Generic selectors
Exact matches only
Search in title
Search in content
Post Type Selectors
Generic selectors
Exact matches only
Search in title
Search in content
Post Type Selectors

طلاق ثلاثہ پر حکومت کا بل شریعت میں مداخلت ہے:دارالعلوم دیوبند

by | Dec 28, 2017

بل میں کریمنل ایکٹ ناقابل قبول:حکومت کے ذریعہ لوک سبھا میں طلاق ثلاثہ پربل پیش کرنے پر علماء و دانشوران کا شدید رد عمل
دیوبند۔۲۸؍دسمبر(نمائندہ خصوصی) طلاق ثلاثہ کے خلاف مودی حکومت کے ذریعہ تیار کئے گئے بل کو لوک سبھا میں پیش کرنے پر دارالعلوم دیوبند نے سخت اعتراض کرتے ہوئے اسے حکومت کی براہ راست شریعت میں مداخلت قرار دیا اور کہاکہ دارالعلوم دیوبند اپنے سابقہ فیصلے کے مطابق آج مسلم پرسنل لاء بورڈ کے ساتھ ہے ،مسلم پرسنل لاء بورڈ کا جو بھی لائحہ عمل ہوگا دارالعلوم دیوبند اس کے ساتھ ہے۔آج مرکزی وزیر قانون روی شنکر پرساد کے ذریعہ تین طلاق کے خلاف بنائے گئے بل کو لوک سبھا میں پیش کرنے پراپنے شدید رد عمل کا اظہار کرتے ہوئے دارالعلوم دیوبند کے مہتمم مفتی ابوالقاسم نعمانی نے کہا کہ شریعت میں اس طرح کی گنجائش موجودہ ہے جن کی روشنی میں اس طرح کے درپیش مسائل کا حل آسانی سے کیا جاسکتاہے مگر حکومت نے طلاق ثلاثہ پر مسودہ تیار کرتے ہوئے شریعت کی روشنی میں اس کو حل کرنا اور علماء کے مشورے لینا ضرور نہیں سمجھاہے،جس سے حکومت کی منشا پر سوال کھڑے ہوتے ہیں۔انہوں نے کہاکہ طلاق ثلاثہ خالص مذہبی معاملات ہیں جو قرآن اور شریعت کی روشنی میں حل کیا جا سکتا ہے اور کیا جانا چاہئے۔ مسلم پرسنل لاء بورڈ کے صدر مولانا سید رابع حسنی ندوی نے وزیر اعظم نریندر مودی کو خط لکھ بورڈ اور ملت اسلامیہ کا موقف ظاہر کرچکے ہیں،دارالعلوم دیوبند اپنے سابقہ موقف پر قائم ہے اور وہ اس معاملہ میں مسلم پرسنل لاء بورڈ کے ساتھ ہے۔ جمعیۃ علماء ہند کے قومی صدر قاری سید محمد عثمان منصور پوری نے حکومت کی طرف سے تین طلاق کے خلاف بنائے گئے مسودہ کو لوک سبھا میں پیش کئے جانے پر کہا کہ طلاق ثلاثہ جیسے مذہبی معاملہ میں این ڈی اے حکومت نے علماء کو مکمل طور پر نظر انداز کیا۔انہوں نے کہا کہ حکومت نے جو بل تیار کیاہے وہ اگر پالیمنٹ سے پاس ہوجاتاہے تو مسلم خواتین کے سامنے شدید مشکلات کھڑی ہوجائینگے ۔انہوں نے کہا کہ تین طلاق خالص مذہبی معاملات ہے مگر حکومت اس کو سماجی بناکر مسلم علماء اور دانشوران کو نہ صرف انظر انداز کررہی ہے بلکہ اپنی ہٹ دھرمی پر ڈٹی ہوئی ہے،جس سے حکومت کی نیت پر سوال کھڑے ہونا لازمی ہے،حکومت نے اس بل کو لوک سبھا میں پیش کرنے سے قبل جمعیۃ علماء ہند سمیت کسی بھی تنظیم سے صلاح و مشورہ لینا ضرور نہیں سمجھنا چاہئے۔ طلاق ثلاثہ بل کی مخالفت کرتے ہوئے آل انڈیا اقتصادی کونسل کے چیئرمین مولانا حسیب صدیقی نے کہاکہ اس بل میں تین طلاق دینے والوں کیلئے کریمنل ایکٹ کے تحت سزا دینے کی بات کی گئی ہے جو ناقاقبول ہے،کچھ ملکوں میں تین طلاق پر پابندی ہے لیکن کہیں بھی اسے کریمنل ایکٹ کے تحت نہیں رکھاگیاہے ،اس بل سے خواتین کے مسائل مزید پیچیدہ ہوں گے۔انہوں نے کہاکہ سپریم کورٹ کے فیصلہ کے مطابق حب طلاق نہیں ہوئی گویا میاں بیوی کا رشتہ برقرار ہے ،لیکن یہ قانون شوہر کو تین سالوں کیلئے جیل بھیج دے گا۔ دارالعلوم وقف کے شیخ الحدیث مولاناسید احمد خضر شاہ مسعودی نے اس بل پر تبصرہ کرتے ہوئے کہا کہ دراصل یہ خواتین سے ہمدردی کے نام پر شریعت میں مداخلت کی راہ ہموار کی ہے جسے کوئی مسلمان کسی قیمت پر برداشت نہیں کرسکتا ۔ انہو ں نے کہا کہ جب سپریم کورٹ نے اسے جرم مانا ہی نہیں ہے تو پھر سزا کس بات کی ۔ انہوں نے کہا کہ حکومت کا یہ دعویٰ کہ مسلم خواتین کے ساتھ ہمدردی کا ہے اور یہ باور کرانے کی کوشش کی جارہی ہے کہ حکومت ان کے تئیں بہت متفکر ہے جب کہ حقیقت اس کے برعکس ہے اور ماضی میں کیاکچھ ہوا ہے ، یہ دیکھنے والی بات ہے۔

Recent Posts

نیپال مسلم یونیورسٹی کا قیام: وقت کی اہم اجتماعی ضرورت

نیپال مسلم یونیورسٹی کا قیام: وقت کی اہم اجتماعی ضرورت

ڈاکٹر سلیم انصاری ،جھاپا، نیپال نیپال میں مسلم یونیورسٹی کے قیام کی بات برسوں سے ہمارے علمی، ملی، تنظیمی اور سیاسی حلقوں میں زیرِ بحث ہے۔ اگرچہ اس خواب کو حقیقت بنانے کی متعدد کوششیں کی گئیں، مگر مختلف وجوہات کی بنا پر یہ منصوبہ مکمل نہ ہو سکا۔ خوش آئند بات یہ ہے کہ...

غزہ کے بچے: اسرائیلی جارحیت کے سائے میں انسانی المیہ

غزہ کے بچے: اسرائیلی جارحیت کے سائے میں انسانی المیہ

ڈاکٹر سید خورشید، باندرہ، ممبئیغزہ کی پٹی میں جاری تنازع نے اس خطے کی سب سے کمزور آبادی بچوںپر ناقابل تصور تباہی مچائی ہے۔ فلسطین کی آزادی کے لئے سرگرم عمل حماس کوزیر کرنے کے بیانیہ کے ساتھ اسرائیلی فوجی کارروائی نے ایک انسانی تباہی کو جنم دیا ہے، جسے عالمی تنظیموں،...

ہندوستان میں گارمنٹس صنعت میں ترقی کے مواقع

ہندوستان میں گارمنٹس صنعت میں ترقی کے مواقع

ممبئی (معیشت نیوز ڈیسک )ہندوستان میں گارمنٹس (کپڑوں کی) صنعت معیشت کا ایک اہم ستون ہے، جو روزگار کے مواقع پیدا کرنے، برآمدات کو فروغ دینے اور عالمی مارکیٹ میں ہندوستان کی شناخت قائم کرنے میں کلیدی کردار ادا کرتی ہے۔ یہ صنعت نہ صرف معاشی ترقی میں حصہ ڈالتی ہے بلکہ...

ہندوستانی مسلمانوں کا تعلیمی منظرنامہ

ہندوستانی مسلمانوں کا تعلیمی منظرنامہ

ممبئی (معیشت نیوز ڈیسک)ہندوستانی مسلمانوں کا تعلیمی منظرنامہ ایک پیچیدہ اور کثیر جہتی موضوع ہے جو تاریخی، سماجی، اقتصادی اور سیاسی عوامل سے متاثر ہے۔ ہندوستان میں مسلم آبادی تقریباً 20 کروڑ ہے، جو کل آبادی کا تقریباً 14-15 فیصد ہے۔ یہ کمیونٹی دنیا کی سب سے بڑی...