Generic selectors
Exact matches only
Search in title
Search in content
Post Type Selectors
Generic selectors
Exact matches only
Search in title
Search in content
Post Type Selectors

نان پرفارمنگ ایسیٹ پر ارون جیٹلی کا کانگریس کو جواب

by | Feb 9, 2017

مرکزی وزیر خزانہ ارون جیٹلی کا کہنا ہے کہ حالیہ  معاشی سست روی کا بھارت پر اثر نہیں پڑا ہے

مرکزی وزیر خزانہ ارون جیٹلی فائل فوٹو 

نئی دہلی: این پی اے کے مسئلے پر کانگریس کو آڑے ہاتھوں لیتے ہوئے وزیر خزانہ ارون جیٹلی نے جمعرات کو الزام لگایا کہ زیادہ تر این پی اے بڑی کمپنیوں کے ہیں جو یو پی اے کی وجہ سے ہیں، یہ وراثت میں ملے ہیں اور یو پی اے کے اعمال پر موجودہ حکومت سود ادا کر رہی ہے. سال 2017-18 کے مرکزی بجٹ پر لوک سبھا میں بحث کا جواب دیتے ہوئے جیٹلی نے نان پرفارمنگ ایسیٹ (این پی اے) پر کہا کہ اس کی وجہ کانگریس زیر قیادت یو پی اے حکومت کی طرف سے بینکوں کاانتہائی انتظام ہے اور یہ یو پی اے کی دَین ہے، جو ہمیں وراثت میں ملی ہے. ہم ان پر سود ادا کر رہے ہیں.
جب کانگریس لیڈر ویرپا موئلی نے این ڈی اے حکومت میں بینک کے انتظام میں مسئلہ کی بات کہی تو جیٹلی نے کہا کہ مسئلہ ہمارے بینک کے انتظام میں نہیں آپ بینکوں کےانتہائی انتظام کی وجہ سے ہے. جیٹلی نے کہا کہ 26 مئی، 2014 کو این ڈی اے حکومت کے اقتدار میں آنے کے بعد سے کسی بھی کاروباری کو ایک روپے کا بھی بینک سے فائدہ نہیں پہنچایا گیا. قابل ذکر ہے کہ کانگریس نائب صدر راہل گاندھی موجودہ مرکزی حکومت پر الزام لگاتے رہے ہیں کہ وہ کاروباری گھرانوں کو فائدہ پہنچا رہی ہے.
نان پرفارمنگ ایسیٹ کے بارے میں وزیر خزانہ نے کہا کہ این پی اے کا فیصد اس لئے نہیں بڑھا، کیونکہ ہم نے بغیر جوابدہی کے قرض دئے، بلکہ ان میں سے زیادہ تر قرض 2007، 2008 اور 2009 کی مدت میں دیے گئے، جب معیشت میں تیزی کا دور تھا .
وزیر خزانہ نے کہا کہ آپ کا الزام تو ایسا ہے کہ آپ کے گناہ کو ہم نہیں سدھار رہے ہیں جبکہ آپ کے اعمال پر ہم سود دے رہے ہیں. آپ ہمارے اوپر ایسے الزام نہیں لگا سکتے ہیں. جیٹلی نے کہا کہ یو پی اے حکومت کی طرف سے کافی مقدار میں قرض کچھ صنعتی گھرانوں کو دیے گئے اور کسانوں کو نہیں دیے گئے.
انہوں نے کہا کہ جو دستاویزات سامنے آئے ہیں، اس سے واضح ہوتا ہے کہ یہ قرض نارتھ بلاک کی مداخلت پر دیئے گئے اور متعلقہ بینک حکام کو اس کا سوداب ادا کرنا پڑ رہا ہے. وزیر خزانہ نے کہا، یہ کوئی چھوٹے موٹے لوگ نہیں تھے. یہ بڑی کمپنیاں تھیں. یہ آپ کی میراث تھی، یہ آپ کی شراکت تھا. ہماری بدقسمتی یہ ہے کہ ہر سال سود بڑھ رہا ہے اور یہ 4.1 فیصد سے بڑھ کر 5.1 فیصد ہو گیا اور پھر 6.1 فیصد ہو گیا.

Recent Posts

ہندوستان میں گارمنٹس صنعت میں ترقی کے مواقع

ہندوستان میں گارمنٹس صنعت میں ترقی کے مواقع

ممبئی (معیشت نیوز ڈیسک )ہندوستان میں گارمنٹس (کپڑوں کی) صنعت معیشت کا ایک اہم ستون ہے، جو روزگار کے مواقع پیدا کرنے، برآمدات کو فروغ دینے اور عالمی مارکیٹ میں ہندوستان کی شناخت قائم کرنے میں کلیدی کردار ادا کرتی ہے۔ یہ صنعت نہ صرف معاشی ترقی میں حصہ ڈالتی ہے بلکہ...

ہندوستانی معیشت کا موجودہ منظر نامہ: ایک تفصیلی جائزہ

ہندوستانی معیشت کا موجودہ منظر نامہ: ایک تفصیلی جائزہ

ممبئی (معیشت نیوز ڈیسک) ہندوستان کی معیشت، جو کہ ایک ترقی پذیر مخلوط معیشت ہے، عالمی سطح پر اپنی تیزی سے ترقی کی صلاحیت اور متنوع معاشی ڈھانچے کی وجہ سے نمایاں ہے۔دعویٰ یہ کیا جارہا ہے کہ یہ دنیا کی چوتھی سب سے بڑی معیشت ہے اگر ہم برائے نام جی ڈی پی (Nominal GDP) کی...

​معیشت فاؤنڈیشن کی جانب سے علماء و ائمہ کرام کے لئے آنٹرپرینیورشپ ورکشاپ کا انعقاد

​معیشت فاؤنڈیشن کی جانب سے علماء و ائمہ کرام کے لئے آنٹرپرینیورشپ ورکشاپ کا انعقاد

مغربی بنگال کے شہر مالدہ میں منعقدہ ٹریننگ پروگرام میں کئی ضلعوں کے نمائندوں کی شرکت​ مالدہ: معاشی و تجارتی رہنمائی کے لئے قائم ادارہ "معیشت " نے اپنے فاؤنڈیشن کی جانب سے تربیہ کیمبرج انٹرنیشنل اسکول کے اشتراک سے یک روزہ آنٹرپرینیورشپ اورینٹیشن ورکشاپ کا شہرمالدہ...

شیئرمیں جعلی تیزی پیدا کرنے والوں کے خلاف سیبی کا کریک ڈاؤن

شیئرمیں جعلی تیزی پیدا کرنے والوں کے خلاف سیبی کا کریک ڈاؤن

ممبئی : شیئر بازار میں ایک اصطلاح استعمال کی جاتی ہے جسے ’پمپ اینڈ ڈمپ‘ کہتےہیں۔ اس کا مطلب ہوتا ہے کہ کسی شیئر میں پمپ کے ذریعے ہوا بھرکر اسے خوب بڑھا کیا جائے اور جب یہ بڑا ہوجائے تو ساری ہوا نکال کر اسے ڈمپ یعنی پھینک دیا جائے ۔ اس کا مطلب یہ ہوتا ہے کہ چھوٹے...