ترک صدر رجب طیب اردوغان کا مجوزہ دورہ ہند، ہندوستانی مسلمانوں میں خوشی کی لہر

ترکی کے صدر رجب طیب اردوغان ہندوستانی وزیر اعظم نریندر مودی سے مصافحہ کرتے ہوئے(فائل فوٹو)
ترکی کے صدر رجب طیب اردوغان ہندوستانی وزیر اعظم نریندر مودی سے مصافحہ کرتے ہوئے(فائل فوٹو)

نئی دہلی،ممبئی(معیشت نیوز) ’’ترکی کے صدر رجب طیب اردوغان کا مجوزہ دو روزہ دورہ ہند ، ہندوستان و ترکی کے تعلقات پر مثبت اثرات مرتب کرے گا جبکہ معاشی و اقتصادی معاملات میں دونوں مستفید ہوں گے‘‘ ان خیالات کا اظہار پریس اعلامیہ میں معیشت میڈیا کے ڈائرکٹر دانش ریاض نے کیا۔انہوں نے کہا کہ ’’ترکی معاشی طور پر خود کفیل بنتا جا رہا ہے جبکہ یورپ کا باب الداخلہ ہونے کی وجہ سے اسے خاص مقام حاصل ہے اسی طرح ایشیا میں ہندوستان کو قدر کی نگاہ سے دیکھا جاتا ہے جبکہ تیز رفتار معیشت میں ہمارے ملک کا شمار صف اول پر ہو رہا ہے ۔لہذا اگر یوریشیا میں معاشی ترقی کی خواہش کی جارہی ہے تو ہندوستان و ترکی کے معاشی معاہدے یقیناً دور رس اثرات مرتب کریں گے‘‘۔
دانش ریاض نے کہا کہ ’’رجب طیب اردوغان کے دورے سے جہاں ہندوستانی مسلمانوں میں خوشی کی لہر ہے وہیں وہ اولعزم صدر سے بہت ساری توقعات بھی وابستہ کئے ہوئے ہیں ۔وہ یہ چاہتے ہیں کہ اقتصادی معاہدات میں جہاں صنعتوں کے قیام کی گفتگو کی جائے وہیں ترکی میں ہندوستانی مسلمانوں کے روزگار کے مواقع پر بھی معاہدات طے قرار پائیں۔ اسی طرح ترکی جس طرح اعلیٰ تعلیم کے لیے دوسرے ممالک کے طلبہ و طالبات کو اسکالرشپ فراہم کرتا ہے اگر ہندوستانی طلبہ و طالبات کے لئے بھی کوئی اسکالرشپ پروگرام شروع کرے تو یقیناً دور رس نتائج بر آمد ہوں گے‘‘۔
البتہ دانش ریاض نے اس بات پر افسوس کا اظہار کیا کہ ترکی کے صدر کا اب تک ہندوستانی مسلم قیادت سے ملاقات کا کوئی پروگرام طے نہیں ہے۔انہوں نے کہا کہ’’ اگر رجب طیب اردوغان ہندوستانی مسلم لیڈران سے ملاقات کریں تو یقیناً عوام الناس میں اس کا بہتر پیغام جائے گا اور لوگ اسے قدر کی نگاہ سے دیکھیں گے‘‘۔
دریں اثناء مسلم پولیٹیکل کائونسل آف انڈیا کے صدر ڈاکٹر تسلیم احمد رحمانی نے ترکی میں منعقد ہوئے استصواب رائے میں طیب اردوغان کی کامیابی پر مبارک باد دیتے ہوئے کہا کہ’’ جدید ترکی کی تعمیر میں اس ریفرنڈم کے مثبت نتائج برآمد ہوں گے اور ترکی کی سیاسی قیادت کو استحکام حاصل ہوگا‘‘۔ صدر ترکی کو بھیجے گئے تہنیتی پیغام میں ڈاکٹر رحمانی نے کہا ہےکہ ’’ترکی کے صدر کی حیثیت سے اس پہلے دورے پر ہم آپ کا تہہ دل سے استقبال کرتے ہیںاور امید کرتے ہیں کہ اس دورےسے دونوں ممالک کے عوام کے بیچ سماجی، سیاسی ، ثقافتی اور اقتصادی تعلقات کو مزید تقویت ملے گی۔ بھارت کے عوام، خصوصاََ مسلمان، موجودہ حالات میں ایک بار پھر ترکی کے عوام اور قیادت کے ساتھ اسی طرح اظہار یکجہتی کرتے ہیں جس طرح سو سال قبل خلافت تحریک کے وقت ہندوستانی مسلمانوںنے ترکی کی حمایت کی تھی‘‘۔ مشہور سماجی کارکن پیپلس ویلفیر ٹرسٹ کے سکریٹری ڈاکٹر محمد علی پاٹنکر نے کہا کہ ’’ پرآشوب حالات میںجب کہ اسلامی دنیا انتہائی تشویشناک حالات سے گزر رہی ہے ترکی کی موجودہ قیادت اسلام اور مسلمانوں کے بہتر مستقبل کے لئے مشعل راہ ثابت ہوگی‘‘۔

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *