Generic selectors
Exact matches only
Search in title
Search in content
Post Type Selectors
Generic selectors
Exact matches only
Search in title
Search in content
Post Type Selectors

صالح اور صحت مندمعاشرہ کے لئے اسپتال اور تعلیمی ادارے کھولنے کی ضرورت۔ امتیاز نورانی

by | Dec 26, 2017

نئی دہلی، 26دسمبر (یوا ین آئی) صحت اور تعلیم کے شعبے میں مسلمانوں کی زبوں کو ختم کرنے کے پر زور دیتے ہوئے کربس اسپتال چین کے چیرمین امتیاز نورانی نے کہاکہ مسلمانوں کے علاقوں میں زیادہ سے زیادہ اسپتال اور تعلیمی ادارے کھولنے کی ضرورت ہے۔ یہ بات انہوں نے دہلی میں کربس ہسپتال کے ایک سال پورے ہونے کے موقع پر منعقدہ تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہی۔
انہوں نے کہاکہ عام طور یہ دیکھا جارہا ہے کہ مسلم علاقوں میں تعلیمی ادارے کم ہیں اور اسپتال کا بھی یہی حال ہے جب کہ یہ صالح اور صحت مندمعاشرہ کے لئے دونوں ادارے بہت ضروری ہیں۔ انہوں نے کہاکہ جس قوم نے ان دونوں چیزوں پر توجہ دی وہ نہ صرف کامیاب رہا بلکہ وہ دوسروں کی کامیابی کا بھی سبب بنی۔انہوں نے کہاکہ اسی مقصد کے تحت ہم نے دہلی کے شاہین باغ علاقے میں دس سال پہلے فراز اسپتال قائم کیا تھا اور ایک سال قبل شاہین باغ میں ہی تمام سہولتوں میں مزین کربس اسپتال قائم کیا تھا جس کا آج ایک سال پورا ہوا ہے۔
انہوں نے کہاکہ اس اسپتال میں فروری سے دائلسس کی سہولت دستیاب ہوگی اور کارڈیالوجی کو بھی اپ گریڈ کیا جارہا ہے۔ اس کے ساتھ ہی آئی وی ایف (بانجھ دور کرنے کا سنٹر)سنٹر جلد کھولنے جارہے ہیں۔ انہوں نے کہاکہ کربس اسپتال چین کے تحت اگلے سال مارچ میں 120بستروں کا اسپتال بہار کے مدھوبنی میں شروع ہوجائے گا اوریہ ملٹی اسپیشلٹی ہسپتال ہوگا۔اس کے علاوہ گڑگاؤں میں بھی کام چل رہا ہے اور یو پی اور بہار کے اضلاع میں کربس اسپتال کھولے جائیں گے۔
کربس اسپتال کے منیجنگ ڈائرکٹر ڈاکٹر خالد انجم عثمانی نے اس موقع پر خطاب کرتے ہوئے کہاکہ ہماری کوشش ہے کہ کم خرچ میں بہتر علاج کی سہولتیں فراہم کریں اور علاقے کے لوگوں کو علاج سے دور بھاگنا نہ پڑے۔ انہوں نے کہاکہ ہمارے یہاں ماہر ڈاکٹروں کی خدمات فراہم ہیں۔ ہڈیوں کے علاج کے لئے نیا نظام استعمال کرنے جارہے ہیں۔
انہوں نے کہاکہ ہماری کوشش ہے کہ کم خرچ میں بہتر سے بہتر علاج مہیا کرایاجائے اور اسے ہم نے تجارت کے بجائے خدمت خلق کے طور پر اپنایا ہے۔ یہی وجہ سے یہاں غریب اور نادار مریضوں کے لئے وقتاً فوقتاً مفت طبی کیمپ لگائے جاتے ہیں۔ اس کے علاوہ ہفتے میں صبح میں ایک گھنٹہ مفت او پی ڈی کی سہولت ہے۔ جس سے یہاں کے عوام فائدہ اٹھارہے ہیں۔ یہ او پی ڈی تمام شعبے میں دستیاب ہے۔انہوں نے کہاکہ غریب اور مالی طور پر کمزور لوگوں کا بھی خیال رکھا جاتا ہے۔
ڈاکٹر عبدالمالک نے اس موقع پر ڈاکٹروں سے مخاطب ہوتے ہوئے کہاکہ ہماری لاپرائی کی وجہ سے کسی مریض کی جان نہیں جانی چاہئے کیوں کہ ایسا کرنا قتل کرنے کے مترادف ہے اور ایک انسان کا قتل پوری انسانیت کا قتل ہے۔
دیگر تقریر کرنے والوں میں اسپتال کے سرپرست طارق امین، آشکار ہاشمی، اختر صاحب اور دیگر ڈاکٹر صاحبان تھے۔

Recent Posts

نیپال مسلم یونیورسٹی کا قیام: وقت کی اہم اجتماعی ضرورت

نیپال مسلم یونیورسٹی کا قیام: وقت کی اہم اجتماعی ضرورت

ڈاکٹر سلیم انصاری ،جھاپا، نیپال نیپال میں مسلم یونیورسٹی کے قیام کی بات برسوں سے ہمارے علمی، ملی، تنظیمی اور سیاسی حلقوں میں زیرِ بحث ہے۔ اگرچہ اس خواب کو حقیقت بنانے کی متعدد کوششیں کی گئیں، مگر مختلف وجوہات کی بنا پر یہ منصوبہ مکمل نہ ہو سکا۔ خوش آئند بات یہ ہے کہ...

غزہ کے بچے: اسرائیلی جارحیت کے سائے میں انسانی المیہ

غزہ کے بچے: اسرائیلی جارحیت کے سائے میں انسانی المیہ

ڈاکٹر سید خورشید، باندرہ، ممبئیغزہ کی پٹی میں جاری تنازع نے اس خطے کی سب سے کمزور آبادی بچوںپر ناقابل تصور تباہی مچائی ہے۔ فلسطین کی آزادی کے لئے سرگرم عمل حماس کوزیر کرنے کے بیانیہ کے ساتھ اسرائیلی فوجی کارروائی نے ایک انسانی تباہی کو جنم دیا ہے، جسے عالمی تنظیموں،...

ہندوستان میں گارمنٹس صنعت میں ترقی کے مواقع

ہندوستان میں گارمنٹس صنعت میں ترقی کے مواقع

ممبئی (معیشت نیوز ڈیسک )ہندوستان میں گارمنٹس (کپڑوں کی) صنعت معیشت کا ایک اہم ستون ہے، جو روزگار کے مواقع پیدا کرنے، برآمدات کو فروغ دینے اور عالمی مارکیٹ میں ہندوستان کی شناخت قائم کرنے میں کلیدی کردار ادا کرتی ہے۔ یہ صنعت نہ صرف معاشی ترقی میں حصہ ڈالتی ہے بلکہ...

ہندوستانی مسلمانوں کا تعلیمی منظرنامہ

ہندوستانی مسلمانوں کا تعلیمی منظرنامہ

ممبئی (معیشت نیوز ڈیسک)ہندوستانی مسلمانوں کا تعلیمی منظرنامہ ایک پیچیدہ اور کثیر جہتی موضوع ہے جو تاریخی، سماجی، اقتصادی اور سیاسی عوامل سے متاثر ہے۔ ہندوستان میں مسلم آبادی تقریباً 20 کروڑ ہے، جو کل آبادی کا تقریباً 14-15 فیصد ہے۔ یہ کمیونٹی دنیا کی سب سے بڑی...