علی گڑھ4جنوری:علی گڑھ مسلم یونیورسٹی (اے ایم یو) کے پراکٹر پروفیسر محمد محسن خاں نے طلبہ کے اقامتی ہالوں کے سبھی پرووسٹ کو ہدایت جاری کی ہے کہ ہاسٹلوں میں سختی کے ساتھ چیکنگ کریں اور اگر غیرقانونی طریقہ سے رہنے والے افراد پائے جائیں تو انھیں باہر کریں۔ پراکٹر نے اپنی ہدایت میں کہا ہے کہ یونیورسٹی کے مختلف اقامتی ہالوں میں غیرمجاز اور غیر قانونی طلبہ کے رہائش کی اطلاعات ملی ہیں اور کہیں کہیں پر معطل کئے گئے طلبہ یا ایسے لوگ جو یونیورسٹی میں طالب علم نہیں ہیں وہ اقامتی ہالوں میں پناہ لے رہے ہیں جس سے یونیورسٹی کے تعلیمی ماحول اور کیمپس کے امن و امان پر منفی اثر پڑرہا ہے۔ پروفیسر محمد محسن خاں نے کہا ہے کہ وائس چانسلر موصوف نے اس پر ناراضگی ظاہر کرتے ہوئے کارروائی کی ہدایت دی ہے۔ انھوں نے ہدایات جاری کرتے ہوئے کہاکہ اقامتی ہال کے داخلہ گیٹ پر تعینات ایم ٹی ایس عملہ طلبہ کی شناخت میں مستعدی دکھائے اور ہر قیمت پر آمد و رفت اور وزیٹر رجسٹر میں نام درج کئے جائیں۔ اس کے ساتھ ہی طلبہ کے کمروں کے دروازے پر الاٹمنٹ سلپ اور طالب علم کی تصویر چسپاں کی جائے، وارڈن وقتاً فوقتاً ہاسٹل میں چیکنگ کریں، اگر کوئی شخص غیرقانونی طریقہ سے رہتا ہوا پایا جائے تو اسے پکڑ کر پراکٹر دفتر کے حوالہ کیا جائے، اقامتی ہال کے کینٹین، کامن روم، ریڈنگ روم، اسپورٹس گراؤنڈ، ڈائننگ ہال وغیرہ میں بھی باہری عناصر کی موجودگی چیک کی جائے، اقامتی ہالوں میں لگے سی سی ٹی وی کیمروں کی نگرانی کی جائے اور ہر ہفتہ سی سی ٹی وی فوٹیج کی سی ڈی پراکٹر دفتر بھیجی جائے ۔ اس کے علاوہ اقامتی ہال میں رہائش پذیر طلبہ کی گاڑیاں کیمپس پاس کے ساتھ پراکٹر دفتر میں رجسٹرڈ کرائی جائیںا ور ہال میں سبھی گاڑیاں مجاز جگہوں پر ہی پارک کی جائیں۔ پراکٹر نے مذکورہ ہدایات پر سختی سے عمل یقینی بنائے جانے کا حکم دیا ہے۔

نیپال مسلم یونیورسٹی کا قیام: وقت کی اہم اجتماعی ضرورت
ڈاکٹر سلیم انصاری ،جھاپا، نیپال نیپال میں مسلم یونیورسٹی کے قیام کی بات برسوں سے ہمارے علمی، ملی، تنظیمی اور سیاسی حلقوں میں زیرِ بحث ہے۔ اگرچہ اس خواب کو حقیقت بنانے کی متعدد کوششیں کی گئیں، مگر مختلف وجوہات کی بنا پر یہ منصوبہ مکمل نہ ہو سکا۔ خوش آئند بات یہ ہے کہ...