Generic selectors
Exact matches only
Search in title
Search in content
Post Type Selectors
Generic selectors
Exact matches only
Search in title
Search in content
Post Type Selectors

اسٹیٹ بینک سے چار مرتبہ سے زائد پیسہ نکالنےکے چارج پر عوام میں غصہ

by | Jun 1, 2017

sbi

نمائندہ خصوصی معیشت ڈاٹ اِن
نئی دہلی:(معیشت نیوز و ایجنسی) ملک کے سب سے بڑے کمرشیل بینک اسٹیٹ بینک آف انڈیا (ایس بی آئی) نے یکم مئی سے رقم نکالنے کے لئے متعینہ سہولت سے زائد بار رقم نکالنے پر چارج وصول کرنے کا جوفیصلہ لیاہے عوام بوجھ پڑتے ہی تلملا گئی ہے۔واضح رہے کہ بینک نے کئی دیگر خدمات پر سروس چارج وصول کرنے کا اعلان کیا ہے۔
ایک سینئر پولس آفیسر گفتگو کرتے ہوئے کہتے ہیں’’ملک میں ٹیکس کا نظام عجیب و غریب صورت اختیار کرتا جا رہا ہے۔ہمیں اب اپنے پیسوں پر ہی ٹیکس ادا کرنا پڑرہا ہے۔محنت سے کمائو اور پھر آسانی سے اسے حکومت کے حوالے کردو۔کیا یہ عوام کے ساتھ مذاق ہے؟‘‘
ممبئی میں تاجروں کی ایک تنظیم کے ذمہ دار کہتے ہیں’’جو لوگ ایمانداری سے ٹیکس ادا کرتے ہیں وہ مجموعی طور پر تقریباً ۶۲فیصد حکومت کے حوالے کردیتے ہیں۔کسی بھی ملک میں اس طرح کا ٹیکس نظام نہیں ہے ۔اب آر بی آئی نے عوام کے ہی پیسوں پر جس طرح ڈاکہ ڈالنا شروع کیا ہے یہ نہ صرف تکلیف دہ ہے بلکہ غریب عوام کی کمر توڑ دینے والا ہے‘‘۔
واضح رہے کہ بینک کٹے پھٹے نوٹ بدلوانے اور متعینہ حد سے زائد بار پیسہ نکالنے پر صارفین سے سرچارج وصول کرے گا۔ بینک کے نئے ضابطے کے مطابق صارف کو صرف چار بار نقد پیسہ نکالنے کی سہولت ہوگی۔ اس میں اے ٹی ایم سے پیسہ نکالنا بھی شامل ہے۔ چار بار سے زائد پیسہ نکالنے پر کھاتہ داروں کو ہر ایک نکاسی پر 50روپے کا سروس چارج اور سروس ٹیکس دینا ہوگا۔ دوسرے بینک کے اے ٹی ایم سے چار سے زائد بار رقم نکالنے ہر’ نکاسی‘ پر 20روپے سروس چارج اور سروس ٹیکس دینا ہوگا۔ ایس بی آئی کے اے ٹی ایم سے ہی چار سے زائد رقم نکالنے پر ایک ’نکاسی ‘ کے لئے دس روپے سروس چار اور سروس ٹیکس لگے گا۔
گرامین بینک چار ہزار روپے یا 20 سے زائد کٹے پھيے نوٹ کو بدلوانے پر دو سے پانچ روپے تک سرچارج اور سروس ٹیکس وصول کرے گا۔ ان ضابطوں کے تحت ہر ایک کٹے پھٹے نوٹوں بدلنے پر دو روپے یا ہر ایک ہزار روپے پر پانچ روپے سرچارج جو زائد ہو دینا ہوگا۔کھاتہ میں کم از کم باقی نہ رہنے پر جرمانہ بھی لگے گا۔ بینک آج سے صرف ڈیبٹ کارڈ کو ہی مفت مہیا کرائے گا۔ دیگر کارڈوں پر بینک سروس سرچارج وصول کرے گا۔ آج سے ماسٹر اور ویزا کارڈ جاری کرنے پر بھی سروس سرچارج لگے گا۔
ایس بی آئی نے علاقائی بنیاد پر کھاتے میں ماہانہ اوسط بقایہ رکھنے کی بھی لزومیت طے کی ہے۔ میٹرو شاخوں میں پانچ ہزار روپے، شہری بینکوں میں تین ہزار روپے، چھوٹے شہروں کی شاخوں میں دو ہزار روپے اور دیہی بینکوں میں کھاتہ داروں کو کم از کم ایک ہزار روپے ضرور رکھنے ہوں گے۔ اتنی رقم نہ ہونے پر کھاتہ داروں سے بینک رقم وصول کرے گا۔

Recent Posts

ہندوستانی معیشت کا موجودہ منظر نامہ: ایک تفصیلی جائزہ

ہندوستانی معیشت کا موجودہ منظر نامہ: ایک تفصیلی جائزہ

ممبئی (معیشت نیوز ڈیسک) ہندوستان کی معیشت، جو کہ ایک ترقی پذیر مخلوط معیشت ہے، عالمی سطح پر اپنی تیزی سے ترقی کی صلاحیت اور متنوع معاشی ڈھانچے کی وجہ سے نمایاں ہے۔دعویٰ یہ کیا جارہا ہے کہ یہ دنیا کی چوتھی سب سے بڑی معیشت ہے اگر ہم برائے نام جی ڈی پی (Nominal GDP) کی...

​معیشت فاؤنڈیشن کی جانب سے علماء و ائمہ کرام کے لئے آنٹرپرینیورشپ ورکشاپ کا انعقاد

​معیشت فاؤنڈیشن کی جانب سے علماء و ائمہ کرام کے لئے آنٹرپرینیورشپ ورکشاپ کا انعقاد

مغربی بنگال کے شہر مالدہ میں منعقدہ ٹریننگ پروگرام میں کئی ضلعوں کے نمائندوں کی شرکت​ مالدہ: معاشی و تجارتی رہنمائی کے لئے قائم ادارہ "معیشت " نے اپنے فاؤنڈیشن کی جانب سے تربیہ کیمبرج انٹرنیشنل اسکول کے اشتراک سے یک روزہ آنٹرپرینیورشپ اورینٹیشن ورکشاپ کا شہرمالدہ...

شیئرمیں جعلی تیزی پیدا کرنے والوں کے خلاف سیبی کا کریک ڈاؤن

شیئرمیں جعلی تیزی پیدا کرنے والوں کے خلاف سیبی کا کریک ڈاؤن

ممبئی : شیئر بازار میں ایک اصطلاح استعمال کی جاتی ہے جسے ’پمپ اینڈ ڈمپ‘ کہتےہیں۔ اس کا مطلب ہوتا ہے کہ کسی شیئر میں پمپ کے ذریعے ہوا بھرکر اسے خوب بڑھا کیا جائے اور جب یہ بڑا ہوجائے تو ساری ہوا نکال کر اسے ڈمپ یعنی پھینک دیا جائے ۔ اس کا مطلب یہ ہوتا ہے کہ چھوٹے...

فروری میں ۱؍لاکھ ۴۹؍ہزار کروڑ کا جی ایس ٹی کلیکشن ، سالانہ بنیاد پر ۱۲؍فیصد اضافہ ہوا لیکن جنوری کے مقابلے میں کم

فروری میں ۱؍لاکھ ۴۹؍ہزار کروڑ کا جی ایس ٹی کلیکشن ، سالانہ بنیاد پر ۱۲؍فیصد اضافہ ہوا لیکن جنوری کے مقابلے میں کم

حکومت نے فروری ۲۰۲۳ء میں گڈز اینڈ سروسز ٹیکس (جی ایس ٹی) سے ایک لاکھ ۴۹؍ہزار کروڑ روپے اکٹھے کیے ہیں۔یہ رقم سالانہ بنیاد پر تقریباً ۱۲؍فیصدزیادہ ہے ۔ فروری ۲۰۲۲ء میں جی ایس ٹی کی وصولی ایک لاکھ ۳۳؍ہزار کروڑ روپے تھی  جبکہ جنوری ۲۰۲۳ء میں یہ ایک لاکھ ۵۵؍ہزار کروڑ روپے...