Generic selectors
Exact matches only
Search in title
Search in content
Post Type Selectors
Generic selectors
Exact matches only
Search in title
Search in content
Post Type Selectors

حکومت شریعت میں دخل دے رہی ہے: ظفر علی نقوی

by | Dec 29, 2017

لکھنؤ، دسمبر29 ( یو این آئی) بھارت کی مسلم خواتین کو تحفظ فراہم کرنے کے لئے متعارف کرایا گیا بل مسلم دانشواروں کی تنقید کا نشانہ بن گیا ہے۔
مسلم دانشور مانتے ہیں کہ یہ قانون مسلم خواتین کو تحفظ فراہم نہیں کرا پائےگا۔ یو این آئی سےگفتگو کرتے ہوئےسابق وزیر اور سینئر کانگریسی رہنما ظفر علی نقوی نے الزام لگایا کہ یہ بل سیاسی مقصد حاصل کرنے کے لئے منظور کیا گیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ قانون سازی سے قبل پارلیمنٹ کے مسلم ممبروں سے مشورہ کیا جانا چھاہئے تھا ۔انہوں نے الزام لگایا کہ حکومت شریعت میں دخل دی رہی ہے۔ مسٹر نقوی نے کہا کہ قانون مسلم خواتین کو کوئی بھی فائدہ نہیں دے پائےگا۔انہوں نے کہا اس قانون سے مصالحت کی گنجائش ختم ہو جائےگی۔
، “اے ورڈ تھرائس اکارڈ کی مصنفہ پروین طلحہ نے کہا کہ اس قانون سے مسلم خواتین کو کوئی تحفظ نہیں ملے گا۔ انہوں نے کہا سپریم کورٹ پہلے ہی طلاق ثلاثہ کو غلط ٹھہرا چکی ہے، اس اعتبار سے شادی ٹوٹتی ہی نہیں تو سزا کس بات کی۔ پروین طلحہ نے کہا کہ اس قانون سے جب شوہر جیل سے واپس لوٹے گا تو وہ طلاق کے دوسرے طریقوں کو اپنائےگا اور بیوی سے چھٹکارا حاصل کرےگا۔یہ قانون خاندانوں کے درمیان سمجھوتے کی تمام گنجائش ختم کر دےگا۔ انسانی حقوق کے سرگرم رکن اور مسلم معاملات کی ماہر نائش حسن نے واضح طور پر کہاکہ قانون سے شوہر اور بیوی کے درمیان فاصلہ بڑھ جائےگا۔ انہوں نے کہا کہ معاہدے کی گنجائش ختم نہیں ہونی چاہئے۔ نائش نے کہا اس قانون میں حیرت والی بات تو یہ ہے کی قانون نے تیسری پارٹی کو بھی مداخلت کی گنجائش بھی پیدا کی ہے۔
شیعہ پرسنل لا بورد کے ترجمان مولانا یعسوب عباس نے بھی تیسری پارٹی کی مداخلت کی مخالفت کی ہے۔ تنظیم علی کانگریس کی صدر روبینہ مرتضیٰ نے کہا کہ جب سپرم کورٹ طلاق ثلاثہ کو غلط ٹھہر چکا ہے تو سزا کس بات کی ۔انہوں نے کہا کہ یہ قانون سمجھوتے کی گنجائش کو ختم کر دے گا۔
ماہر قانون محمد ثاقب کے مطابق شوہر کے جیل جانے کے بعد بیوی کو گزارہ کون دے گا۔ انہوں نے کہا کہ یہ قانون فاصلوں کو اور بڑھائےگا۔

Recent Posts

نیپال مسلم یونیورسٹی کا قیام: وقت کی اہم اجتماعی ضرورت

نیپال مسلم یونیورسٹی کا قیام: وقت کی اہم اجتماعی ضرورت

ڈاکٹر سلیم انصاری ،جھاپا، نیپال نیپال میں مسلم یونیورسٹی کے قیام کی بات برسوں سے ہمارے علمی، ملی، تنظیمی اور سیاسی حلقوں میں زیرِ بحث ہے۔ اگرچہ اس خواب کو حقیقت بنانے کی متعدد کوششیں کی گئیں، مگر مختلف وجوہات کی بنا پر یہ منصوبہ مکمل نہ ہو سکا۔ خوش آئند بات یہ ہے کہ...

غزہ کے بچے: اسرائیلی جارحیت کے سائے میں انسانی المیہ

غزہ کے بچے: اسرائیلی جارحیت کے سائے میں انسانی المیہ

ڈاکٹر سید خورشید، باندرہ، ممبئیغزہ کی پٹی میں جاری تنازع نے اس خطے کی سب سے کمزور آبادی بچوںپر ناقابل تصور تباہی مچائی ہے۔ فلسطین کی آزادی کے لئے سرگرم عمل حماس کوزیر کرنے کے بیانیہ کے ساتھ اسرائیلی فوجی کارروائی نے ایک انسانی تباہی کو جنم دیا ہے، جسے عالمی تنظیموں،...

ہندوستان میں گارمنٹس صنعت میں ترقی کے مواقع

ہندوستان میں گارمنٹس صنعت میں ترقی کے مواقع

ممبئی (معیشت نیوز ڈیسک )ہندوستان میں گارمنٹس (کپڑوں کی) صنعت معیشت کا ایک اہم ستون ہے، جو روزگار کے مواقع پیدا کرنے، برآمدات کو فروغ دینے اور عالمی مارکیٹ میں ہندوستان کی شناخت قائم کرنے میں کلیدی کردار ادا کرتی ہے۔ یہ صنعت نہ صرف معاشی ترقی میں حصہ ڈالتی ہے بلکہ...

ہندوستانی مسلمانوں کا تعلیمی منظرنامہ

ہندوستانی مسلمانوں کا تعلیمی منظرنامہ

ممبئی (معیشت نیوز ڈیسک)ہندوستانی مسلمانوں کا تعلیمی منظرنامہ ایک پیچیدہ اور کثیر جہتی موضوع ہے جو تاریخی، سماجی، اقتصادی اور سیاسی عوامل سے متاثر ہے۔ ہندوستان میں مسلم آبادی تقریباً 20 کروڑ ہے، جو کل آبادی کا تقریباً 14-15 فیصد ہے۔ یہ کمیونٹی دنیا کی سب سے بڑی...