Generic selectors
Exact matches only
Search in title
Search in content
Post Type Selectors
Generic selectors
Exact matches only
Search in title
Search in content
Post Type Selectors

تجارت میں ناشکری سے بچیے

by | Jun 10, 2017

ناشکری

عمرفاروق راشد
یہ کیا ہوتا ہے؟ جتنا بڑا مال دار، اتنا بڑا مقروض۔ جتنے زیادہ راحت کے اسباب، اتنا ہی بے سکونی کا گھپ اندھیرا۔ سب کچھ ہونے کے باوجود یہ احساس کہ کچھ نہیں ہے۔ آمدنی اور خرچ کے درمیان طویل فاصلے ہیں۔ گھر کا ماحول کاٹنے کو دوڑتا ہے تو باہر کی فضا میں دہشت سرسراتی ہے۔ یہ کیا ہے؟ دولت ہوتے ہوئے بھی ہمارے نصیب میں وہ دولت کیوں نہیں ہے؟ سب کچھ ہاتھ میں ہوتے ہوئے ہم اسے ہاتھ کیوں نہیں لگا سکتے؟ بیماریوں نے ہمارے گھر کا رستہ کیوں دیکھ لیا ہے؟
دنیا بھر کے جادو کی بدبو ہمارے ہی آس پڑوس کیوں محسوس ہوتی ہے؟ یہ ہمارا عمومی احساس ہے اور بجا ہے۔ مگر اس کی وجہ بہت سادہ ہے۔
آپ دیکھیے تو قرآن پاک کی ایک مختصر آیت میں اس دکھڑے کا مداوا موجود ہے۔ سورۂ ابراہیم میں اللہ تعالی فرماتے ہیں: ’’اور وہ وقت یاد کرو جب تمہارے پروردگار نے اعلان فرما دیا تھا کہ اگر تم نے واقعی شکر ادا کیا تو میں تمہیں اور زیادہ دوں گا،ا ور اگر تم نے ناشکری کی تو یقین جانو، میرا عذاب بڑا سخت ہے۔‘‘ (آیت:7) جس قدر اللہ تعالی کی نعمتوں کی ہم پر بارش برس رہی ہے، ہم پر اسی درجے کا شکر کرنا بھی واجب ہے۔
آپ اسوۂ رسول اکرم صلی اللہ علیہ وسلم میں غور فرمائیے۔ ام المومنین حضرت عائشہ صدیقہ رضی اللہ عنہا فرماتی ہیں: حضور نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم رات کو کثرت سے قیام فرماتے اور عبادتِ الٰہی میں مشغول رہتے۔ کثرتِ قیام کی وجہ سے آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے مبارک پاؤں سوج جاتے۔میں نے عرض کیا:یا رسول اللہ!آپ تو اللہ تعالیٰ کے محبوب اور برگزیدہ بندے ہیں، پھر آپ اتنی مشقت کیوں اٹھاتے ہیں؟ آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا: ’’کیا میں اللہ تعالیٰ کا شکرگزار بندہ نہ بنوں!؟‘‘(صحیح مسلم)
آج ہماری الجھنوں کا اصل سبب ہماری ناشکری ہے۔ اوپر ذکر کی گئی آیت کے مطابق ناشکروں سے اللہ تعالی سخت ناراض ہوتے ہیں۔ فرمایا: ’’ا ور اگر تم نے ناشکری کی تو یقین جانو، میرا عذاب بڑا سخت ہے۔‘‘ سورۂ نساء میں ارشاد باری تعالی ہے: ’’اللہ تمہیں عذاب دے کر کیا کرے گا اگر تم شکر گزار بن جاؤ اور ایمان لے آؤ، اور اللہ (ہر حق کا) قدر شناس ہے (ہر عمل کا) خوب جاننے والا ہے۔‘‘(آیت:147)
ناشکری اللہ تعالی کو کس قدر ناپسند ہے۔ اسی سے اندازہ لگائیے کہ اللہ تعالی نے قوم سبا کو اسی ناشکری کے باعث تباہ و برباد کیا۔ آیت مبارکہ ہے:’’تو وہ کہنے لگے: اے ہمارے رب!ہماری منازلِ سفر کے درمیان فاصلے پیدا کردے اور انہوں نے اپنی جانوں پر ظلم کیا تو ہم نے انہیں(عِبرت کے) فسانے بنا دیا اور ہم نے انہیں ٹکڑے ٹکڑے کرکے منتشر کر دیا۔ بیشک اس میں بہت صابر اور نہایت شکر گزار شخص کے لئے نشانیاں ہیں۔‘‘ (السباء ، 34)
ہم اگر اس دولت کو اپنی محنت اور ہنر کی جادو گری قرار دیتے اور اسے اللہ کا فضل نہیں سمجھتے تو یہ ناشکری ہے۔ اگر ہم اس دولت کے دینی حقوق زکوۃ، صدقات اور فضول خرچی سے اجتناب وغیرہ کا خیال نہیں رکھتے تو یہ بھی ناشکری ہے۔ ہم اگر حرام سے مکمل گریز اور حتی الامکان حلال کے لیے کوشاں نہیں ہیں تو یہ بھی نافرمانی اور ناشکری ہے۔ اگر ہم فرائض و واجبات ادا نہیں کر رہے تو یہ بھی ناشکری اور نافرمانی ہے۔ اگر ہمارے مالی معاملات کسی قسم کی گڑبڑ اور ہیراپھیری کا شکار ہیں تو اللہ تعالی کو یہ سخت ناپسند ہے۔
ہمیں اپنی ان چھوٹی یا بڑی الجھنوں سے نجات کے لیے ایک سیدھی راہ کا انتخاب کرنا ہوگا۔ جس میں برائی، حق تلفی، اللہ سے دوری اور مذہب بیزاری ایسی کھائیاں اور گھاٹیاں نہ ہوں۔ شیطان کی چکاچوند سے خود بچ اور اپنے اہل و عیال کو بچا کر اللہ کی مانتے ہوئے چلنا ہو گا۔ یہی ہے مال و ولت اور ایمان والی نعمت کا سب سے بڑا شکر۔ اسی پر اللہ کا وعدہ ہے کہ میں اور زیادہ دوں گا۔ ہم شکر گزار بندے بنیں گے تو اللہ کی نعمتیں کبھی نہیں چھنیں گی۔ برکتوں کا سائبان ہم پہ ہر دم تنا رہے گا۔ان شاء اللہ۔

