سیاسی جماعتوں پر حکومت کی نکیل، 2000 سے زیادہ نقد چندہ حاصل نہیں کرسکتیں

مرکزی حکومت نے تمام سیاسی پارٹیوں کو بھی بجٹ باکس میں بند کردیا
مرکزی حکومت نے تمام سیاسی پارٹیوں کو بھی بجٹ باکس میں بند کردیا

نئی دہلی(ایجنسی) خزانہ اور کارپوریٹ امور کے مرکزی وزیر ارون جیٹلی نے آج 18-2017 کا عام بجٹ پیش کرتے ہوئے کہا کہ سیاسی جماعتیں کسی فرد سے زیادہ سے زیادہ دو ہزار روپے نقد چندہ حاصل کرسکتی ہیں۔ سیاسی جماعتوں کو شفاف طریقے سے رقم دستیاب کرانے سے متعلق اقدامات کی تجاویز پیش کرتے ہوئے وزیر خزانہ ارون جیٹلی نے یہ تجویز رکھی کہ بینک سیاسی جماعتوں کو چندے دینے کے لئے انتخابی بونڈ جاری کرسکتے ہیں۔اپنی بجٹ تقریر میں وزیر خزانہ جیٹلی نے مزید کہا کہ سیاسی جماعتیں چیک یا ڈیجیٹل طریقے سے اپنے چندہ دہندگان سے چندہ حاصل کرنے کی اہل ہوں گی۔ انھوں نے مزید کہا کہ ہر سیاسی جماعت کو مقررہ مدت کے اندر انکم ٹیکس ریٹرن داخل کرنا ہوگا۔
سیاسی جماعتوں کو رقم دستیاب کرانے کے نظام کو صاف ستھرا بنانے کی سمت میں اہم اقدام کرتے ہوئے جیٹلی نے کہا کہ جلد ہی کسی مجاز بینک سے انتخابی بونڈس کی خریداری کے ذریعے سیاسی جماعتوں کو عطیہ دیا جاسکے گا۔ وزیرخزانہ نے کہا کہ حکومت جلد ہی اس سلسلے میں ایک اسکیم کی تشکیل کرے گی اور ریزرو بینک آف انڈیا ایکٹ میں ایک ترمیم کی بھی تجویز ہے تاکہ انتخابی بونڈ جاری کئے جاسکیں۔ انھوں نے مزید کہا کہ کوئی عطیہ دہندہ صرف چیک یا ڈیجیٹل پیمنٹ کے ذریعے ہی کسی مجاز بینک سے انتخابی بونڈ خرید سکے گا۔ یہ بونڈ متعلقہ رجسٹرڈ سیاسی جماعت کے کھاتے میں بونڈ جاری ہونے کے بعد مقررہ مدت کے اندر جمع کرایا جاسکے گا۔
وزیرخزانہ نے کہا کہ سیاسی جماعتوں کو رقم دستیاب کرانے کے سلسلے میں ان اقدامات کی تجویز اس لئے پیش کی گئی ہے کیونکہ نظام کو صاف ستھرا بنانے کے سلسلے میں اب تک کی گئی کوششیں بارآور نہیں ہوسکی ہیں۔انھوں نے کہا کہ افراد، شراکت داری والی فرموں ، ایچ یو ایف اور کمپنیوں کے ذریعے سیاسی پارٹیوں کو دئیے جانے والے عطیے کے معاملے میں سیاسی جماعتوں کو رغبت دلانے کے لئے عوامی نمائندگی قانون، کمپنی قانون اور انکم ٹیکس قانون میں ترامیم کے باوجود سیاسی جماعتیں اب بھی یہ ظاہر کرتی ہیں کہ انہیں حاصل ہونے والے زیادہ تر عطیات نامعلوم عطیہ کنندگان سے بشکل نقد حاصل ہوتے ہیں۔ انھوں نے کہا کہ التزامات کے نفاذ کے باوجود صورتحال میں معمولی بہتری آئی ہے۔

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *