Generic selectors
Exact matches only
Search in title
Search in content
Post Type Selectors
Generic selectors
Exact matches only
Search in title
Search in content
Post Type Selectors

مسلمانوں سےبہوجن کرانتی مورچہ میں شامل ہونے کی اپیل

by | Jan 16, 2017

 ممبئی امن کمیٹی کی آفس میں وامن مشرام حاضرین کو خطاب کرتے ہوئے جبکہ حضرت مولانا سجاد نعمانی صاحب،فرید شیخ،ڈاکٹر عظیم الدین،مولانا محمود دریابادی اور سلیم موٹر والا کو دیکھا جاسکتا ہے(تصویر:معیشت)

ممبئی امن کمیٹی کی آفس میں وامن مشرام حاضرین کو خطاب کرتے ہوئے جبکہ حضرت مولانا سجاد نعمانی صاحب،فرید شیخ،ڈاکٹر عظیم الدین،مولانا محمود دریابادی اور سلیم موٹر والا کو دیکھا جاسکتا ہے(تصویر:معیشت)

اپیل کنندگان میں تمام مسالک و مشارب کے ذمہ داران شامل،آزاد میدان میں ۲۵لاکھ سے زائد لوگوں کی شرکت متوقع
ممبئی:(معیشت نیوز) رحمانی فائونڈیشن کے سربراہ حضرت مولانا سجاد نعمانی،آل انڈیا علماء ایسو سی ایشن کے صدرمولانا سید اطہر علی،آل انڈیا علماء کونسل کے ذمہ دار مولانا محمود دریا آبادی،، شیعہ عالم دین اور حوضہ علمیہ نجفی ہائوس ممبئی کے سربراہ مولانا احمد علی عابدی،بوہرہ جماعت سے وابستہ شبیر نل والا،جمعیۃ علماء مہاراشٹر کے صدر مولانا مستقیم احسن اعظمی،صوبائی جمعیت اہلحدیث مہاراشٹرکے ذمہ دار مولانا عبدالسلام سلفی،ممبئی امن کمیٹی کے صدر فرید شیخ ، ایم ایچ ڈبلیو کے صدرڈاکٹر عظیم الدین،ملی کونسل سے وابستہ مفتی عبد الرحمن ملی ، جماعت اسلامی مہاراشٹرکے سلریٹری حفیظ فاروقی،ہانڈی والی مسجد کے امام و خطیب مولانا اعجاز کشمیری ، روزنامہ ہندوستان کے ایڈیٹر سرفراز آرزو،صفا اسکول کے ٹرسٹی سلیم موٹر والا،وہائٹ پیپر پبلی کیشنزکے پروپرائٹر دانش ریاض وغیرہ سمیت ممبئی کے اہم لوگوں نے اپیل کی ہے کہ وہ اپنے حقوق کی بازیابی اور اتحاد و یکجہتی کا مظاہرہ کرنے کے لیے ممبئی کے آزاد میدان میں ۲۱جنوری۲۰۱۷؁ کو ضرور شریک ہوں۔
رحمانی فائونڈیشن کے سربراہ مولانا سجاد نعمانی نے اپیل میں کہا ہے کہ ’’حضرات!ہمارے ملک میں ایمانی وجود اور اس کے مراکز مساجد ،مکاتب،مدارس وغیرہ کی سلامتی اور بقا ء کے لیے اور تمام دینی سرگرمیوں کے جاری رہنے کے لیے یہ ضروری ہے کہ ملک میں امن و آشتی کا ماحول رہے ، اور برادران وطن کے دل میں ہمارے لیے محبت اور اعتماد کے جذبات رہیں نہ کہ نفرت اورشک و شبہ کے جذبات رہیں۔ اگر ایک طرف کچھ لوگ ملک کی اکثریتی آبادی کے دل میں مسلمانوں سے نفرت اور بدگمانیاں پھیلانے کی کوشش کر رہے ہیں ، تو آپ کو یہ جان کر یقیناً خوشی ہوگی کہ اکثریتی آبادی ہی کے کچھ ایماندار اور سمجھ دار لوگ ملکی آبادی کو آپس میں جوڑنے کی اور خاص کر مسلمانوں کے بارے میں پھیلائی گئی غلط فہمیوں کو دور کرنے کی بھی انتھک کوشش کر رہے ہیں۔اسی کوشش کے سلسلے میں مختلف تنظیموں اور جماعتوں کے باہم تعاون اور اشتراک عمل سے ممبئی کے آزاد میدان میں ۲۱ جنوری ۲۰۱۷؁ کو ایک بہت اہم پروگرام ’’بہوجن کرانتی مورچہ‘‘ کے نام سے منعقد ہورہا ہے اس پروگرام میں برادران وطن کی مختلف تنظیموں کے ساتھ مسلمانوں کی سب جماعتیںبھی شریک ہیں۔اور ہمارے مختلف مسالک و مکاتب فکر کے قائدین و علماء کرام بھی خطاب فرمائیں گے۔آپ تمام سے گذارش ہے کہ زیادہ سے زیادہ تعداد میں شریک ہوکر ملک میں امن و بھائی چارہ قائم کرنے اور نفرت و خوف پھیلانے والوں کی سازشوں کو ناکام بنانے کے عظیم کام میں حصہ لیں‘‘۔
مولانا نے کہا کہ ’’یاد رکھیں! ۲۱جنوری ۲۰۱۷؁ بروز سنیچر آزاد میدان میں دوپہر بارہ بجے تک ضرور پہنچ جائیںانشاء اللہ نماز اور وضو کا بھی نظم کیا جائے گا‘‘۔

Recent Posts

نیپال مسلم یونیورسٹی کا قیام: وقت کی اہم اجتماعی ضرورت

نیپال مسلم یونیورسٹی کا قیام: وقت کی اہم اجتماعی ضرورت

ڈاکٹر سلیم انصاری ،جھاپا، نیپال نیپال میں مسلم یونیورسٹی کے قیام کی بات برسوں سے ہمارے علمی، ملی، تنظیمی اور سیاسی حلقوں میں زیرِ بحث ہے۔ اگرچہ اس خواب کو حقیقت بنانے کی متعدد کوششیں کی گئیں، مگر مختلف وجوہات کی بنا پر یہ منصوبہ مکمل نہ ہو سکا۔ خوش آئند بات یہ ہے کہ...

غزہ کے بچے: اسرائیلی جارحیت کے سائے میں انسانی المیہ

غزہ کے بچے: اسرائیلی جارحیت کے سائے میں انسانی المیہ

ڈاکٹر سید خورشید، باندرہ، ممبئیغزہ کی پٹی میں جاری تنازع نے اس خطے کی سب سے کمزور آبادی بچوںپر ناقابل تصور تباہی مچائی ہے۔ فلسطین کی آزادی کے لئے سرگرم عمل حماس کوزیر کرنے کے بیانیہ کے ساتھ اسرائیلی فوجی کارروائی نے ایک انسانی تباہی کو جنم دیا ہے، جسے عالمی تنظیموں،...

ہندوستان میں گارمنٹس صنعت میں ترقی کے مواقع

ہندوستان میں گارمنٹس صنعت میں ترقی کے مواقع

ممبئی (معیشت نیوز ڈیسک )ہندوستان میں گارمنٹس (کپڑوں کی) صنعت معیشت کا ایک اہم ستون ہے، جو روزگار کے مواقع پیدا کرنے، برآمدات کو فروغ دینے اور عالمی مارکیٹ میں ہندوستان کی شناخت قائم کرنے میں کلیدی کردار ادا کرتی ہے۔ یہ صنعت نہ صرف معاشی ترقی میں حصہ ڈالتی ہے بلکہ...

ہندوستانی مسلمانوں کا تعلیمی منظرنامہ

ہندوستانی مسلمانوں کا تعلیمی منظرنامہ

ممبئی (معیشت نیوز ڈیسک)ہندوستانی مسلمانوں کا تعلیمی منظرنامہ ایک پیچیدہ اور کثیر جہتی موضوع ہے جو تاریخی، سماجی، اقتصادی اور سیاسی عوامل سے متاثر ہے۔ ہندوستان میں مسلم آبادی تقریباً 20 کروڑ ہے، جو کل آبادی کا تقریباً 14-15 فیصد ہے۔ یہ کمیونٹی دنیا کی سب سے بڑی...