دہلی اقلیتی کمیشن نے گرمجوشی سے یوم اقلیت منایا

نئی دہلی۔۲۱؍دسمبر:  (پریس ریلیز) : دہلی اقلیتی کمیشن نے ۲۰ دسمبر کی شام انڈیا اسلامک کلچرل سنٹر میں بہت اہتمام سے اقوام متحدہ کا تجویز کردہ یوم اقلیت منایا۔ اس موقعے پر مختلف اقلیتوں کے ثقافتی آئٹمز کے ساتھ قومی اور بین الاقوامی تناظر میں اقلیتی حقوق پر گفتگو ہوئی اور فاضل مقررین نے ملک میں اقلیتی حقوق کی پامالی پر بھی روشنی ڈالی۔ اس موقع پر مختلف مذاہب کے نمائندوں کو شیلڈ زپیش کرکے ان کی خدمات کا اعتراف کیا گیا۔دلی اقلیتی کمیشن کے تینوں ممبران صدر ڈاکٹر ظفرالاسلام خان، ممبر کرتار سنگھ کوچر (سکھ) اور ممبر اناستا سیا گل (عیسائی) گرمجوشی کیساتھ پورے پروگرام میں شریک رہے۔ چرچ کے بچوں نے قومی ترانہ گایا اور کرسمس کی مناسبت سے حضرت عیسیٰ علیہ السلام کی پیدائش کے بارے میں گانے پیش کئے ۔ جعفرآباد کے ڈاکٹر ذاکر حسین میموریل ہائر سکنڈری اسکول کے طلبہ نے علاوہ اقبال کا مقبول ترانہ ’’سارے جہاں سے اچھا ہندوستان ہمارا‘‘ پیش کیا۔ شری گروگرنتھ صاحب ودیا کیندر ا کی ٹیم نے شبد کیرتن میں گرو گرنتھ صاحب کی وہ بانی پیش کی جس میں کہا گیا ہے کہ’’ سب سے پہلے اللہ نے نور پیدا کیا‘‘۔اس موقع پر بعض مذہبی رہنماؤں کو سماج کے لئے ان کی خدمات کے اعتراف میں شیلڈز پیش کی گئیں جن میں جین منی ڈاکٹر اچاریا لوکیش منی، سکھ رہنماگیانی رنجیت سنگھ اور نارتھ انڈیا چرچ کے سربراہ شامل ہیں۔اس پروگرام میں صوبہ دہلی کے نائب وزیر اعلیٰ منیش سسودیا کو شرکت کرنا تھی لیکن عام آدمی پارٹی کے لیڈروں کی ایک ایمرجنسی میٹنگ کی وجہ سے وہ نہیں آسکے اور ان کی جگہ عام آدمی پارٹی کے ایم ایل اے سردار اوتار سنگھ کالکا نے دہلی سرکار کی اقلیتوں کے بارے میں پالیسی اور کارکردگیوں کے بارے میں بتایا۔کانفرنس کے موضوع پر بات کرتے ہوئے معروف قانون داں اور حقوق انسانی کے ایکٹیوسٹ ایڈوکیٹ سالار خان نے ہندوستانی دستور اور قوانین میں اقلیتی حقوق کو اجاگر کیا اور ان کا اقلیتوں کے بارے میں بین الاقوامی قوانین سے موازنہ کرتے ہوئے بتایا کہ ہمارے قوانین بین الاقوامی قوانین سے کہیں بہتر ہیں۔انہوں نے کہا کہ اقلیتیں کسی بھی قوم کی خوبصورتی اور طاقت کا ایک حصہ ہیں۔ عیسائی اسکالر ڈاکٹر ونود سی وی نے ہندوستان میں اقلیتی حقوق کی پامالی کے بارے میں گفتگو کی اور سکھ مخالف فسادات (۱۹۸۴) ، گجرات فسادات (۲۰۰۲)اور کندھمال (۲۰۰۷) اور ستنا میں حالیہ عیسائی مخالف فسادات کا حوالہ دیتے ہوئے بتایا کہ زمینی سطح پر اقلیتی حقوق کے تحفظ کے لئے ابھی بھی ملک میں بہت کچھ ہونا ہے۔ماہر سیاسیات پروفیسر زیڈ ایم خان نے ہندوستانی مسلمانوں کے تناظر میں اقلیتی حقوق کی حالیہ اور ماضی قریب میں تصویر کشی کی۔سکھ اسکالر سردار ہرپال سنگھ نے اقلیتوں کے حقوق کے ساتھ ان کے واجبات کی طرف بھی اشارہ کیا۔اس موقع پر دہلی اقلیتی کمیشن کی طرف سے شائع کردہ کتاب کا اجراء بھی ہوا جس میں دہلی اقلیتی کمیشن کے بارے میں مفصل معلومات کے ساتھ مرکزی اور دہلی صوبائی حکومتوں سے ملنے والی مختلف اسکالر شپ اور دوسری اسکیموں پر سیر حاصل روشنی ڈالی گئی ہے۔ یہ کتاب کمیشن کے دفتر سے بلا معاوضہ حاصل کی جاسکتی ہے اور جلد ہی کمیشن کی ویب سائٹ پر بھی ڈال دی جائے گی۔اقلیتی یوم کی تقریب میں دہلی کے مسلم، سکھ، عیسائی ، بودھ اور جین سماج کے ذمہ داروں اور شہریوں نے بڑی تعداد میں شرکت کی۔ کمیشن کے چیئر مین نے اس موقع پر اعلان کیا کہ اگلی فروری میں کمیشن کے یوم قیام کی مناسبت سے اقلیتی حقوق کے بارے میں ایک بڑی کانفرنس منعقد ہوگی جس میں اقلیتی حقوق کے بارے میں ایک کتاب کا اجراء عمل میں آئے گا۔

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *