
خلا کے میدان میں ہندوستان نے لگائی لمبی چھلانگ
نئی دہلی، 28 دسمبر (یواین آئی) ہندوستانی خلائی ریسرچ آرگنائزیشن (اسرو) کے لئے 2017 ایک کے بعد ایک کئی کامیابیوں والا سال رہا۔ فروری میں اس نے ایک ساتھ 104 مصنوعی سیارے داغ کر نئی تاریخ رقم کی تو 24 سال میں پہلی بار پی ایس ایل وی کا کوئی مشن ناکام رہنے سے کچھ تفکرات بھی پیدا ہوئے۔
سال کا آغاز دھماکہ دار رہا۔ اسرو نے 15 فروری کو ایک ساتھ ایک مشن میں اور ایک ہی لانچنگ پیڈ سے 104 سیٹلائٹ فائر کر کے عالمی ریکارڈ بنا دیا۔ اس سے پہلے اس نے گزشتہ سال ایک ساتھ 20 مصنوعی سیاروں کو چھوڑا تھا۔دنیا کے کسی دوسرے ملک نے اب تک ایک ساتھ 100 سیٹلائٹ خلا میں نہیں بھیجے ہیں۔ اس میں كارٹوسیٹ -2 کلیدی سیٹلائٹ تھا جبکہ 101 غیر ملکی سمیت کل 103 چھوٹے اور انتہائی چھوٹے سیٹلائٹ تھے۔
اس مشن میں سب سے مشکل مرحلہ کا کام تھا تمام مصنوعی سیاروں کو اس طرح اپنے اپنے مدارمیں قائم کرنا کہ وہ ایک دوسرے سے نہ ٹكرائیں۔ اسرو نے اس کام کو بخوبی انجام دے کر یہ ثابت کر دیا کہ سیٹلائٹ لانچنگ میں اس نے مہارت حاصل کر لی ہے۔ اس مشن سے عالمی سطح پر تجارتی لانچنگ میں اس کی ساکھ اور مضبوط ہوئی ہے اور مستقبل میں اس سیکٹرسے ملک کو غیر ملکی کرنسی حاصل کرنے میں تیزی آئے گی۔
جون میں اسرو نے جی ایس ایل وی لانچنگ پیڈ کے اگلے ورژن جی ایس ایل وی ایم کے -3 ڈی -1 کا کامیاب آغاز کیا۔ اس سے 3،136 ٹن وزن والے جي سیٹ -19 سیٹلائٹ کو داغا کیا گیا۔ اسرو کی جانب سے چھوڑا گیا یہ اب تک کا سب سے بھاری سیٹلائٹ ہے۔ اس مشن کی کامیابی کے ساتھ ہی ہندوستان نے چار ٹن تک کے وزن والے سیٹلائٹ کو خلائی مدار میں قائم کرنے کی صلاحیت حاصل کر لی ہے۔ اس سے پہلے دو ٹن یا اس سے زیادہ وزن کے مصنوعی سیاروں کو فائر کرنےکے لئے ہم بیرونی ممالک پر منحصر تھے۔
اسرو نے 23 جون کو ایک ساتھ 31 مصنوعی سیاروں کو فائر کرکے ایک بار پھر ثابت کر دیا کہ وہ ایک ساتھ کئی سیٹلائٹ چھوڑنے میں اپنی مہارت اور تجربے میں اضافہ کر رہا ہے۔
ہندوستان نے خلائی سائنس میں اپنی کامیابی کے جشن میں پڑوسی ممالک کو بھی شامل کرتے ہوئے 05 مئی کو سارک ممالک کا مشترکہ سیٹلائٹ ساؤتھ ایشیا سیٹلائٹ جي سیٹ -9 لانچ کیا۔ یہ جی ایس ایل وی کی مسلسل چوتھی کامیاب پرواز رہی۔ اسرو کا کہنا ہے کہ اب جی ایس ایل وی بھی لگاتار کامیاب فائرکرتے ہوئے قابل اعتماد لانچنگ پیڈز کی صفوں میں شامل ہو چکا ہے۔مسلسل 24 سال تک بغیر کسی ناکامی کے درست لانچنگ پیڈ کے طور پر خود کو ثابت کر چکے پی ایس ایل وی کے 41 ویں مشن نے اسرو کے اعتماد کو اس سال بڑا جھٹکا دیا۔ پی ایس ایل وی سی -39 نے 31 اگست کو آندھرا پردیش کے شری هری كوٹا واقع ستیش دھون خلائی مرکز سے پرواز کیا۔ اس مشن کے ذریعے نیویگیشن سیٹلائٹ آئی آر این ایس ایس -1 ایچ کو ذیلی خلائی مدار میں نصب کیا جانا تھا۔یہ فائر ناکام رہا۔ اسرو نے بتایا کہ شام سات بجے سیٹلائٹ نے پرواز بھری تھی۔پرواز مکمل طور منصوبے کے مطابق رہا، لیکن اس کی ‘ہیٹ شیلڈ’ سیٹلائٹ الگ نہیں ہو سکا جس کی وجہ سے خلا میں پہنچ کر سیٹلائٹ ہیٹ شیلڈ کے اندر ہی لانچنگ پیڈ سے الگ ہوا۔ اسرو کا کہنا ہے کہ وہ ہیٹ شیلڈ کے الگ نہیں ہونے کے اسباب کا تفصیلی تجزیہ کر رہا ہے۔
اس ناکامی کے بعد اسرو نے سال کے آخری چار ماہ میں کسی بھی مشن کو انجام نہیں دیا ہے۔ پی ایس ایل وی کی 20 ستمبر 1993 کے بعد کی یہ پہلی ناکامی ہے۔
اس سال اسرو نے کل سات مشن کو انجام دیا جن میں سے چھ کامیاب رہے۔ اس کے علاوہ جي سیٹ -17 کا فائر ایرين -5 وي اے -238 سے کیا گیا۔ سال کے دوران جي سیٹ -17 سمیت اسرو نے اس کے اپنے آٹھ اور 130 غیر ملکی سیٹلائٹ چھوڑے۔اس میں آئی آر این ایس ایس -1 ایچ کا فائر ناکام رہا۔
آنے والے سال میں اسرو نے مصنوعی سیاروں کے داغنے کی سالانہ تعداد میں اضافہ کا ہدف رکھا ہے۔ ساتھ ہی اس نے چندریان -2 کی بھی تیاری کی ہے جس کا آغاز مارچ 2018 تک متوقع ہے۔