سرحد پر جاری گھن گرج پر فاروق عبداللہ کو تشویش
سری نگر، 5 جنوری (یو ا ین آئی) جموں وکشمیر نیشنل کانفرنس کے صدر و رکن پارلیمان ڈاکٹر فاروق عبداللہ نے سرحدوں پر ہند و پاک فوجوں کے درمیان گولہ باری اور آئے روز قیمتی جانوں کی تلافی پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے ہندوستان اور پاکستان کی سیاسی اور فوجی قیادت سے پُرزور اپیل کی ہے کہ وہ سرحدوں پر امن کی فضا قائم کرنے کے لئے ٹھوس اقدامات اٹھائیں۔ انہوں نے کہا کہ سرحدی کشیدگی سے نہ صرف دونوں ممالک کے فوجی مارے جارہے ہیں بلکہ عام لوگوں بھی گن گرج کا نشانہ بنتے ہیں۔ نیشنل کانفرنس صدر نے کہا کہ اس تشویشناک صورتحال سے سرحدکے قریب رہائش پذیر لوگوں کو ریکارڈ توڑ تکالیف اور مشکلات کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔ انہوں نے کہا گولہ باری سے سرحدی علاقوں میں کروڑوں روپے مالیت سے ہاتھ دھونے پڑتے ہیں۔ گذشتہ برسوں کے دوران گولہ باری میں جہاں لاتعداد انسانی زندگیاں انجام کو پہنچائی وہیں ان گنت مکانات اور دیگر املاک کو نقصان پہنچا ۔دونوں پڑوسیوں کے درمیاں کڑواہٹ کے نتیجے میں سرحدوں پر گن گرج کا سماں ہے اور آر پار سرحدی آبادی کی زندگی اجیرن بنا دی گئی ہے۔ سرحدوں کے نزدیک رہنے والے لوگوں کو ہر وقت اپنے سروں پر موت کا سایہ منڈلاتا نظر آرہاہے اور ایسے میں اُن کی زندگیاں بھی عذاب بن کر رہ گئیں ہیں ۔

نیپال مسلم یونیورسٹی کا قیام: وقت کی اہم اجتماعی ضرورت
ڈاکٹر سلیم انصاری ،جھاپا، نیپال نیپال میں مسلم یونیورسٹی کے قیام کی بات برسوں سے ہمارے علمی، ملی، تنظیمی اور سیاسی حلقوں میں زیرِ بحث ہے۔ اگرچہ اس خواب کو حقیقت بنانے کی متعدد کوششیں کی گئیں، مگر مختلف وجوہات کی بنا پر یہ منصوبہ مکمل نہ ہو سکا۔ خوش آئند بات یہ ہے کہ...