ناندیڑ میں وحدت اسلامی کے امیر مولانا عطاالرحمٰن وجدی کا پریس کانفرنس سے خطاب
ناندیڑ:5/جنوری(محمد شاہد) مسلم سماج نے ہمیشہ ہی صبر وتحمل سے کام لیا ہےـ لیکن اس ملک میں نئے نئے معاملات پیدا کر مسلمانوں کے دلوں میں ڈر اور خوف کا ماحول پیدا کیا جارہا ہےـ دنیا کا کوئی بھی مسلمان سب برداشت کر سکتا ہے لیکن دین اور شریعت میں مداخلت ہرگز نہیں برداشت کرسکتا اسطرح کا اظہار خیال وحدت اسلامی کے قومی امیر مولانا عطاالرحمٰن وجدی نے ناندیڑ میں منعقدہ ایک پریس کانفرنس کے دوران کہی ـ انھوں نے کہا کہ موجودہ حکومت طلاق ثلاثہ کے نام پر مسلمانوں کو پریشان کرنے کا کام کررہی ہےـ طلاق ثلاثہ کا بل لوک سبھا میں پاس نہیں ہونا چاہیئے تھا لیکن کچھ سیاسی جماعتوں نے جس طریقے سے اس بل کی مخالفت کرنی چاہیئے تھی ویسی نہ کر پائےـ ہم خدا کے مضبوط سہارے کو چھوڑکر دوسروں پر بھروسہ نہیں کر سکتےـ کانگریس کے دوہرے رویہ پر انھوں نے کہا کہ کانگریس نے ہمیشہ دوہرا رویہ اپنایا ہے ایک طرف لوک سبھا میں بل کی منظوری کی تائید کرتی ہے اور دوسری طرف راجیہ سبھا میں مخالفت کرتی ہےـ یہ کہاں تک سہی ہیں ـ کانگریس کے دور حکومت ہی بابری مسجد شہید کردی گئی ـ بابری مسجد کی شہادت کے بعد ہندوستان میں مسلمانوں کا دائرہ تنگ ہوتا گیاـ انھوں نے کہا کہ انھیں پوری امید ہے کہ حکومت چاہے کتنی بھی کوشش کرلیں لیکن طلاق ثلاثہ کا قانون نافذ نہیں کرسکتی اور اگر ایسا ہوتا ہے تو جسطرح شاہ بانو کے معاملے کو لیکر ملک میں مخالفت کی گئی تھی اس بار اس سے کہیں ذیادہ بڑے پیمانے پر ایجیٹیشن کیا جائے گاـ انھوں نے کہا کہ مسلم پرسنل لاء بورڈ نے ہمیشہ ہی صحیح قدم اٹھاتی آئی ہے اس لیئے کسی کو بھی مسلم پرسنل لاء بورڈ پر تنقدید نہیں کرنی چاہیئےـ لو جہاد، گئو کشی اور ماب لنچنگ کے ذریعے مسلمانوں میں ڈر اور خوف کا ماحول پیدا کرنے کی کوشش کی جارہی ہےـ اس پریس کانفرنس میں وحدت اسلامی کے جنرل سیکریٹری ضیاالدین صدیقی، مہارشٹر کے صدر بسم اللہ شیخ، ناندیڑ کے امیر ناصر خطیب وغیرہ موجود تھےـ۔

نیپال مسلم یونیورسٹی کا قیام: وقت کی اہم اجتماعی ضرورت
ڈاکٹر سلیم انصاری ،جھاپا، نیپال نیپال میں مسلم یونیورسٹی کے قیام کی بات برسوں سے ہمارے علمی، ملی، تنظیمی اور سیاسی حلقوں میں زیرِ بحث ہے۔ اگرچہ اس خواب کو حقیقت بنانے کی متعدد کوششیں کی گئیں، مگر مختلف وجوہات کی بنا پر یہ منصوبہ مکمل نہ ہو سکا۔ خوش آئند بات یہ ہے کہ...