ائیرسیل 2 جی اسپیکٹرم ضبط، عدالت نے 2 ہفتہ کا وقت دیا


نئی دہلی، 6 جنوری (ایجنسی): سپریم کورٹ نے ملیشیا کی میکسس کو ملے 2جی لائسنس کو کسی دیگر ٹیلی مواصلات کمپنی کو منتقل کیے جانے پر روک لگا دی۔ یہ لائسنس دراصل ائیرسیل کو فراہم ہوا تھا۔ ساتھ ہی ائیر سیل کی جانب سے 27 جنوری تک کسی کے بھی عدالت میں حاضر نہیں ہونے پر لائسنس دوسری کمپنی کو دیے جانے کی بات بھی کہی گئی ہے۔ سپریم کورٹ نے ائیر سیل کو دیے گئے 2جی اسپیکٹرم لائسنس سے کسی بھی طرح کی کمائی کو روکنے کی تجویز دی ہے۔ عدالت نے کہا ہے کہ میکسس کے ٹی اننت کرشنن اور رالپس مارشل اگر 27 جنوری کو عدالت میں غیر حاضر رہتے ہیں تو ائیر سیل کو 2006 میں دیا گیا 2جی لائسنس ضبط کر دیا جائے گا۔
گزشتہ سال 17 دسمبر کو سپریم کورٹ نے اس اپیل پر سی بی آئی اور انفورسمنٹ ڈائریکٹوریٹ سے جواب دینے کو کہا تھا جس میں ائیر سیل-میکسس کو بھارتی ائیرٹیل اور ریلائنس کمیو نکیشنز کو دیے گئے اسپیکٹرم کی فروخت روکنے کی ہدایت دینے کی اپیل کی گئی تھی۔ جسٹس جے ایس کھیہڑ اور جسٹس ارون مشرا کی بنچ نے دونوں جانچ ایجنسیوں سے اپنا جواب دو ہفتہ میں دینے کو کہا تھا۔ معاملے کی اگلی سماعت کرتے ہوئے آج عدالت نے یہ حکم دیا۔

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *