فائنانشیل سیکٹر میں نمائندگی کے لیےصلاحیت اور شفافیت کےساتھ دور رس نگاہ پیدا کریں:امتیاز الرحمن

  اسلام جمخانہ میں کیپیٹل مارکیٹ پر منعقدہ سیمینار میںیو ٹی آئی میچول فنڈ کے سر براہ امتیاز الرحمن، مفتی اشفاق ،اجے ٹھاکر ،ڈاکٹر شارق نثار ،شرپل شاہ،اور اسلم خان کو دیکھا جا سکتا ہے (فوٹو: معیشت)
اسلام جمخانہ میں کیپیٹل مارکیٹ پر منعقدہ سیمینار میںیو ٹی آئی میچول فنڈ کے سر براہ امتیاز الرحمن، مفتی اشفاق ،اجے ٹھاکر ،ڈاکٹر شارق نثار ،شرپل شاہ،اور اسلم خان کو دیکھا جا سکتا ہے (فوٹو: معیشت)

نمائندہ خصوصی معیشت ڈاٹ اِن
ممبئی(معیشت نیوز)’’ بمبئی اسٹاک ایکسچینج میں انہیں کمپنیوں کو لسٹنگ کا حق ملتا ہے جن کی صلاحیتوں کے ساتھ بزنس میں شفافیت کا جائزہ لے لیا گیا ہو۔مسلمان اس فیلڈ میں آگے اس لیے نہیں آتے کیونکہ وہ اپنے کاروبار سے دنیا کو آگاہ ہی نہیں کرنا چاہتے‘‘۔ان خیالات کا اظہار یوٹی آئی میچول فنڈ کے گروپ پریسیڈنٹ نیز چیف فائنانشیل آفیسر امتیاز الرحمن نے ممبئی کے اسلام جمخانہ میں آکٹاویئر سافٹ ویئر کمپنی کی جانب سے ’’کیپیٹل مارکیٹ کی جانب ایک قدم ‘‘منعقدہ سیمینار میں کیا۔انہوں نے میجک برگس کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ’’میجک برگس نے جب ہم سے تعاون کی اپیل کی تو ہم نے ۲۰۰کروڑ کی سرمایہ کاری ان کی کمپنی میں کی اور آج وہ کمپنی دو ہزار کروڑ سے زائد کی ہے۔‘‘تجربہ ،صلاحیت کے ساتھ دور رس نگاہوں کا بھی سرمایہ کاری میں جائزہ لیا جاتا ہے جبکہ ہم اس بات کی یقین دہانی چاہتے ہیں کہ جن لوگوں کو ہم سرمایہ فراہم کر رہے ہیں ان کے معاملات صاف ستھرے ہیں یا نہیں‘‘۔ انہوں نے کہا کہ ’’اسٹاک کے کاروبار میں کمپنیاںبہتر کار کردگی کا مظاہرہ کرتی ہیں جبکہ کچھ خراب مظاہرے کی وجہ سے ڈوب بھی جاتی ہیں لیکن اس کا مطلب یہ نہیں کہ تمام لوگوں کے کاروبار ڈوب جاتے ہیں بلکہ ضرورت اس بات کی کی جانی چاہئے کہ ہم ایسی کمپنیوں کا انتخاب کریں جہاں سے بہتر ریٹرن کی امید ہو‘‘۔بی ایس ای ایس ایم ای کے سربراہ اجے ٹھاکر نے کہا کہ ’’اب چھوٹی چھوٹی کمپنیاں بھی لسٹنگ کرا رہی ہیں اور فائنانشیل سیکٹر میں یہ ایک اچھی شروعات ہے ‘‘انہوں نے آکٹاویئر کی مثال پیش کرتے ہوئے کہا کہ ’’آکٹاویئر کا آئی پی او صرف آٹھ کروڑ کا ہے لیکن اس کی ترقی کے امکانات کافی روشن ہیں‘‘۔انہوں نے کہا کہ ’’جس وقت وپرو نے اپنا سفر شروع کیا تھا اس وقت کمپنی بہت چھوٹی تھی لیکن آج لاکھوں کروڑ کی کمپنی بن گئی ہے‘‘۔اجے ٹھاکر نے حاضرین سے کہا کہ ’’اس وقت ایک ایسا ماحول ہے کہ کیپٹل مارکیٹ بہتر کرنے کی کوشش کر رہا ہے اگر آپ سرمایہ کاری کریں تو یقیناً بہتر نتائج دیکھنے کو ملیں گے‘‘۔انہوں نے کہا کہ ’’کیپٹل مارکیٹ سے گھبرانے کی ضرورت نہیں ہے ایسی کمپنیوں کی تعداد زیادہ ہے جو سرمایہ کاروں کو بہتر ریٹرن دے رہی ہیں جبکہ ایسی کمپنیاں بہت کم ہیں جو نقصان پہنچا کر ڈوب گئی ہیں ،بی ایس ای ایس ایم ای کا قیام ہی اس مقصد سے ہوا ہے کہ جو کمپنیاں چھوٹی ہیں ان کی کس طور پر سرمایہ کاری کی جائے کہ وہ بڑی بن جائیں۔‘‘

یو ٹی آئی میچول فنڈ کے سر براہ امتیاز الرحمن اسلام جمخانہ میں کیپیٹل مارکیٹ پر منعقدہ سیمینار کو خطاب کرتے ہوئے جبکہ مفتی اشفاق ،اجے ٹھاکر ،شرپل شاہ،ڈاکٹر شارق نثار اور اسلم خان کو دیکھا جا سکتا ہے (فوٹو؛ معیشت)
یو ٹی آئی میچول فنڈ کے سر براہ امتیاز الرحمن اسلام جمخانہ میں کیپیٹل مارکیٹ پر منعقدہ سیمینار کو خطاب کرتے ہوئے جبکہ مفتی اشفاق ،اجے ٹھاکر ،شرپل شاہ،ڈاکٹر شارق نثار اور اسلم خان کو دیکھا جا سکتا ہے (فوٹو؛ معیشت)

آکٹاویئر کے سی ای اواسلم خان نے کمپنی کا تعارف پیش کرتے ہوئے کہا کہ ’’آکٹاویئر نے سافٹ ویئر کے فیلڈ کے ساتھ میڈیکل ہیلتھ میں بھی بڑا کام کیا ہے۔اب جبکہ ہم نے اپنا آئی پی او لایا ہے تو امید ہے کہ ہم مزید بہتر کریں گے‘‘۔انہوں نے کہا کہ ’’ہم ایک ایسی کمپنی کے طور پر بھی اپنے آپ کو سیٹ اپ کر رہے ہیں جہاں سے تمام لوگ مستفید ہو سکیں‘‘۔
مرچنٹ بینکر شرپل شاہ نے سرمایہ کاری کے بنیادی نکات سے آگاہ کرتے ہوئےسوال کیا کہ ’’کیاکوئی یہ بتا سکتا ہے کہ جس کسی نے آج سے تیس برس قبل وپرو میں ایک لاکھ کی سرمایہ کاری کی تھی اسے کتنا ریٹرن مل رہا ہے؟ جس پر حاضرین میں سے ایک نے کہا کہ تقریباً پانچ سو کروڑ روپیہ۔‘‘ شرپل شاہ نے کہا کہ ’’سرمایہ کاری کیا ہے اس پروپرو سے بہتر کوئی اور مثال نہیں مل سکتی،یہ خوشی کی بات ہے کہ اب چھوٹی کمپنیاں بھی اپنا آئی پی او لا رہی ہیں جبکہ انہیں سرمائے کی بھی بہت زیادہ ضرورت نہیں پڑتی اور انہیں ترقی کے مواقع بھی حاصل ہوتے ہیں۔کیونکہ ایسی چھوٹی کمپنیوں پر بڑا بننے کا جنون ہوتا ہے اور وہ دل و جان سے کام کرتے ہیں میں یہ سمجھتا ہوں کہ اسلم خان صاحب نے بھی جو محض آٹھ کروڑ کا آئی پی او لایا ہے وہ اسی مقصد سے ہے کہ انہیں مزید ترقی کرنی ہے‘‘۔شرپل نے کہا کہ ’’ میں مرچنٹ بینکر ہوں اور بہت سارے لوگ میرے پاس سرمایہ کاری کے لیے آتے رہتے ہیں ۔میں آپ لوگوں سے یہ ضرور شیئر کرنا چاہتا ہوں کہ چھوٹی سرمایہ کاری میں سیبی کی اجازت کی بھی ضرورت نہیں اوربغیر کسی جوکھم کے آپ بہتر ریٹرن حاصل کر سکتے ہیں۔‘‘
واضح رہے کہ ڈاکٹر شارق نثار نے پینل ڈسکشن کو موڈریٹ کرتے ہوئے کہا کہ ’’اسلم جمخانہ میں کئی برس قبل اضافہ ا انویسٹمنٹ نے پہلی شریعہ کمپیائنٹ کمپنی کے طور پر آغاز کیا تھا اور اب آکٹاویئر کے نام سے دوسری سافٹ ویئر کمپنی صد فیصد شریعہ کمپلائنٹ بن کر آپ کے پاس آئی ہے یقیناً کیپیٹل مارکیٹ میں یہ ایک بہتر اضافہ ہے‘‘۔انہوں نے کہا کہ ’’زمانے کی تبدیلی کے ساتھ بزنس ماڈیول میں جس طرح کی تبدیلی ہوئی ہے اسے سیکھنے کی ضرورت ہے ،شریعہ کمپلائنٹ کے ضمن میں ٹورس میچول فنڈ اور وقار نقوی کی خدمات کا احاطہ کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ ’’ ٹورس نے کئی برس قبل جب شریعہ کمپلائنٹ فنڈ لانچ کیا تھا تو لوگوں کو یقین نہیںتھا کہ یہ بہتر نمائندگی کرے گا لیکن ریکارڈ بتاتا ہے کہ اس نے بہتر پرفارم کیا ہے‘‘۔
ممبئی جامع مسجد کے مفتی محمد اشفاق قاضی نے شریعت کے حوالے سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ’’آج ہمیں بزنس کے میدان میں آنے کی ضرورت ہے اور کیپیٹل مارکیٹ کے کاروبار کو سمجھنے کی ضرورت ہے۔‘‘واضح رہے کہ شبیر موٹر والانے اپنے خیالات سے آگاہ کیا جبکہ بڑی تعداد میں فائنانشیل مارکیٹ کے ذمہ داران موجود تھے۔

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *