بلڈانہ میں گلوبلیز ایجوکیشنل زون کا شاندار تعلیمی مظاہرہ

 نیل برٹ انسٹی ٹیوٹ پرائیویٹ لمیٹڈ کے زیر انتظام چلائے جا رہے گلوبلیز ایجوکیشنل زون کے ذمہ دار کاشف شیخ بچوں کے ساتھ تعلیمی مظاہرہ کے دوران(تصویر :معیشت)
نیل برٹ انسٹی ٹیوٹ پرائیویٹ لمیٹڈ کے زیر انتظام چلائے جا رہے گلوبلیز ایجوکیشنل زون کے ذمہ دار کاشف شیخ بچوں کے ساتھ تعلیمی مظاہرہ کے دوران(تصویر :معیشت)

دو ہزار سے زائد طلبہ و طالبات کے ساتھ گارجین و معززین شہرکی شرکت،معیشت کے منیجنگ ڈائرکٹردانش ریاض کا خطاب
معیشت ڈاٹ اِن کے لیے بلڈانہ سے رازق احمد کی رپورٹ
بلڈانہ(معیشت نیوز) مہاراشٹرکےخطہ ودربھ میں شمار کئے جانے والے شہر بلڈانہ میں گلوبلیز ایجوکیشنل زون کاشاندار تعلیمی مظاہرہ منعقدہوا جس میں دو ہزار سے زائد طلبہ و طالبات کے ساتھ والدین اور ان کے سر پرستوں نے شرکت کی جبکہ معززین شہر کی بڑی تعداد بھی پروگرام میں موجود تھی۔
نیل برٹ انسٹی ٹیوٹ پرائیویٹ لمیٹڈ کے زیر انتظام چلائے جا رہے گلوبلیز ایجوکیشنل زون میں دینی و عصری تعلیم کا حسین امتزاج ہے جہاں ٹیوشن لینے والے بچے نہ صرف موجودہ دور میں رائج عصری تعلیم سے مستفید ہوتے ہیں بلکہ دینی لحاظ سے بھی ان کی اس طور پر آبیاری کی جاتی ہے کہ وہ ایک اچھا انسان بن سکیں۔

معیشت میڈیا کے منیجنگ ڈائرکٹر دانش ریاض  گلوبلیز ایجوکیشنل زون کےپروگرام میںخطاب کرتے ہوئے(تصویر:معیشت)
معیشت میڈیا کے منیجنگ ڈائرکٹر دانش ریاض گلوبلیز ایجوکیشنل زون کےپروگرام میںخطاب کرتے ہوئے(تصویر:معیشت)

نیشنل ایجوکیشنل کیمپس میں منعقدہ رنگا رنگ پروگرام کو خطاب کرتے ہوئے ممبئی سے تشریف لائےمعیشت میڈیا کے منیجنگ ڈائرکٹر دانش ریاض نے کہا کہ ’’گذشتہ برس جب میں اس کیمپس میں آیا تھا تو یہ بہت ہی چھوٹا تھا ،ایک چھوٹے سے پنڈال میں تعلیمی مظاہرہ منعقد ہوا تھا لیکن سال بھر کے اندر ہی اس نے جو مقبولیت حاصل کی ہے اس کا اندازہ حاضرین کو دیکھ کر بخوبی لگایا جاسکتا ہے۔‘‘انہوں نے کہا کہ ’’شہر بلڈانہ کو میں قاضی مستقیم الدین سحرؔ بلڈانوی کی وجہ سے جانتا ہوں پہلی مرتبہ ان سے ملنے ہی اس شہر میں آیا تھا اور یہ محبت ایسی دراز ہوئی کہ اب بار بار اس شہر کی زیارت کا شرف حاصل ہوتا ہےاس پروگرام میں بھی بلڈانہ کی جتنی معزز شخصیات موجود ہیں اسے دیکھ کر یہ اندازہ لگایا جاسکتا ہے کہ گلوبلیز نے سال بھر بڑی محنت و جانفشانی سے کام کیا ہے‘‘۔

