بہار کی شراب بندی مہم دیگر ریاستوں کے لئے قابل تقلید :احمد علی صدیقی

احمد علی صدیقی
احمد علی صدیقی

سیتا مڑھی (پریس ریلیز)بہار کے سیتامڑھی ضلع میں واقع گاؤں کنواں شمسی کے تحت آنے والے قدیم مدرسہ جامعہ عربیہ اشرف العلوم میں انسانی زنجیر بنا کر بہار میں جاری شراب بندی مہم کی حمایت کی گئی ہے۔ آج یہاں طلبا اور اساتذہ نے انسانی زنجیر بنا کر ایک پیغام دیتے ہوئے شراب کی لعنت سے نجات پانے کی تلقین کی ۔ اس موقع پر سدرہ فاؤنڈیشن کے سکریٹری اور ماہنامہ پیام سدرہ کے مینیجنگ ایڈیٹر احمد علی صدیقی نے کہا کہ انسانی زنجیر کی روایت دنیا میں امن پھیلانے کے لیے معاون ہے ۔انھوں نے کہا کہ آج انسانی رشتوں کے تقدس کا خیال نہیں رکھا جاتا ہے ، جس کی وجہ سے انسان، بھائی چارے اور اتحاد کی برکت سے محروم ہے ۔ اس لیے غیر انسان دوستی کی فضا میں بقائے باہم کے تصور کو فروغ دینے کی ضرورت ہے ۔ انھوں نے کہاکہ انسانی زنجیر کی روایت گمراہ خیالات اور فاسد عقائد کے خلاف ایک جنگ کی طرح ہے ، اس لیے امن وآشتی کو فروغ دینے کے لیے ایسی روایت کا لحاظ رکھنا خوش آئند ہے ۔ ایڈیٹر صدیقی نے میڈیا سے ایک غیر رسمی گفتگو میں کہا کہ شراب کی لعنت سے سماج کا ہر طبقہ متاثر ہوتا ہے۔ بقائے باہم اور عدم رواداری فضا کی قائم ہوتی ہے ، اس لیے شراب بندی کی مہم کو کامیاب بنانا ہمارا فریضہ ہے ۔ انھوں نے کہا کہ شراب بندی کی مہم چلا کر بہار حکومت نے قابل تحسین قدم اٹھا یا ہے ۔اس سے جرائم کے گراف میں کمی آئے گی اور ریاست میں رواداری کی فضا قائم ہوگی ۔شراب بندی مہم ایک ایسی مہم ہے ، جس پر ملک کی دیگر ریاستوں کو بھی سوچنا چاہیے اور قابل ذکر مہم چلانی چاہئے۔ انھوں نے کہا کہ شراب کے نشے میں دھت ہونے کے بعد انسان بے قابو ہوجاتا ہے ، یہاں تک کہ اچھے برے کی تمیز کھو دیتا ہے ، جس سے جرائم بڑھتے ہیں اور پورا سماج یکساں طور پر متاثر ہوتا ہے ، اس لیے ہمیں شراب بندی کی مہم میں شریک ہونا چاہئے۔ انھوں نے اہل مدارس سے اپیل کرتے ہوئے کہا کہ شراب بندی کی مہم کو کامیاب بنانا چاہئے ، کیوں کہ مدارس ایک ایسا نیٹ ورک ہے ، جس کے ذریعہ کسی بھی مہم کوبآسانی کامیاب بنا یا جاسکتاہے ۔

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *