درج فہرست ذاتوں، قبائل اور اقلیتوں کی بہبود کے لئے مختص فنڈز میں اضافہ

نئی دہلی(ایجنسی)خزانہ اور کارپوریٹ امور کے وزیر ارون جیٹلی نے آج پارلیمنٹ میں 18۔2017 کا عام بجٹ پیش کرتے ہوئے کہا کہ حکومت درج فہرست ذاتوں، درج فہرست قبائل اور اقلیتوں کی فلاح و بہبود کے لئے اسکیموں کے نفاذ کو خصوصی اہمیت دے رہی ہے۔ درج فہرست ذاتوں کے لئے مختص رقم مالی سال 18۔2017 کے دوران 38833 کروڑ روپے تھی جو مالی سال 18۔2017 کے دوران بڑھاکر 52393 کروڑ روپے کردی گئی ہے۔ اس طرح سے اس میں 35 فیصد کا اضافہ ہوا ہے۔ درج فہرست قبائل کے لئے مختص رقم کو بڑھاکر 31920 کروڑ روپے کردیا گیا ہے جبکہ اقلیتوں کے لئے مختص رقم کو بڑھاکر 4195 کروڑ روپے کردیا گیا ہے۔ حکومت نیتی آیوگ کے ذریعہ مذکورہ شعبوں میں نتائج پر مبنی اخراجات کی نگرانی کے نظام کو متعارف کرے گی۔
وزیر خزانہ ارون جیٹلی نے مزید کہا کہ بزرگ شہریوں کے لئے آدھار پر مبنی اسمارٹ کارڈ کو متعارف کرایا جائے گا جس میں ان کی صحت سے متعلق مکمل تفصیلات ہوں گی۔ اس کی شروعات مالی سال 18۔2017 کے دوران ملک کے 15 اضلاع میں تجرباتی پروجیکٹ کے طور پر کی جائے گی۔ علاوہ ازیں لائف انشورنس کارپوریشن (ایل آئی سی) بزرگ شہریوں کے لئے پنشن کی یقینی فراہمی کے لئے ایک اسکیم کو نافذ کرے گا جس کے تحت دس برسوں تک انہیں 8 فیصد سالانہ منافع کی گارنٹی دی جائے گی۔
اسی کے ساتھ حکومت نے ایک قومی ٹسٹنگ ایجنسی قائم کرنے کی تجویز پیش کی ہے ۔ یہ ایجنسی اعلیٰ تعلیمی اداروں کے تمام داخلہ امتحانات منعقد کرانے کے لیے ایک خود مختار اور خود کفیل ممتاز ٹسٹنگ ادارہ ہوگی۔ یہ سی بی ایس ای ، اے آئی سی ٹی ای اور دیگر ممتاز اداروں کو انتظامی ذمہ داریوں سے آزاد کر دے گی، تاکہ یہ ادارے تعلیمی سرگرمیوں پر زیادہ سے زیادہ توجہ دے سکیں۔
جبکہ حکومت کی تجویز ہے کہ اطلاعاتی ٹیکنالوجی کو بڑھاوا دیا جائے اور کم از کم 350 آن لائن کورسوں کےساتھ ‘‘سویم’’ پلیٹ فارم کاآغاز کیاجائے۔ وزیر خزانہ نے کہا کہ اس سے طلبا ء کو بہترین اساتذہ کے ذریعے پڑھائےجانے والے نصابات سےاستفادہ کرنے کاموقع مل سکے گا اور وہ وسائل کے معاملے میں اعلیٰ کوالٹی کے تدریسی مواد سے بھی فائدہ اٹھا سکیں گے اور مباحثہ جاتی تبادلہ خیالات فورموں میں شریک ہوسکیں گے، ٹیسٹ میں بھی شرکت کرسکیں گے، تعلیمی گریڈز بھی حاصل کرسکیں گے۔ سویم تک رسائی کو ڈی ٹی ایچ چینلوں کےساتھ مربوط کرکے وسعت دی جائے گی اوریہ تعلیم کےلئے وقف ہوں گے
ساتھ ہی سیکنڈری ایجوکیشن میں سب کے لئے تعلیم، صنفی مساوات اور معیار کی عمدگی کو یقینی بنانے کے لئے اختراعی فنڈ س قائم کئے جائیں گے۔ اپنی بجٹ تقریر میں وزیر خزانہ نے کہاکہ اس میں آئی سی ٹی کے ذریعہ تعلیم، ٹرانسفارمیشن (یکسر یا بڑی تبدیلی) شامل ہوں گے اور اس کے تحت 3479 تعلیمی اعتبار سے پسماندہ بلاک شامل ہوں گے۔
جبکہ ہندوستان کے اسکولوں میں سالانہ تعلیم کے نتیجے کی پیمائش کا نظام شروع کرنے کی تجویز پیش کی ہے۔ انھوں نے کہا کہ مقامی اختراعی مواد کے ذریعے تخلیقی صلاحیت کو فروغ دینے کے لئے نصاب میں لچک لانے اور سائنس کی تعلیم پر خصوصی توجہ دی جائے گی۔