دانش ریاض نے نیل برٹ انسٹی ٹیوٹ پرائیویٹ لمیٹڈکے ڈائرکٹرکاشف شیخ کی خدمات کا تذکرہ کرتے ہوئے کہا کہ ’’ایک نوجوان جس نے ابھی دنیا دیکھنے کا آغاز کیا ہے اس نے جس کم عمری میں ایک شاندار ایجوکیشنل کیمپس بنایا ہے وہ یقیناًجوئے شیر لانے جیسا ہے ۔اللہ کا فضل وکرم اور کاشف کی صدق دلی کا ہی نتیجہ ہے کہ اللہ رب العزت نے اسے مسلسل کامیابی سے ہمکنار کیا ہے اور مجھے امید ہے کہ یہاں موجود تمام لوگ کاشف سر کی دن دوگنی رات چوگنی ترقی کے لئے دست دعا دراز کریں گے کہ اللہ رب العزت اس ہونہار بچے کو تمام تر کامیابیوں سے سرفراز کرے‘‘۔
انہوں نے کہا کہ ’’ہمارے معاشرے کا یہ مزاج ہے کہ جب کوئی اچھا کام شروع کرتا ہے تو اس کی راہ میں روڑے اٹکائے جاتے ہیں ممکن ہے کہ کاشف کو بھی اس کا سامنا ہو کہ گذشتہ ہفتے ہی اعظم کیمپس پونے کے سربراہ جناب پی اے انعامدار صاحب نےیہ کہہ کر چونکا دیا کہ ان کے تعلیمی سفر کو ڈسٹرب کرنے کے لیے تقریباً ڈھائی سو مقدمات دائر کئے گئے ہیں لیکن یہ اللہ کا کرم ہے کہ تعلیمی سلسلہ چل رہا ہے۔‘‘
انہوں نے حاضرین سے عہد لیتے ہوئے کہا کہ’’کاشف جیسا نوجوان اسی وقت کامیابی سے ہمکنار ہو سکتا ہے جب آپ جیسے والدین اور سر پرست مکمل طور پر اس کی پذیرائی کریں اور اس کے تعلیمی مشن میں قدم سے قدم ملا کر چلیں۔یہ نوجوان آپ کے بچوںکو لائق و فائق بنانا چاہتا ہے جس کے لیے مسلسل محنت بھی کررہا ہے لہذا اب آپ کی ذمہ داری ہے کہ آپ بھی اس کا بھر پور ساتھ دیں‘‘۔
واضح رہے کہ کلچر پروگرام میں جہاں پانی کی بچت،جنگل کی ضرورت،اولڈ ایج ہوم کا خاتمہ ،معاشرے میں پنپنے والی مختلف خرابیوں پر مشتمل پروگرام پیش کئے گئے وہیں اس بات کی بھی کوشش کی گئی کہ تین اور چارسال کے بچے بھی بہتر ماحول ملنے پر کس طرح بولنا شروع کردیتے ہیں عملی طور پر والدین اور سرپرست اس کا نظارہ کریں۔
اخیر میں نیل برٹ انسٹی ٹیوٹ پرائیویٹ لمیٹڈ کے زیر انتظام چلائے جا رہے گلوبلیز ایجوکیشنل زون کے ذمہ دار کاشف شیخ نے تمام حاضرین کا شکریہ ادا کرتے ہوئے کہا کہ ’’آپ کے بچے مختلف جگہوں پر تعلیم حاصل کرنے جا رہے ہیں آپ انہیں وہاں تعلیم دلوائیں لیکن جو تعلیمی ماحول ہم فراہم کر رہے ہیں ہماری خواہش ہے کہ آپ اس سے بھی استفادہ کریں اور اپنے بچوں کو مذکورہ ایجوکیشنل کیمپس میں بھیجیں تاکہ ہم بہتر طور پر ان کو ٹیوشنس دے سکیں۔‘‘انہوں نے کہا کہ ’’ہمارے یہاں ٹیوشنس میں داخلے کا سلسلہ شروع ہوچکا ہےلہذا جو والدین چاہتے ہیں کہ ان کے بچے بہتر طور پر ٹیوشنس حاصل کریں تووہ ہمارے یہاں رجوع ہو سکتے ہیں‘‘۔

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *