Generic selectors
Exact matches only
Search in title
Search in content
Post Type Selectors
Generic selectors
Exact matches only
Search in title
Search in content
Post Type Selectors

صنعت کار عظیم پریم جی کو صدر جمہوریہ ہند بنایا جائے

by | Mar 16, 2017

prem ji

ملک کی سماجی ،سیاسی و فلاحی تنظیموں کے ساتھ تاجر برادری کا مطالبہ
نمائندہ خصوصی معیشت ڈاٹ اِن
ممبئی (معیشت نیوز) اتر پردیش میں بی جے پی کی شاندار کامیابی اور حالیہ انتخابات میں مختلف ریاستوں میں حکومت سازی کے ساتھ ہی وزیر اعظم نریندر مودی صدر جمہوریہ ہند کے لیے اپنا پسندیدہ امیدوارڈھونڈھنے میں سرگرداں نظر آنے لگے ہیں۔راشٹریہ سوئم سیوک سنگھ کی طرف سےگوکہ شہیدبابری مسجد کے ملزم لال کرشن اڈوانی کا نام پیش کیا جا رہا ہے اور مختلف حوالوں سے ان کی مارکیٹنگ کی جارہی ہے لیکن وزیر اعظم نریندر مودی ان کے سابقہ کارناموں سے خوش نہیں ہیںیہی وجہ ہے کہ وہ ایسے شخص کی تلاش میں ہیں جس پر پورا ملک اطمینان کا اظہار کرے۔
قریبی ذرائع کا کہنا ہے کہ جس طرح بی جے پی کے سینئر رہنما سابق وزیر اعظم اٹل بہاری واجپئی نے ملک کو ایک ایسا صدر جمہوریہ دیا تھا جس پر آج بھی لوگ فخر کرتے ہیں اسی طرح وزیر اعظم نریندر مودی ایسے شخص کی تلاش میں ہیں جس پر پورے ملک کو ناز ہو۔ واضح رہے کہ ۲۵ جولائی ۲۰۱۷؁ کو موجودہ صدر جمہوریہ ہند پرنب مکھرجی کی میعاد مکمل ہورہی ہے انہیں ۲۰۱۲؁ میں صدر جمہوریہ ہند منتخب کیا گیا تھا ۔
مہاراشٹر کےسینئر کانگریسی رہنما آصف فاروقی کہتے ہیں’’عظیم پریم جی کا نام ایک اچھا نام ہے جبکہ ماضی میں بھارتیہ جنتا پارٹی نے ایسی مثال قائم کی ہے کہ انہوں نے میزائل مین اے پی جے عبد الکلام کو صدر جمہوریہ ہندکے منصب پر فائز کیا ہے۔میں سمجھتا ہوں کہ صنعت کار عظیم پریم جی نے ملک کے لیے ایسی خدمات انجام دی ہیں کہ وہ اس مرتبے کے حقدار سمجھے جا سکتے ہیں ویسے بھی بی جے پی کو ایک ایسے مسلم چہرے کی ضرورت ہے جو اس کی شبیہ کو مسلمانوں کے درمیان بہتر بنا سکے‘‘۔
سیوا فائونڈیشن کے سربراہ سابق ایم ایل اے ایڈوکیٹ یوسف ابراہانی کہتے ہیں’’عظیم پریم جی ایک فیلانتھوفسٹ ہیں جبکہ انہوں نےخیر کے کام انجام دئے ہیں جبکہ ذہانت کے ساتھ خوبصورتی بھی لوگوں کو ان کی جانب راغب کرتی ہے ۔میں یہ سمجھتا ہوں کہ مذکورہ عہدے کے لیے یہ بہترین نام ہے‘‘۔
مشہور سینئر صحافی عالم نقوی کہتے ہیں’’ میرے نزدیک تو صدر جمہوریہ اور ریاستوں کے گورنر کے عہدے سرے سے ختم کر دیے جانے چاہئیں ۔یہ محض نمائشی Ornamental عہدے ہیں جن کی کوئی افادیت نہیں سوائے اس کے کہ عوام کا بڑا سرمایہ ان دونوں اور ان کے گھروںراشٹر پتی بھون اور گورنر ہاوسوں پر ہر ماہ پابندی سے ضایع ہوتا رہتا ہے !تاہم جب تک ایسا نہ ہو صدر جمہوریہ کے لیے عظیم پریم جی کا نام ایک اچھا آپشن ہے ۔ کیونکہ وہ ایک نیک نام صنعت کار ہیں ۔عظیم پریم جی ایجوکیشن فاؤنڈیشن ایک قابل قدر ادارہ ہے ۔کسی دوسرے صنعت کار نے شیو ناڈر فاؤنڈیشن کے سوا ۔اس طرح کا کوئی سنجیدہ اور دور رس نتائج کا حامل تعلیمی کام نہیں کیا ہے ۔اس فاؤنڈیشن کا بنیادی مقصد سرکاری اسکولوں با لخصوص پرائمری اسکولوں کو معیاری اور نیک نام نجی اسکولوں کے ہم پلہ و ہم پایه بنانے کی کوشش کرنا ہے ۔ عظیم پریم جی ذاتی زندگی میں بھی سادگی پسند اور غیر متکبر انسان ہیں۔البتہ ایک خیال یہ بھی آتا ہے کہ کہیں مودی سرکار ان کا استعمال بھی اسی طرح نہ کرے جس طرح کانگریس سرکاروں نے فخر ا لدین علی احمد اور گیانی ذیل سنگھ جیسے شریف انسانوں کا کیا تھا‘‘۔
کریمیڈیا پرائیویٹ لمیٹڈ کے منیجنگ ڈائرکٹر کاشف شیخ کہتے ہیں’’وہ ایک اچھے انسان ہیں جبکہ کارپوریٹ دنیا میں بھی انہیں قدر کی نگاہ سے دیکھا جاتا ہے ۔پوری دنیا میں اپنے فلاحی کاموں کی وجہ سے خاص شہرت رکھتے ہیں جبکہ اعلیٰ معیار کی لیڈرشپ قابلیت بھی ہے لہذا ملک کو نئی جہت عطا کرنے میں یقیناً بہتر کام انجام دیں گے‘‘۔
واضح رہے کہ عظیم پریم جی نے 27,514 کروڑ روپئے بطور تعلیمی اعانت ادا کیا ہے جس کے ذریعہ وہ غریبوں میں تعلیمی انقلاب لانے کی کوشش کر رہے ہیں۔

Recent Posts

نیپال مسلم یونیورسٹی کا قیام: وقت کی اہم اجتماعی ضرورت

نیپال مسلم یونیورسٹی کا قیام: وقت کی اہم اجتماعی ضرورت

ڈاکٹر سلیم انصاری ،جھاپا، نیپال نیپال میں مسلم یونیورسٹی کے قیام کی بات برسوں سے ہمارے علمی، ملی، تنظیمی اور سیاسی حلقوں میں زیرِ بحث ہے۔ اگرچہ اس خواب کو حقیقت بنانے کی متعدد کوششیں کی گئیں، مگر مختلف وجوہات کی بنا پر یہ منصوبہ مکمل نہ ہو سکا۔ خوش آئند بات یہ ہے کہ...

غزہ کے بچے: اسرائیلی جارحیت کے سائے میں انسانی المیہ

غزہ کے بچے: اسرائیلی جارحیت کے سائے میں انسانی المیہ

ڈاکٹر سید خورشید، باندرہ، ممبئیغزہ کی پٹی میں جاری تنازع نے اس خطے کی سب سے کمزور آبادی بچوںپر ناقابل تصور تباہی مچائی ہے۔ فلسطین کی آزادی کے لئے سرگرم عمل حماس کوزیر کرنے کے بیانیہ کے ساتھ اسرائیلی فوجی کارروائی نے ایک انسانی تباہی کو جنم دیا ہے، جسے عالمی تنظیموں،...

ہندوستان میں گارمنٹس صنعت میں ترقی کے مواقع

ہندوستان میں گارمنٹس صنعت میں ترقی کے مواقع

ممبئی (معیشت نیوز ڈیسک )ہندوستان میں گارمنٹس (کپڑوں کی) صنعت معیشت کا ایک اہم ستون ہے، جو روزگار کے مواقع پیدا کرنے، برآمدات کو فروغ دینے اور عالمی مارکیٹ میں ہندوستان کی شناخت قائم کرنے میں کلیدی کردار ادا کرتی ہے۔ یہ صنعت نہ صرف معاشی ترقی میں حصہ ڈالتی ہے بلکہ...

ہندوستانی مسلمانوں کا تعلیمی منظرنامہ

ہندوستانی مسلمانوں کا تعلیمی منظرنامہ

ممبئی (معیشت نیوز ڈیسک)ہندوستانی مسلمانوں کا تعلیمی منظرنامہ ایک پیچیدہ اور کثیر جہتی موضوع ہے جو تاریخی، سماجی، اقتصادی اور سیاسی عوامل سے متاثر ہے۔ ہندوستان میں مسلم آبادی تقریباً 20 کروڑ ہے، جو کل آبادی کا تقریباً 14-15 فیصد ہے۔ یہ کمیونٹی دنیا کی سب سے بڑی...