’’طلبہ و طالبات صحافت کے میدان میں اعزازی خدمات انجام دیں‘‘

’’ذرائع ابلاغ: ضرورت اور تقاضے‘‘کے عنوان پرپونہ کالج میں معیشت کے منیجنگ ڈائرکٹر دانش ریاض کا خطاب
پونہ: ذرائع ابلاغ کی اہمیت وقت گذرتے دو چند ہوتی جارہی ہے۔انفارمیشن ٹیکنالوجی کے اس دور میں جہاں اس فیلڈ نے وسعت اختیار کر لی ہے وہیں صاف و شفاف صحافیوں کی کمی عوام الناس کو شدت سے محسوس ہو رہی ہے‘‘ان خیالات کا اظہار ممبئی سے تشریف لائے معیشت میڈیا کے منیجنگ ڈائرکٹر دانش ریاض نے انجمن خیر الاسلام پونہ کالج میں طلبہ و طالبات کے سامنے کیا۔
میدان صحافت میں اپنی قسمت آزمانے والوں کو مشورہ دیتے ہوئے انہوں نے کہا کہ ’’میدان صحافت میں آپ ضرور آئیں لیکن اعزازی طور پر اپنی خدمات انجام دیں،جب اعزازی طور پر آپ اپنا لوہا منوا لیں گے تو ان لوگوں کی کمی نہیں ہوگی جو آپ کو ہاتھوں ہاتھ لیں اور بہتر معاوضہ دیں‘‘۔

دانش ریاض نے کہا کہ ’’صحافت غیر جانبداری کا نام ہے ،ایک صحافی اپنی نظروں سے جو کچھ دیکھتا ہے اسے من و عن قارئین یا ناظرین تک پہنچانے کی کوشش کرتا ہے لیکن اب حالات یہ ہیں کہ صحافت نے جانبدارانہ کردار ادا کرنا شروع کردیا ہے ۔کچھ صحافی پہلے مفادات پر نظر رکھتےہیں اور اسی کے مطابق اپنی اسٹوری تیار کرتےہیں ۔لہذا اس سے نہ صرف اس فیلڈ کو نقصان پہنچ رہا ہے بلکہ میڈیا سے عوام کا اعتبار بھی ختم ہوتا جا رہا ہے ۔اسی لیے میں یہ کہتا ہوں کہ یہ وہ وقت ہے جب بہتر صحافی میدان میں آئیں اور اعزازی طور پر صاف و شفاف صحافت کا جوہر دکھائیں۔‘‘
انہوں نے صحافت میں مختلف فیلڈ کا تعارف کراتے ہوئے کہا کہ ’’موجودہ دور انفارمیشن ٹیکنالوجی کا دور ہے۔اس دور میں ان لوگوں کی بڑی اہمیت ہے جو اس میدان میں مہارت رکھتے ہیں لیکن المیہ یہ ہے کہ اس فیلڈ میں دجل و فریب کا بھی بڑا عمل دخل ہے۔انٹر نیٹ اور ویب سائٹ کے ذریعہ ایسے ایسے کارنامے انجام دئے جا رہے ہیں جسے مہذب معاشرہ کسی طور بھی برداشت نہیں کرسکتا ہے ۔اور یہ کام وہ لوگ کر رہے ہیں جنہیں آخرت کی کوئی فکر نہیں وہ دنیا کے تعیش کو ہی سب کچھ سمجھتے ہیں لہذا ان لوگوں کی ذمہ داری مزید دو چند ہوجاتی ہے جو لوگ امن و انسانیت کے لیے کام کرنا چاہتے ہوں۔‘‘