اسرائیل کے ہاتھوں ہندستان کو یرغمال بنانے کی تیاری :آل انڈیا امامس کونسل

’’جسٹس دیپک مشرا جمہوریت کے تحفظ کے لیے استعفیٰ پیش کریں ججوں کا اقدام قابل تحسین‘‘
نئی دہلی15جنوری :بی جے پی کے آنے کے بعد سے مسلسل ملک میں فسادات اور اقلیتوں پر مظالم جاری ہیں۔ جس پر بی جے پی حکومت کچھ بولنا تک گوارہ نہیں کر ہی ہے۔ انتظامیہ سے لے عدلیہ تک میں اپنا اثر و رسوخ استعمال کرنے میں کوئی کسر نہیں اُٹھا رکھی ہے۔ مجرمین اور ملزمین کی رہائی بی جے پی کا ایک ایجنڈہ ہے۔ جس کے لیے وہ ہر طرح کی کاروائی کرنے کے لیے تیار ہیں‘‘۔ ان باتوں کا اظہار آل انڈیا امامس کونسل کے قومی ناظم عمومی مفتی حنیف احرار سوپولوی نے کیا۔قومی ناظم عمومی نے کہا کہ : ’’آج ملک کے سپریم کورٹ کے چار ججوں کا چیف جسٹس دیپک مشرا کے خلاف پریس کانفرنس ہمیں عدلیہ میں سرکاری دخل اندازی کا اشارہ دیتی ہے۔ یہ صرف چیف جسٹس کا نہیں بلکہ سواسو کروڑ ہندستانی کے عدالت پر بھروسہ کا سوال ہے۔ اس لیے تمام سکولر لیڈران ، قومی رہنماء اور عوام آگے آئیں اور چیف جسٹس سے استعفیٰ کا مطالبہ کریں‘‘۔مفتی احرار قاسمی نے کہا کہ : ’’صرف چند سالوں میں ملک کے وزیر اعظم نے اپنی اسرائیل نوازی کی بڑی مثالیں پیش کی ہیں۔ اور اب سارے پروٹوکول کو توڑ کر ملک کو اسرائیل کے ہاتھوں یرغمال بنانے کی تیاری چل رہی ہے۔ اندرونِ خانہ ہونے والے ساری سرگرمیاں ملک کے لیے خطرات کی آہٹ ہیں ۔ عوام اس طرف فوری توجہ مبذول کریں۔ اسرائیل ایک ظالم حکومت ہے اس کا سپورٹ کرنا ظلم کو بڑھاوا دینا ہے، جو ہندستانی عوام کے نظریہ کے خلاف ہے۔ ہندستانی عوام کسی بھی قیمت پر اسرائیل کی حمایت نہیں کر سکتے ہیں‘‘۔ کونسل کے قومی ترجمان نے کہا کہ : ’’ آل انڈیا امامس کونسل مطالبہ کرتی ہے کہ اسرائیلی وزیر اعظم نتن یاہو کو فورا واپس کیا جائے، ان کے ساتھ کوئی بھی معاہدہ ملک کے مستقبل کے لیے خطرناک ثابت ہوگا۔ نیز عدالت عالیہ کو ہر طرح کے شکوک وشبہات سے پاک کرنے کے لیے جسٹس دیپک مشرا کو برخواست کیا جائے‘‘۔

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *