میرٹھ4 جنوری : طرز زندگی کو بہتراور خوشگوار بنانے کے لیے اصلاح معاشرہ کی اہمیت ہردور کی ضرورت رہی ہے۔ آج کی تیز رفتار زندگی میں جہاں دنیوی ضروریات دینی تعلیمات پرحاوی ہوتی جا رہی ہیں، اصلاح معاشرہ کیلئے وقتاً فوقتاً اصلاحی پروگراموں کے انعقاد کی ضرورت بھی محسوس کی جا رہی ہے۔آج کے عہد میں میڈیا اوربالخصوص سوشل میڈیا کی اہمیت اور طاقت سے انکار نہیں کیا جا سکتا، لیکن انفارمیشن ٹیکنالوجی کے اس دورمیں جہاں سوشل میڈیا کے فائدے ہیں تو نقصانات بھی بہت ہیں۔ ایسے میں ضروری ہے کہ اس کے مضر اثرات اور نقصانات سے نئی نسل کو نہ صرف واقف کرایا جائے ، بلکہ بچایا بھی جائے۔اس سلسلہ میں میرٹھ کے مسلم نوجوانوں کی تنظیم شیعہ نکسس کے زیراہتمام میرٹھ میں ایک سمینار کا انعقاد کیا گیا۔ سوشل میڈیا کے اثرات کے عنوان سے منعقدہ اس پروگرام میںمیں شیعہ عالم دین نے شریعت کی روشنی میں سوشل میڈیاکے منفی اور مثبت اثرات اور دینی و دنیوی مسائل سے متعلق سوالوں کا جواب دیا۔ موجودہ ماحول میں اس طرح کے پروگراموں کوعالم دین نے وقت کی ضرورت قرار دیا۔پروگرام میں شرکت کرنے والوں میں بڑی تعداد طلبہ اورطالبات کی تھی۔ پروگرام کے آخرمیںسوال وجواب سیشن میں نوجوانوں نے سوشل میڈیا کے استعمال اور دیگرمذہبی معاملات سے وابستہ مسائل سے متعلق سوالات پیش کرکے ان کا جواب حاصل کیا۔

نیپال مسلم یونیورسٹی کا قیام: وقت کی اہم اجتماعی ضرورت
ڈاکٹر سلیم انصاری ،جھاپا، نیپال نیپال میں مسلم یونیورسٹی کے قیام کی بات برسوں سے ہمارے علمی، ملی، تنظیمی اور سیاسی حلقوں میں زیرِ بحث ہے۔ اگرچہ اس خواب کو حقیقت بنانے کی متعدد کوششیں کی گئیں، مگر مختلف وجوہات کی بنا پر یہ منصوبہ مکمل نہ ہو سکا۔ خوش آئند بات یہ ہے کہ...