بہ شکریہ شریعہ اینڈ بزنس

Recent Posts

دہلی: ہوٹلوں، ڈھابوں اور گوشت کی دکانوں میں ‘حلال’ یا ‘جھٹکا’ لکھنا لازمی

نارتھ دہلی میونسپل کارپوریشن نے دہلی میں حلال اور جھٹکے کا گوشت فروخت کرنے سے متعلق ایک تجویز منظور کی ہے۔ اس کے تحت اب ہوٹلوں، ڈھابوں اور گوشت کی دکانوں کو 'حلال یا جھٹکے' لکھے ہوئے پوسٹر لگانے ہوں گے۔  نارتھ ایم سی ڈی کے علاقے میں ہوٹلوں اور ڈھابوں کے مالکان کو گوشت...

ابھی تک سگریٹ نوشی کو حرام کیوں نہیں قرار دیا گیا ہے؟

ابھی تک سگریٹ نوشی کو حرام کیوں نہیں قرار دیا گیا ہے؟

ڈاکٹر جاوید جمیل میں یہاں صرف تمباکو نوشی پر ہی توجہ دوں گا کیوں کہ اسلام کے تمام مذہبی ماہرین کی طرف سے شراب اور منشیات کو حرام سمجھا جاتا ہے ، بدقسمتی سے ابھی تک تمباکو نوشی کو عالمی طور پر حرم قرار نہیں دیا گیا ہے۔ یہ اس حقیقت کے باوجود ہے کہ تمباکو نوشی دوسرے نشوں...

کمپنی ’’بھارت ہنی‘‘ شہد کو قدرتی حالت میں عوام تک پہنچانے کا کام کررہی ہے

کمپنی ’’بھارت ہنی‘‘ شہد کو قدرتی حالت میں عوام تک پہنچانے کا کام کررہی ہے

’’بھارت ہنی‘‘ نے قومی پیمانے پر اپنی شناخت بنائی ہے۔کمپنی کے ذمہ دار ڈاکٹر نجیب الدین کا کہنا ہے کہ شہد کے کاروبار میں نا صرف منافع ہے بلکہ عامۃ الناس کی بھلائی بھی چھپی ہوئی ہے۔جس گھر میں شہد کا استعمال کثرت سے ہوتا ہو وہاں مروجہ بیماریاں مشکل سے جگہ بنا پاتی...

گرمیوں کا مقبول مشروب روح افزاہندوستانی مارکیٹ سے غائب

عوام الناس میں طرح طرح کی چہمگوئیاں،کمپنی کے داخلی تنازعات کا شاخسانہ ممبئی:ہمدرد لیباریٹریز کی جانب سے تیار کردہ مقبول عام مشروب اب اس گرمی میں میسر نہیں آئے گا۔پورے ہندوستان میں مذکورہ مشروب آئوٹ آف اسٹاک ہے جبکہ پاکستانی امپورٹڈ روح افزا ہر جگہ موجود ہے۔اس سلسلے...