
جموں وکشمیر میں ہزاروں عارضی ملازمین کی نوکریاں مستقل، باضابطہ نوٹیفکیشن جاری
جموں، 22 دسمبر (یو ا ین آئی) جموں وکشمیر حکومت نے ایک اہم قدم کے طور پر ہزاروں کی تعداد میں یومیہ اجرت پر کام کرنے والوں ، کیجول ، سیزنل اور دیگر ورکروں کو راحت دیتے ہوئے ان کی نوکریوں کو باقاعدہ بنانے کے سلسلے میں باضابطہ نوٹیفکیشن جاری کیا ہے۔
خیال رہے کہ ریاستی وزیر اعلیٰ محبوبہ مفتی نے گذشتہ ہفتے اپنے ایک ٹویٹ میں کہا ‘ہماری حکومت جموں وکشمیر کے مختلف سرکاری محکموں میں کام کررہے تقریباً ساٹھ ہزار ڈیلی ویجروں اور کیجول لیبروں کو پائیدار ذریعہ اور روزگار فراہم کے لئے انہیں مستقل نوکریاں فراہم کررہی ہے’۔
محکمہ خزانہ کی طرف سے ایس آر او 520 کے تحت جاری کئے گئے جموں و کشمیر کیجول اینڈ ادرورکرس ۔ریگولر انگیجمنٹ رولز 2017 سے 9زمروں کے ایسے ملازمین کو فائدہ ہوگا ۔ان میں یومیہ اجرت ، کیجول ، سیزنل ، ایچ ڈی ایف ، لوکل فنڈ ورکر ، این وائی سی ، لینڈ ڈونر ،آئی ٹی آئی تربیت یافتہ ورکر اور جے اینڈ کے سول سروسز ایکٹ 2010کے تحت اہلیت کی وجہ سے رہ گئے ایڈہاک اور کنٹریکچول ملازمین بھی شامل ہیں۔
پچھلے بجٹ سیشن کے دوران حکومت نے ایوان کے اندر مختلف زمروں کے تحت آنے والے کیجول ورکروں کی باقاعدگی کا عمل اگلے مالی سال کے اندر شروع کرنے کا وعدہ کیا تھا۔ وزیر خزانہ حسیب اے درابو نے کہا ہے کہ انہوں نے یہ وعدہ آج پورا کردیا ہے۔
ایس آر او۔520 کے مطابق ان ورکروں کو ان کی تعلیمی ، تکنیکی اور پیشہ وارانہ قابلیت پر سکلڈ اور نان سکلڈ زمروں میں درجہ کیا جائے گااور ان کی باقاعدگی و تنخواہیں ان کی تعیناتی کے عرصے کے ساتھ جڑا ہوگا۔ باقاعدگی کا یہ عمل فوری طور سے شروع ہوگا اور باقاعدہ ہونے کے بعد ان ورکروں میں گورنمنٹ سروسز اسسٹنٹس کا نام دیا جائے گا اور وہ تمام مالی اور سروس فوائد کے حقدار ہوں گے جن میں سالانہ انکریمنٹ ، این پی ایس کے تحت پنشن ، لیو اور میڈیکل ادائیگی ،پے کمیشن کے تناظر میں تنخواہوں کی بڑھوتری ، سروس ریکارڈس کی برقراری شامل ہوگا ۔
علاوہ ازیں انہیں ورک ، کنڈکٹ اور نظم و ضبط کے قوانین کے دائرے میں بھی لایاجائے گا۔ جن ہنر مند ورکروں کی تعیناتی کا دورانیہ دس سے پندرہ برس ہوگا کو ابتدا میں ماہانہ 13,000 روپے دئیے جائیں گے جبکہ پندرہ سال سے بیس سال کا دورانیہ رکھنے والے ہنر مند ورکروں کو فی ماہ 18,000روپے دئیے جائیں گے ۔ اسی طرح جن ہنرمند ورکروں نے بیس سے زائد عرصہ تک کام کیا ہے انہیں ماہانہ 24,000روپے کی تنخواہ دی جائیں گی۔ جن غیر مند ورکروں کی تعیناتی کا دورانیہ دس سے پندرہ سال کا ہوگا انہیں ابتدائی طور 10,000روپے فی ماہ دئیے جائیں گے جبکہ پندرہ سال سے بیس سال تک کی تعیناتی کا دورانیہ رکھنے والے غیر ہنر مند ورکروں کو ماہانہ 15,000روپے دئیے جائیں گے ۔
قوانین کے مطابق جن ورکروں نے بیس سال سے زائد عرصہ تک کام کیا کیا وہ ماہانہ 20,000روپے کے حقدار ہوں گے۔ باقاعدگی کی حتمی تاریخ ایس آر او کے مطابق 17مارچ 2015مقرر ہوئی ہے اسی دن حکومت نے اس طرح کی تعیناتیاں عمل میں لانے کے اختیارات واپس لئے تھے۔
ایس آر او کے مطابق ریگولرائزیشن کے اہل ورکروں کے لئے لازمی ہے کہ وہ ریاست کے پشتنی باشندے ہونے چاہئے اور ابتدائی تعیناتی کی تاریخ پر ان کا آٹھویں پاس ہونا لازمی ہے ۔علاوہ ازیں ان کی کم سے کم یا زیادہ سے زیادہ عمر بھی سرکاری نوکری کے لئے لازمی عمر کے مطابق ہونی چاہیے۔اس کے ساتھ ساتھ انہوں نے محکمہ میں لگاتار دس برس کام کیا ہواہونا چاہیے اور ان کا کنڈیکٹ بھی اطمینان بخش ہونا چاہیے۔