Generic selectors
Exact matches only
Search in title
Search in content
Post Type Selectors
Generic selectors
Exact matches only
Search in title
Search in content
Post Type Selectors

كلبھوشن معاملہ میں پاکستان نے انسانی حقوق کی خلاف ورزی کی: سشما

by | Dec 28, 2017

نئی دہلی، 28 دسمبر:وزیر خارجہ سشما سوراج نے پاکستان میں غیر قانونی طور پر حراست میں لئے گئے ہندوستانی شہری كلبھوشن جادھو کے ساتھ ان کی والدہ اور اہلیہ کے ساتھ
ملاقات کے دوران بدسلوکی کی سخت مذمت کرتے ہوئے اس واقعہ کو حقوق انسانی کی سراسر خلاف ورزی بتایا اور کہا کہ ہندوستان اب مضبوط دلائل کے ساتھ بین الاقوامی کورٹ میں مسٹر جادھو کو راحت دلانے کے لئے کوشش کر رہا ہے۔
مسز سوراج نے آج راجیہ سبھا میں مسٹر جادھو کی شیشے کی دیوار کے اس پار اپنی والدہ اور بیوی کے ساتھ ہونے والی ملاقات کے بعد کے واقعات پر اپنے بیان میں یہ بات کہی۔انہوں نے ایوان کو مسٹر جادھو کی والدہ اور اہلیہ کے ساتھ پاکستان حکام کی طرف سے کی گئی بدسلوکی کے واقعہ کی تفصیلی معلومات دیتے ہوئے کہا کہ اس ملاقات کے تعلق سے پاکستان اور حکومت ہند کے ساتھ جو معاہدہ ہوا تھا، اس کا پاکستانی سرکار نے خلاف ورزی کی ہے۔مسز سوراج نے کہا کہ 25 دسمبر کو سفارت کاری کے ذریعہ یہ ملاقات کرائی گئی تھی اور یہ ملاقات آگے کی سمت میں بڑھنے والا ایک قدم ہو سکتا تھی لیکن یہ انتہائی افسوس کی بات ہے کہ دونوں ممالک کے درمیان رضامندی سے ہٹ کر اس ملاقات کا اہتمام کیا گیا اور 22 ماہ بعد ایک ماں کو اپنے بیٹے سے اور ایک بیوی کی اپنے شوہر سے ہونے والی ہونے والی جذباتی ملاقات کو پاکستان نے ایک پروپیگنڈہ کے ہتھیار کے طور پر استعمال کیا۔ کل ہم نے اس ملاقات سے پیدا ہوانے اعتراضات کو سفارتی ذرائع کے ذریعے پاکستان کو بھی آگاہ کیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہمارے درمیان یہ واضح معاہدہ ہواتھا کہ میڈیا کو مسٹر جادھو کی والدہ اور اہلیہ کے قریب آنے کی اجازت نہیں دی جائے گی لیکن پاک پریس کو نہ صرف خاندان کے قریب آنے کا موقع دیا گیا بلکہ انہیں طرح طرح کے نامناسب اور غیر مہذب الفاظ سے خطاب کرکے پریشان بھی کیا گیا۔ ان پر جھوٹے الزام لگائے گئے اور مسٹر جادھو کو زبردستی ملزم ثابت کرنے کی کوشش کی گئی۔ انہوں نے کہا کہ سیکورٹی کے نام پر خاندان کے ارکان کے کپڑے تک بدلوائے گئے اور پہننے کے لئے اپنی جانب سے لباس دئیے گئے۔ مسٹر جادھو کی ماں جو صرف ساڑی پہنتی ہیں، کو ساڑی کی بجائے شلوار کرتا پہننے کے لئے دیا گیا۔ بیوی ہی نہیں ماں کی بھی بندی، چوڑیاں اور منگل سوتر بھی اتروالئے گئے، جسے دیکھ کر كلبھوشن کو کچھ شک ہوا اور اس نے اپنی ماں سے پوچھا بھی -بابا کیسے ہیں۔ انہوں نے یہ بھی بتایا کہ آج صبح ان کی مسٹر جادھو کی والدہ سے ٹیلی فون پر بات بھی ہوئی اور انہوں نے جب پورا وقعہ بتایا تو ان کا (جادھو کی والدہ) گلا بھر آیا۔

Recent Posts

نیپال مسلم یونیورسٹی کا قیام: وقت کی اہم اجتماعی ضرورت

نیپال مسلم یونیورسٹی کا قیام: وقت کی اہم اجتماعی ضرورت

ڈاکٹر سلیم انصاری ،جھاپا، نیپال نیپال میں مسلم یونیورسٹی کے قیام کی بات برسوں سے ہمارے علمی، ملی، تنظیمی اور سیاسی حلقوں میں زیرِ بحث ہے۔ اگرچہ اس خواب کو حقیقت بنانے کی متعدد کوششیں کی گئیں، مگر مختلف وجوہات کی بنا پر یہ منصوبہ مکمل نہ ہو سکا۔ خوش آئند بات یہ ہے کہ...

غزہ کے بچے: اسرائیلی جارحیت کے سائے میں انسانی المیہ

غزہ کے بچے: اسرائیلی جارحیت کے سائے میں انسانی المیہ

ڈاکٹر سید خورشید، باندرہ، ممبئیغزہ کی پٹی میں جاری تنازع نے اس خطے کی سب سے کمزور آبادی بچوںپر ناقابل تصور تباہی مچائی ہے۔ فلسطین کی آزادی کے لئے سرگرم عمل حماس کوزیر کرنے کے بیانیہ کے ساتھ اسرائیلی فوجی کارروائی نے ایک انسانی تباہی کو جنم دیا ہے، جسے عالمی تنظیموں،...

ہندوستان میں گارمنٹس صنعت میں ترقی کے مواقع

ہندوستان میں گارمنٹس صنعت میں ترقی کے مواقع

ممبئی (معیشت نیوز ڈیسک )ہندوستان میں گارمنٹس (کپڑوں کی) صنعت معیشت کا ایک اہم ستون ہے، جو روزگار کے مواقع پیدا کرنے، برآمدات کو فروغ دینے اور عالمی مارکیٹ میں ہندوستان کی شناخت قائم کرنے میں کلیدی کردار ادا کرتی ہے۔ یہ صنعت نہ صرف معاشی ترقی میں حصہ ڈالتی ہے بلکہ...

ہندوستانی مسلمانوں کا تعلیمی منظرنامہ

ہندوستانی مسلمانوں کا تعلیمی منظرنامہ

ممبئی (معیشت نیوز ڈیسک)ہندوستانی مسلمانوں کا تعلیمی منظرنامہ ایک پیچیدہ اور کثیر جہتی موضوع ہے جو تاریخی، سماجی، اقتصادی اور سیاسی عوامل سے متاثر ہے۔ ہندوستان میں مسلم آبادی تقریباً 20 کروڑ ہے، جو کل آبادی کا تقریباً 14-15 فیصد ہے۔ یہ کمیونٹی دنیا کی سب سے بڑی...