ٹیکس نمٹانے سے متعلق منصوبے کی مدت 31 جنوری تک بڑھائی گئی


نئی دہلی، 30 دسمبر (ایجنسی): ووڈافون اور کیئرن انرجی جیسی کمپنیوں کو پرانے ٹیکس تنازعہ نمٹانے کے لیے ایک مہینے کا مزید وقت دیتے ہوئے حکومت نے اپنی ٹیکس تنازعہ حل منصوبہ کی مدت 31 جنوری 2017 تک بڑھا دی ہے۔ وزیر مالیات ارون جیٹلی نے سال 2016-17 کے بجٹ میں اس منصوبہ کا اعلان کیا تھا۔ ’براہ راست ٹیکس تنازعہ حل منصوبہ‘ نام کے اس منصوبہ کا مقصد نہ صرف گزشتہ تاریخ والے ٹیکس تنازعہ کا حل نکالنا ہے بلکہ ڈائریکٹ ٹیکس سے جڑے 2.6 لاکھ معاملوں کا نمٹارا کرنا بھی ہے جن میں تقریباً 5.16 لاکھ کروڑ روپے کا ٹیکس پھنسا ہوا ہے۔ پرانے ٹیکس تنازعہ نمٹانے کی خواہش مند کمپنیوں کو منصوبہ کا فائدہ اٹھانے کے لیے 31 دسمبر تک کا وقت دیا گیا تھا، لیکن اب اس مدت کو بڑھا کر 31 جنوری 2017 کر دیا گیا ہے۔ سی بی ڈی ٹی نے یہ جانکاری دی ہے۔
حکومت نے 26 مئی 2016 کو منصوبہ کو نوٹیفائی کیا جس میں کہا گیا تھا کہ منصوبہ یکم جون سے کھل کر 31 دسمبر کو بند ہو جائے گا۔ سی بی ڈی ٹی نے نیا نوٹیفکیشن جاری کر کہا ہے کہ ”متعلقہ نوٹیفکیشن میں 31 دسمبر 2016 کی جگہ پر 31 جنوری 2017 پڑھا جائے۔“ اس منصوبہ میں ٹیکس تنازعہ کے حل کے لیے آگے آنے والی کمپنیوں کو بقایہ ٹیکس کی اصل رقم کی ادائیگی کرنے پر جرمانہ اور سود سے چھوٹ ہوگی۔ اس میں کہا گیا ہے کہ گزشتہ تاریخ والے ٹیکس معاملوں کو چھوڑ کر دیگر معاملے جو 29 فروری 2016 کو انکم ٹیکس کمشنر (اپیل) کے سامنے زیر التوا ہیں، ان میں تنازعہ والی ٹیکس رقم اور تجزیہ کی تاریخ تک بنے سود کی ادائیگی کر کے معاملہ نمٹایا جا سکتا ہے۔

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *