جامعہ ملیہ میں آر ایس ایس کی افطار پارٹی ، طلباء پر پولیس کا لاٹھی چارج

جامعہ ملیہ اسلامیہ سےمحمد وسیم کی رپورٹ
نئی دہلی : آر ایس ایس کی ذیلی تنظیم مسلم راشٹریہ منچ کی طرف سے جامعہ ملیہ اسلامیہ میں آج افطار پارٹی کی دعوت دی گئی تھی ، مسلم راشٹریہ منچ کا سرپرست اندریش کمار سمجھوتہ ایکسپریس ، اجمیر اور مالیگاوں بم دھماکوں کا مجرم ہے ، مسلم راشٹریہ منچ مسلمانوں سے ہمدردی کا جھوٹا دعویٰ کرتی ہے ، افطار پارٹی کے چیف گیسٹ جامعہ ملیہ اسلامیہ کے شیخ الجامعہ پروفیسر طلعت احمد تھے ، اندریش کمار اس افطار پارٹی کا روح رواں تها ، سچ تو یہ ہے کہ آر ایس ایس کسی نہ کسی بہانے سے ملک کی معروف یونیورسٹی جامعہ ملیہ اسلامیہ میں قدم رکھنا چاہتی ہے ، اسی کی ایک کڑی افطار پارٹی ہے ، اس سے پہلے بهی اس نے مسلم عورتوں کے حقوق اور اسلام سے متعلق جامعہ میں پروگرام منعقد کر کے اپنے قدم رکھنے کی کوشش کر چکی ہے مگر طلباء نے پروگرام کے درمیان میں ہی مخالفت کر کے پروگرام کو ناکام بنا دیا تھا۔
آر ایس ایس کی طرف سے منعقدہ آج کی افطار پارٹی کی جامعہ ملیہ اسلامیہ کے طلباء و طالبات کی طرف سے کافی مخالفت کی گئی ، اصل میں پہلے یہ پارٹی جامعہ ملیہ اسلامیہ کے نہرو گیسٹ ہاؤس کے پاس میدان میں تھی مگر طلبہ کے احتجاجی مظاہرے کی وجہ سے وہاں سے Jamia Sport Complex منتقل کر دی گئی ، جب کہ جامعہ کے طلباء کا کہنا تھا کہ یہ پارٹی ہونی ہی نہیں چاہئے ، کیوں کہ افطاری تو اک بہانہ ہے- در اصل سنگھ واد کو جامعہ میں لانا ہے ، افطار پارٹی سے متعلق میڈیا میں خبر آتے ہی جامعہ ملیہ اسلامیہ کے طلباء نے اس کی مخالفت کرنے کا منصوبہ بنا لیا تھا ، طلباء نے رمضان میں بھوک اور پیاس کی شدت کو برداشت کرتے ہوئے محنت کی اور آر ایس ایس کی طرف سے دی جانے والی افطار پارٹی کی جم کر مخالفت کی۔
افطار پارٹی کے خلاف طے شدہ وقت کے مطابق 6 بجے شام کو گیٹ نمبر 7 پر احتجاج شروع ہوا ، طلباء کے مظاہرے کو روکنے کے لئے پولیس نے قوت کا استعمال کیا اور طلبہ پر لاٹھی چارج بهی کی گئی ، کچھ کو گرفتار کیا ، طالبات کو بهی نہیں بخشا اور ان کو گالیاں دی گئیں ، حیرت کی بات تو یہ رہی کہ طلبہ کے مظاہرے کو روکنے کے لئے جامعہ انتظامیہ نے پولیس فورس کے ساتھ ساتھ سی آر پی ایف کے جوان بهی تعینات کر رکھے تھے ، ستم بالائے ستم تو یہ کہ یونیورسٹی کے مسلم عہدے داروں نے بڑی بے شرمی سے خود اپنے ہی بچوں پر روزے کی حالت میں رمضان المبارک کے مہینے میں لاٹھی چارج کروائی ، اس کا مطلب صاف ہو گیا ہے کہ جامعہ انتظامیہ آر ایس ایس کے نقشے قدم پر چلنے کی کوشش کر رہی ہے ، حقیقت یہ ہے کہ قوم کے غداروں کی افطاری ہضم نہیں ہو پائی ہوگی ، ان بے شرموں کی ضمیر لعنت و ملامت کر رہی ہوگی- طلبہ و طالبات کے خلاف پولیس اور انتظامیہ کے ذریعے ہوےء تشدد کی ہم پرزور مذمت کرتے ہیں اور یہ عہد کرتے ہیں کہ آئندہ بھی ظلم کے خلاف آوازِ احتجاج بلند کرتے رہیں گے. ان شاء اللہ- آخر میں اپنی بات ان اشعار پر ختم کرنا چاہوں گا..
ظلم کا پرچم لہرانے ہم نہ دیں گے
ظالم کو افطار کھانے ہم نہ دیں گے
علمی قلعہ اور ایمان بچانا ہے ہم کو
جامعہ کی تہذیب مٹانے ہم نہ دیں گے