
امریکی صدر ڈونالڈ ٹرمپ کا یروشلم کو اسرائیلی دارالحکومت قرار دینا احمقانہ فیصلہ
قائد جمعیۃعلمائے ہند حضرت مولاناسید محمود اسعد مدنی کا ملک گیر سطح پرپُرامن احتجاج کا اعلان ویوم دعا
آج بعدنما زجمعہ شہیدوں کی یادگار پر احتجاجی دھرنے میں کثیرتعدا د میں شرکت کی گذارش
مالیگائوں۔ ۲۱؍دسمبر: (پریس ریلیز) جمعیۃ علماء ہند ہندوستانی مسلمانوں کی دینی ملی سماجی ودستوری جماعت ہے ۔ جس نے ایک صدی سے ہرمحاذ پر مسلمانوں کی ہی نہیں بلکہ انسانیت کی بے لوث خدمات انجام دی ہیں۔ فلسطینیوں کوان کی مکمل شناخت ، آزادی اور حقوق ملنا چاہئے۔ اقوام متحدہ کی ۱۹۸۰ ء کی قرار داد کے مطابق اسرائیل یروشلم سے اپنے ناپاک قبضہ کو ختم کرے۔ ۵۷ ؍ملکوں پرمشتمل آرگنائزیشن آف اسلامک کوآپریشن (او۔ آئی ۔ سی ) کا یہ جرأتمندانہ قول ہے کہ ٹرمپ کاحالیہ فیصلہ کہ یروشلم اسرائیل کی راجدھانی ہے ،احمقانہ ہے ، جسے باطل قرار دینادرست ہے ۔ عبرانی ریاست کومسلمانوںکے دارالحکومت پراپنا تسلط جمانے کاکوئی حق نہیں ہے ۔امریکہ کے اس آمرانہ فیصلے کی سخت مذمت کی جاتی ہے۔ ۱۹۱۷ء میں برطانیہ نے کاغذ کے ایک ٹکڑے کے ذریعے جسے اعلان بالفور کہاجاتاہے فلسطین کی سرزمین پر اسرائیل کی تشکیل کی راہ ہموار کردی تھی ۔ آج ایک سوسال بعدا مریکہ نے ’’یروشلم کواسرائیل کا دارالحکومت ‘‘ تسلیم کرکے مقبوضہ فلسطین پر صہیونی حکومت کے ناجائز تسلط کو جائز قرار دینے کی مذمو م کوشش کی ہے ۔اور دنیابھر کے مسلمانوں کے مذہبی جذبات کو زبردست ٹھیس پہنچائی ہے ۔ صہیونی طاقتیں ہمیشہ سے یہ سازش کرتی آرہی ہیں کہ مسلمانوں کے قبلۂ اول ، مسجد اقصیٰ کوشہید کر کے اپنے ناپاک عزائم کو پورا کر ے۔ اسی سازش کے تحت امریکی صدر ٹرمپ نے یروشلم کو اسرائیلی دارالحکومت قرار دینے کافیصلہ کیا ہے جوکہ امت مسلمہ کیلئے انتہائی تکلیف دہ ہے ۔ ٹرمپ کے اس اعلان سے پوری دنیامیں کھلبلی مچ گئی ہے ، کیونکہ یروشلم یعنی بیت المقدس میں مسجد اقصیٰ واقع ہے جو مسلمانوں کاقبلہ ٔ اول ہے ۔ خانہ ٔ کعبہ اور مسجد نبوی ﷺ کے بعد مسلمانوں کے نزدیک تیسرا مقدس ترین مقام القدس ہے ۔ امریکی صدر ڈونالڈٹرمپ کے اس ظالمانہ فیصلے سے فلسطینیوں کااپنی ایک الگ ریاست میں آزادی اور وقار سے زندہ رہنے کا خواب چکناچور ہوگیا ہے۔ بیت المقدس کے رہنے والے فلسطینیوں پر عرصۂ حیات تنگ کردیاگیاہے۔ ان کے گھر مسمار کیے جارہے ہیں اور نئے گھر بنانے کی اجازت نہیں ۔ انہیں کاروبار کرنے کے حق سے محروم کردیاگیاہے۔ اسی وجہ سے امریکہ کے اس آمرانہ فیصلہ کی پور ی دنیا میں زبردست مذمت ہورہی ہے۔ لہٰذاایسے پُر فتن حالات میں صدر جمعیۃ علمائے ہند حضرت مولانا قاری سید عثمان منصور پوری صاحب کی ہدایت پر ملک و ملت کے مایہ ٔ ناز رہنمامسلمانوں کی واحدنمائندہ تنظیم جمعیۃ علماء ہندکے ناظم عمومی جانشین فدائے ملت حضرت مولانا سید محموداسعد مدنی دامت برکاتہم نے پورے ملک کے مسلمانوںکو بیدارکرتے ہوئے قبلۂ اوّل (مسجد اقصیٰ )کی بازیابی کیلئے دعاؤں کا اہتمام کرنے کاپیغام دیا۔ اسی مناسبت سے مورخہ ۲۲ ؍ دسمبر ۲۰۱۷ء بروزجمعہ کو یوم دعا اور ملک گیر سطح پر احتجاجی دھرنا دیاجائے گا۔ اسی بات کو مدنظر رکھتے ہوئے صدر جمعیۃ علماء مہاراشٹر حضرت مولانا حافظ ندیم صدیقی صاحب کی رہنمائی میں جمعیۃ علماء مالیگاؤں وضلع ناسک کی جانب سے ۲۲ ؍ دسمبر ۲۰۱۷ء کو شہر کی تمام مساجدمیں بیت المقدس کی بازیابی کیلئے دعا کی جائے گی ۔ اور بعدنماز جمعہ دوپہر ۳ بجے قدوائی روڈ شہیدوں کی یاد گارپر ایک پُرامن احتجاجی دھرنا دیاجائے گا۔ جسکی قیادت شہر کے بزرگ عالم دین قائد ملت حضرت مولانا عبدالحمید ازہری صاحب اور مفتی آصف انجم ملی ندوی صاحب (صدر جمعیۃ علماء ضلع ناسک ) فرمائیں گے ۔اہلیان شہر سے مذکورہ پروگرام میں زیادہ سے زیادہ تعداد میں شرکت کی گذارش ہے ۔ نیز ائمہ مساجد سے درخواست ہے کہ نماز جمعہ سے قبل اسی عنوان سے خطاب فرمائیں ، اور نمازجمعہ میں خصوصی طورپر مظلوم فلسطینی بھائیوں کی مدد اور بیت المقدس کی بازیابی کیلئے دعاؤں کا اہتمام کریں۔ شہرمالیگاؤں جمعیۃ علماء کی جانب سے منعقدہ آج کی اس پریس کانفرنس میں جمعیۃ علماء ضلع ناسک کے صدر مولانا مفتی آصف انجم ملی ندوی صاحب ،نائب صدر جمعیۃ علماء مالیگاؤں مولانا عبدالحمید جمالی صاحب، مولاناجمال ناصر ایوبی صاحب ،قاری اخلاق احمد جمالی صاحب ، مولاناآصف شعبان صاحب ،حافظ عرفان فیضی صاحب ، حافظ انیس اظہر ملی صاحب ، قاری محمد اطہر صدیقی صاحب ، حافظ عبدالرحیم بیتی صاحب ، حافظ عبدالعزیز رحمانی صاحب ،مولانا اسماعیل جمالی صاحب ،جناب شاکر شیخ سر،مولاناشرجیل ملی صاحب، مولاناصغیر شمسی صاحب، مفتی عبداللہ ہلال صاحب، مولانا محمد حسن ملی صاحب ودیگر ارکان جمعیۃ شریک تھے ۔