کہا کہ یہ عہد انتہائی اہمیت کا حامل ہے کیونکہ ایک بچے کو خوارک دینا پوری ایک نسل کو کھانا کھلانے اور مستقبل کو خوراک پہنچانے کے مترادف ہے ۔
بنگلورو کو اُس کی تیز تر ترقی کے لئے مبارکباد دیتے ہوئے صدر جمہوریہ نے کہا کہ یہ شہر نہ صرف کرناٹک بلکہ پورے ملک کا ایک تعلیم اور صحت کا مرکز بن کر ابھرا ہے ۔ انہوں نے کہاکہ بنگلورو میں تعاون کاجذبہ بہت واضح ہے ، جس سے بھارت کو خود کفیل بننے کی صلاحیت کا اظہارہوتا ہے ۔
اس موقع پر جو اہم شخصیات موجود تھیں ، اُن میں کرناٹک کے گورنر جناب واجو بھائی والا ، کرناٹک کے وزیر اعلیٰ جناب سدا رمیا اور پارلیمانی امور اور کیمیکل و فرٹیلائزر کے مرکزی وزیر جناب اننت کمار شامل ہیں۔