ممبئی31دسمبر ( یو این آئی) مہاراشٹر کانگریس کے صدر اشوک راؤ چوہان نے آج یہاں مرکز کی بی جے پی حکومت کی ناکامیوں عوام مخالف فیصلوں اور دیگرکے خلاف نئے سال مے موقع پر۶،جنوری سے ریاست گیر سطح پر ایک احتجاجی مہم چلانے کا اعلان کیا ہے
۔کانگریس کے کل ہند صدر راہل گاندھی کی ایما پرپورے ملک میں کانگریسیوں کو یہ ہدایت جاری کی گئی تھی کہ مودی حکومت کے خلاف،نوٹ بندی، بدعنوانی، مہنگائی، بڑھتی ہوئی بے روزگاری کے معاملات میں محاذ آرائی کی جائے۔ اس معاملہ میں ممبئی نارتھ ویسٹ پارلیمانی حلقہ کے ۶،اسمبلی حلقوں میں سابق مرکزی وزیر گروداس کامت نے چھ جن آکروش میٹنگوں کاا نعقاد کیا ،جن آکروش کے اپنے آخری جلسہ میں گزشتہ کل گروداس کامت نے مودی حکومت کو اپنی تنوید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ اورفرقہ وارانہ ہم آہنگی کو سبوتاڑ کرنے کی کسی بھی کوشش کو برداشت نہیں کیا جائے گا۔
انہوں نے کہاممبئی کو دنیا کا خوبصورت شہر بنانے کا دعویٰ کرنے والی بی جے پی حکومت نے ممبئی کے ترقی کے منصوبوں کو منسوخ کردیا ہے۔ یو پی اے کے دور حکومت میں ممبئی کے ‘ایلی ویٹیٹیڈ’ ریلوے کے لئے ۳۴ ہزار کروڑ کا پروجیکٹ منظور کیا گیا تھا لیکن اس بی جے پی حکومت نے یہ پروجیکٹ مسترد کردیا۔ اسی طرح متحدہ محاذ حکومت کے دور میں فلائی اوور اور میٹرو ریلوے کے جو پروجیکٹ منظور کئے گئے تھے اس پر بی جے پی حکومت والی ریاستوں میں انتہائی سست رفتاری سے کام چل رہا ہے۔
گجرات کے حوالے سے گروداس کامت نے کہا کہ راہل گاندھی اور کانگریس کی مقبولیت میں اضافہ ہوا ہے۔ راہل گاندھی کی گجرات میں محنت رنگ لائی اور ہم ۷۴ سیٹوں سے۰۸ سیٹوں تک پہنچنے میں کامیاب ہوئے اگر دس بارہ اور سیٹ ہمیں حاصل ہوجاتی تو مودی اور امت شاہ کواپنی ریاست میں شکست منہ دیکھنا پڑتا۔
انہوں نے کہا کہ پچھلے لوک سبھا الیکشن کے دوران بی جے پی نیٹوجی گھپلہ کے بہانے کانگریس کو بدنام کرنے کی سازش کی تھی اور کہا تھا کہ یہایک لاکھ ۶۷ ہزار کروڑ روپے کا گھوٹالہ ہے مگر اب عدالت یکے بعد دیگر تمام کانگریسی لیڈروں کو اس معاملہ میں باعزت بری کردیا ہے ،سرکاری وکیل اس معاملہ میں کوئی ثبوت ہی نہیں پیش۔اب اس معاملہ میں مودی اور امیت شاہ کیوں خاموش ہوگئے ہیں؟ گروداس کامت نے جن سنگھ اور ا?ر ایس ایس کو اپنی تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ بی جے پی کی حمایت میں ان لوگوں نے بے تحاشہ جھوٹ بولنے کی ایک مہم شروع کر رکھی تھی ان کا منشا تھا کہ جھوٹ کو اتنی بار بولو کہ وہ سچ محسوس ہونے لگے بس الیکشن میں جیت کے لئے بی جے پی نے یہ حربہ ا?زمایا تھا لیکن مودی حکومت کے ساڑھے تین سالہ دور میں ملک کے عوام نے بی جے پی کا اصلی چہرہ دیکھ لیا ہے اورآنے والے الیکشن میں عوام اب بی جے پی کو اس کا جواب بھی ضرور دیں گے۔

نیپال مسلم یونیورسٹی کا قیام: وقت کی اہم اجتماعی ضرورت
ڈاکٹر سلیم انصاری ،جھاپا، نیپال نیپال میں مسلم یونیورسٹی کے قیام کی بات برسوں سے ہمارے علمی، ملی، تنظیمی اور سیاسی حلقوں میں زیرِ بحث ہے۔ اگرچہ اس خواب کو حقیقت بنانے کی متعدد کوششیں کی گئیں، مگر مختلف وجوہات کی بنا پر یہ منصوبہ مکمل نہ ہو سکا۔ خوش آئند بات یہ ہے کہ...